دیہی خواتین کی طرح خانہ بدوش خواتین میں نسوانی بیماریوں کی شرح زیادہ ہے تاہم انہیں آگاہی کی ضرورت ہے، ڈاکٹر صائمہ عامر

جمعہ 19 اپریل 2024 22:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2024ء) ماہرِ امراضِ نسواں ڈاکٹر صائمہ عامر نے کہا ہے کہ خانہ بدوش خواتین کی بڑی تعداد کو مخصوص ایام اور حفظان صحت سے متعلق آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے جنسی پیچیدگیوںاور انفیکشن سمیت بانجھ پن جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے،خانہ بدوش خواتین کی بڑی تعداد غذائیت کی کمی اور ذہنی تنائو کا شکار رہتی ہیں،خانہ بدوشوں کے حقوق کے لئے کام کرنیوالی ایک این جی او نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لاہور سمیت مختلف شہروں میں خانہ بدوشوں کی بڑی تعداد ایڈز سمیت مختلف بیماریوں کا شکار ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں ''اے پی پی''سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دیہی خواتین کی طرح خانہ بدوش خواتین میں نسوانی بیماریوں کی شرح زیادہ ہے تاہم انہیں آگاہی کی ضرورت ہے،دوسری جانب محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان نے بتایا کہ سرکاری ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں کوئی بھی شہری بلا امتیاز علاج کرواسکتا ہے اور انہیں ادویات بھی فراہم کی جاتی ہیں، کسی خاص کمیونٹی کے لئے الگ سے کوئی پالیسی نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ خانہ بدوش بھی سرکاری ڈسپنسریوں اور ہسپتالوں سے بلا امتیاز علاج کروا سکتے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں