رائے ونڈ میں صاف پانی کی عدم فراہمی پر ہزاروں صارفین سے کروڑوں روپے کی ریکوری التواء کا شکار

شہری گندا اور بدبودا ر پانی پینے پر مجبور ،واٹر سپلائی سکیم کیلئے چلنے والے ٹیوب ویل کے بجلی کے بل کی ادائیگی بھی دشوار

جمعہ 9 دسمبر 2022 13:23

رائے ونڈ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2022ء) صاف پانی کی عدم فراہمی پر ہزاروں صارفین سے کروڑوں روپے کی ریکوری التواء کا شکار،واٹر سپلائی سکیم کیلئے چلنے والے ٹیوب ویل کے بجلی کے بل کی ادائیگی بھی دشوار ہو گئی۔تفصیلات کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن کی نااہلی اور غفلت کے باعث کئی سالوں سے رائے ونڈ کے شہری گندا اور بدبودا ر پانی پینے پر مجبور ہیں ،واٹر سپلائی لائنوں کی بروقت مرمت نہ ہونے سے متعدد مقامات پر گٹروں اور سیوریج کی آمیزش والا پانی پینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ہزاروں صارفین نے صاف پانی کی عدم فراہمی پر ماہانہ بل کئی سالوں سے روک رکھے ہیں جس سے مقامی سی او یونٹ عملہ کو بجلی کے بلوں کی ادائیگی میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔

(جاری ہے)

سی او یونٹ کے زیر انتظام چلنے والے 16ٹیوب ویل میں سے 3ٹیوب ویل طویل عرصے سے خراب ہیں جس سے پانی کی فراہمی بھی تعطل کا شکار ہے دوسری جانب مقامی انتظامیہ نے واٹر سپلائی کو 8سیکٹر ز میں تقسیم کررکھا ہے جس کے مطابق سیکٹر نمبر 1کے ذمہ 1697400،سیکٹر نمبر 2کے ذمہ 1828200،سیکٹر نمبر 3کے ذمہ 2916400،سیکٹر نمبر 4کے ذمہ 2743200,سیکٹر نمبر 5کے ذمہ 2232000روپے ،سیکٹر نمبر 6کے ذمہ1914200روپے ،سیکٹر نمبر 7کے ذمہ 2186400روپے جبکہ سیکٹر نمبر 8کے ذمہ 3835200روپے واجبات کی ادائیگی تعطل کا شکار ہے دو کروڑ روپے سے زائد رقوم کی ریکوری میں سب سے بڑی رکاوٹ صاف پانی کی عدم فراہمی ہے جس پر مقامی عملہ اور صارفین بارہا مرتبہ احتجاج کرچکے ہیں لیکن چیف آفیسر میٹروپولیٹن کارپوریشن کی عدم توجہ اور غفلت کے باعث جہاں سرکاری آمدن متاثر ہو رہی ہے وہاں صارفین کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں