کورٹ رپورٹنگ پر پابندی کا پیمرا کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

پیمرا کا 21 مئی کو جاری کردہ نوٹیفکیشن غیرقانونی اور آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی ہے، نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیکر پٹیشن کے حتمی فیصلے تک معطل قرار دیا جائے۔ استدعا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 23 مئی 2024 11:47

کورٹ رپورٹنگ پر پابندی کا پیمرا کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 مئی 2024ء ) کورٹ رپورٹنگ پر پابندی کا پیمرا کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ثمرہ ملک ایڈووکیٹ نے لاہور ہائیکورٹ میں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا ہے، درخواست میں پیمرا، وفاقی حکومت اور سیکریٹری انفارمیشن کو فریق بنایا گیا ہے، جس میں درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ پیمرا کا 21 مئی کو جاری کردہ نوٹی فکیشن غیرقانونی اور آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی ہے، عدالت پیمرا کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے اور پٹیشن کے حتمی فیصلے تک نوٹی فکیشن معطل قرار دیا جائے۔

ادھر عدالتی رپورٹنگ کے حوالے سے صحافتی تنظیموں نے پیمرا کی عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کے نوٹیفکیشن کو مسترد کردیا، اس ضمن میں پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کا اجلاس منعقد ہوا جس میں عدالتی رپورٹنگ پر پیمرا کی جانب سے عائد پابندی کا جائزہ لیا گیا، صحافتی تنظیموں نے پیمرا کی جانب سے عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پیمرا نوٹیفکیشن کو آزادی صحافت اور آزاد عدلیہ کے خلاف قرار دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان کا آئین آزادی اظہار رائے اور معلومات تک رسائی کا حق دیتا ہے اور پیمرا عدالتی کارروائی کو رپورٹ کرنے پر پابندی لگانے کا اختیار نہیں رکھتا، پیمرا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 19 اور 19۔اے کی صریحاً خلاف ورزی ہے اور مطالبہ کیا کہ عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کا نوٹیفکیشن واپس لیا جائے، پیمرا نے نوٹیفکیشن واپس نہ لیا تو اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے زیر سماعت عدالتی مقدمات سے متعلق خبر یا ٹکرز چلانے پر پابندی عائد کردی تھی، پیمرا نے کہا تھا کہ خبروں، حالات حاضرہ اور علاقائی زبانوں کے تمام ٹی وی چینلز زیر سماعت عدالتی مقدمات کے حوالے سے ٹکرز اور خبریں چلانے سے گریز کریں، عدالتی تحریری حکمناموں کی خبریں بھی رپورٹ نہ کریں، عدالت، ٹریبونل میں زیر سماعت مقدمات کے ممکنہ نتیجے کے حوالے سے کسی بھی قسم کے تبصرے، رائے یا تجاویز و سفارشات پر مببنی کوئی بھی مواد نشر نہ کیا جائے، تاہم ایسے مقدمات جن کی سماعت براہ راست نشر کی جاتی ہے، ٹی وی چینلز ان کی رپورٹنگ کر سکتے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں