گزشتہ مالی سال کے دوران سگریٹ کی پیداوار میں 72 فیصد کا اضافہ ہوا ‘ رپورٹ

پاکستانیوں نے 59 ارب سگریٹس خرچ کیں ،اندازاً2 کھرب 95 ارب روپے مالیت کی سگریٹس پی گئیں

اتوار 23 ستمبر 2018 12:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) پاکستان میں مالی سال 2017-18 کے دوران سگریٹ کی پیداوار میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس میں 72 فیصد کا اضافہ ہوا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ستمبر 2018 کے اسٹیٹکل بولیٹن میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال میں سگریٹ کی پیداوار میں 72 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم اعداد و شمار میں اس سے ہونے والی آمدن کے بار ے میں نہیں بتایا گیا۔

مالی سال 2016-17کے دوران سگریٹ کی پیداوار میں 36 فیصد کمی ہوئی تھی اور 53 ارب 52 کروڑ روپے سے کم ہوکر اس کی پیداوار 34 ارب 34 کروڑ روپے ہوگئی تھی۔سگریٹ کی پیداوار میں کمی ہونے کی وجہ سے حکومت کی آمدن میں بھی کمی واقع ہوئی تھی جبکہ سگریٹ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے دنیا بھر سے سگریٹ کی پاکستان میں اسمگلنگ بھی دیکھنے میں آئی تھی۔

(جاری ہے)

اسمگلنگ ہونے والی سگریٹ کی وجہ سے پاکستان کے ذرِ مبادلہ کے ذخائر میں کمی ہوئی تھی۔

2016 میں سگریٹ کی ڈیوٹی اور ٹیکس کی مد میں حکومت کو 114ارب روپے موصول ہوئے تھے تاہم 2017 میں ان میں کمی ہوئی جس کے بعد یہ رقم 83 ارب 60 کروڑ روپے تک پہنچ گئی تھی۔پاکستان کی نئی حکومت کی جانب سے اس معاملے میں 19 ستمبر کو نئے پالیسی اقدامات متعارف کروائے گئے ہیں، جن میں تمباکو اور سگریٹ کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ ہے۔حکومت کے اس اقدام سے حکومتی آمدن میں 26 ارب روپے اضافے کا امکان ہے جس کے ساتھ ہی پہلے درجہ کی قیمتوں میں 20 سگریٹ کے پیکٹس پر 12.5 روپے اور تیسرے درجے میں 11 روپے بڑھنے کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستانیوں نے گزشتہ مالی سال کے دوران 59 ارب سگریٹس خرچ کیں تھیں۔ایک سگریٹ کی قیمت 3 روپے سے 9 روپ تک ہے تاہم اگر ایک سگریٹ کی قیمت کو 5 روپے تصور کیا جائے تو پاکستانی قوم نے 2 کھرب 95 ارب روپے کی سگریٹس پی ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں