تبدیلی مذہب بل پرنظرثانی کی جائے :متحدہ علماء کونسل

اسلامی نظریاتی کونسل سے مشاورت،اسلام کے منافی شقیںنکالی جائیں:مولاناعبدالرئوف ملک

ہفتہ 18 ستمبر 2021 19:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2021ء) متحدہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ مولاناعبدالرئوف ملک ودیگرمذہبی رہنمائوں علامہ زاہدالراشدی ،مفتی غلام حسین نعیمی ،ڈاکٹرفریداحمدپراچہ ،حافظ عبدالوہاب روپڑی ،مفتی محمداسدنیازنے اپنے ایک مشترکہ بیان میںحکومت کی طرف سے ایوان بالامیںپیش کردہ متنازعہ تبدیلی مذہب بل پرردِعمل کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ پیش کردہ اس بل کی بہت ساری شقیںقرآن وسنت سے متصادم ہیں جس سے عوام اورمذہبی طبقہ میںشدیداضطراب پایاجاتاہے کیونکہ کسی بھی غیرمسلم کے اسلام قبول کرنے کیلئے 18سال کی عمرسراسراسلام کیخلاف ہے متحدہ علماء کونسل کے رہنمائوںنے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ تبدیلی مذہب کے بل پرنظرثانی کرے اور اس کیلئے وہ علمائِ کرام اوراسلامی نظریاتی کونسل سے مشاورت کرے اوراسلام کے منافی شقیںبل سے نکالے جو اس کادینی وآئینی فریضہ ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے مزیدکہاکہ موجودہ تبدیلی مذہب بل سراسراسلام وآئین پاکستان کے منافی ہے کیونکہ 1973ء کے متفقہ ملکی آئین میںقرآن واحادیث کیخلاف کوئی بھی قانون ہرگزہرگزنہیںبنایاجاسکتااسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین میںمذہب اسلام کومکمل آئینی وقانونی تحفظ فراہم کیاگیاہے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں