میری ٹائم سیکٹر کا سب سے بڑا چیلنج عام لوگوں میں میری ٹائم سیکٹر کے متعلق معلومات کا فقدان اور عدم دلچسپی ہے‘علی حیدر زیدی

پاک بحریہ کا میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کے انعقاد کا اقدام پاکستان کی بحری اقتصادیات اور میری ٹائم پوٹینشل کے بارے میں آگہی پھیلا کر ثمر آور ثابت ہو گا‘میری ٹائم امور کے وفاقی وزیر کا ورکشاپ سے خطاب ہماری ذمہ داری ہے خطے کی میری ٹائم صورت حال پر نظر ر کھیں تاکہ ہم دیر پا پالیسیوں کو تشکیل دیکر ان پر عمل در آمد کر سکیں‘ریئر ایڈمرل نوید احمد رضوی

بدھ 12 دسمبر 2018 22:42

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) میری ٹائم امور کے وفاقی وزیر علی حیدر زیدی نے کہا ہے کہ میری ٹائم سیکٹر کا سب سے بڑا چیلنج عام لوگوں میں میری ٹائم سیکٹر کے متعلق معلومات کا فقدان اور عدم دلچسپی ہے،پاک بحریہ کا میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کے انعقاد کا اقدام پاکستان کی بحری اقتصادیات اور میری ٹائم پوٹینشل کے بارے میں آگہی پھیلا کر ثمر آور ثابت ہو گا جبکہ کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج ریئر ایڈمرل نوید احمد رضوی نے کہا کہ بطور قوم یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم خطے کی میری ٹائم صورت حال پر نظر ر کھیں تاکہ ہم دیر پا پالیسیوں کو تشکیل دے سکیں اور ان پر عمل در آمد کر سکیں ۔

پاک بحریہ کی جانب سے پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں دوسری میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کا انعقاد 12تا20دسمبر2018 تک کیا جا رہا ہے جس کا موضوع بحری اقتصادیات۔

(جاری ہے)

خوشحال پاکستان ہے۔ قومی سطح کی اس ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد پاکستان کے میری ٹائم سیکٹر کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک بہترین موقع فراہم کرنا ہے تاکہ بحری کم علمی سے متاثر اس ملک میں مثالی تبدیلی کے لیے آگہی کو فروغ دیا جائے۔

زندگی کی مختلف شعبوں سے تعلقات رکھنے والی شخصیات بشمول ممبران پارلیمنٹ ، پالیسی ساز ، بیوروکریٹس ، دانشور ، نامور کاروباری حضرات، تعلیمی ادارے اور میڈیا کے نمائندگان اس میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ میں شرکت کر رہے ہیں۔ ورکشاپ کے دوران پاکستان نیوی وار کالج میں علمی سرگرمیوں کا انعقاد بھی کیا جائے گا جس میں ممتاز مقررین، اسکالرز اور مختلف شعبوں کے ماہرین میری ٹائم سکیورٹی چیلنجز اور مواقعوں سے متعلق مختلف موضوعات پر مقالات پیش کریں گے۔

ورکشاپ کے شرکا کو نیول ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد ، کریکس ایر یا ، ساحلی پٹی بشمول گہرے پانیوں والی بندرگاہ گوادر،بحری اہمیت کے حامل کراچی پورٹ ٹرسٹ اور کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس جیسے اداروں کا دورہ بھی کروایا جائے گا۔ پاکستان نیوی کی بحری دفاعی ذمہ داریوں سے متعلق آگہی کے لیے سمندرکا دورہ بھی ورکشاپ کا حصہ ہوگا۔ ورکشاپ کے شرکا میری ٹائم پالیسی سازی کی اجتماعی مشق میں بھی حصہ لیں گے اور دورِ حاضر کے میری ٹائم مسائل پر سیر حاصل گفتگو کریں گے۔

ورکشاپ کے پہلے دن ممتاز مقررین نے پاکستان کی بحری اقتصادیات اور میری ٹائم پوٹینشل کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالی۔مقررین میں میری ٹائم امور کے وفاقی وزیر جناب علی حیدر زیدی، پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل محمدآصف سندیلہ، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اوشنو گرافی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر آصف انعام اور چیف سائنسٹسٹ ڈاکٹر نزہت شامل تھے۔میری ٹائم امور کے وفاقی وزیر علی حیدر زیدی نے پاکستان کے میری ٹائم سیکٹر کے چیلنجز اور مواقعوں پرروشنی ڈالی اور مستقبل کے منصوبے زیرِ بحث لائے۔

وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ میری ٹائم سیکٹر کا سب سے بڑا چیلنج عام لوگوں میں میری ٹائم سیکٹر کے متعلق معلومات کا فقدان اور عدم دلچسپی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاک بحریہ کا میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کے انعقاد کا اقدام پاکستان کی بحری اقتصادیات اور میری ٹائم پوٹینشل کے بارے میں آگہی پھیلا کر ثمر آور ثابت ہو گا۔میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کے افتتاحی سیشن کے دوران کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج ریئر ایڈمرل نوید احمد رضوی نے مہمانوں اور ورکشاپ کے شرکا کو خوش آمدید کہا اور پاکستان کے میری ٹائم سیکٹر کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔

انہوں نے کہا کہ بطور قوم یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم خطے کی میری ٹائم صورت حال پر نظر ر کھیں تاکہ ہم دیر پا پالیسیوں کو تشکیل دے سکیں اور ان پر عمل در آمد کر سکیں جو ہمیں اس قابل بنا سکیں کہ ہم ملک کی وسیع بحری توانائی کی نعمتوں سے بہرہ مند ہو سکیں۔یہ فورم دور حاضر کے میری ٹائم حالات اور بحرِ ہند کی سکیورٹی کے بدلتے ہوئے مختلف پہلوں پر غور و فکر کا مشترکہ پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔

شرکا کی جانب سے تجویز کردہ بحری اقتصا دیات کے امکانات ، پاکستان کی قومی میری ٹائم پالیسی کی افادیت اور مستقبل کا لائحہ عمل بھی اس ورکشاپ کی امتیازی خصوصیات میں شامل ہوگا ۔ یہ ورکشاپ قومی پالیسی اور پالیسی سازوں کے لیے قومی منظر نامے میں میری ٹائم شعور آگہی کے فروغ میں بھی مددگا ر ثابت ہوگی ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں