ایمنسٹی سکیم کے تحت اب تک ایف بی آر 100ارب روپے اکٹھا کر چکا ہے‘ نگران وزیر خزانہ

کچھ لوگ سکیم کے حوالے سے شکوک و شبہات کا شکار ہیں ،سکیم وفاقی کابینہ کی منظوری سے جاری کی گئی ہے‘ ڈاکٹر شمشاد اختر

ہفتہ 21 جولائی 2018 23:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2018ء) نگران وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی ایک محفوظ سکیم ہے جس کے تحت رضا کارانہ ادائیگی کرنے والوں سے کوئی سوال نہیں پوچھا جائے گا ۔ وہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے عنوان کے ہونے والے ایک سیمینارسے خطاب کر رہی تھیں۔ وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ ایمنسٹی سکیم کے تحت اب تک فیڈرل بورڈ آف ریونیو 100ارب روپے اکٹھا کر چکا ہے ۔

الیکشن کے بعد یہ رجحان بڑھ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اگلی حکومت کے حوالے سے بے یقینی کا شکار ہیں کہ شاید ان سے غیر ظاہر کردہ ذرائع آمدن کے بارے میں پوچھا جائے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ سکیم وفاقی کابینہ کی منظوری سے جاری کی گئی ہے۔ اس بارے میں کسی کو بھی شکوک و شبہات کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

ایسی سکیم پاکستان میں پہلی دفعہ نہیں دی جارہی دنیا میں ہر جگہ ایمنسٹی جیسی سکیمیں متعارف کروائی جا چکی ہیں ۔

شمشاد اختر نے کہا کہ پاکستان کا اس وقت سب سے بڑا معاشی مسئلہ یہ ہے کہ ہم اپنے وسائل کو درست سمت میں اور پورے طریقے سے بروے کار نہیں لا رہے ۔ انہوں نے کہا کہ معیشت میں بہتری لانے کے لیے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائیگا۔ اس وقت ہماری ٹیکس ٹو جی ڈی پی نسبت صرف 11فیصد ہے جو کہ حوصلہ افزاء نہیں ہے ۔ ترقی یافتہ ممالک میں یہ شرح بہت بلند ہے ۔

شمشاد اختر نے برآمدات کو بڑھانے کے لیے ان پر ڈیوٹیاں اور ٹیکس کم ترین سطح پر لانے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات بڑھیں گی تو تجارتی خسارہ بھی کم ہوگا جس کا فائدہ معیشت کو پہنچے گا۔ ٹیکس بار کے نمائندگان اور ان لینڈ ریونیو کے افسروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو ہر چیز درآمد کر رہا ہے ، اس رجحان کو کم کرنا ہوگا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں