ضلعی انتظامیہ کی غفلت سے رائے ونڈ میں گرانفروش بے لگام ،پرائس کنٹرول مجسٹریٹ ناکام

پنجاب حکومت کی عوام کو ریلیف دینے کی مہم ضلعی انتظامیہ کی عدم دلچسپی سے ناکام ہوتی نظر آرہی

منگل 23 اپریل 2024 22:27

رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2024ء) ضلعی انتظامیہ کی غفلت سے رائے ونڈ میں گرانفروش بے لگام ہو گئے،پرائس کنٹرول مجسٹریٹ ناکام ۔تفصیلات کے مطابق رائے ونڈ شہر اور قرب وجوار میں ضلعی انتظامیہ اپنی رٹ قائم کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے ،اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ کے پرائس کنٹرول مجسٹریٹ فرینڈلی کارروائی کرتے ہوئے غریب خوانچہ فروشوں پر اپنے مظالم ڈھانے میں مصروف ہیں مصنوعی مہنگائی کے مرتکب اصل ذمہ داران کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے ،رائے ونڈ میں گرانفروشی کا ریکارڈ قائم ہو چکا ہے شہر میں روٹی 20روپے ،نان 30روپے میں فروخت ہونے لگا ،کوئی پوچھنے والا نہیں ،جنگل کا قانون نافذ ،عام شہری لٹنے پر مجبور ،بڑھتے نرخوں پر لڑائی جھگڑے معمول بن گئے۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت کی عوام کو ریلیف دینے کی مہم ضلعی انتظامیہ کی عدم دلچسپی سے ناکام ہوتی نظر آرہی ہے ،شہر کے پوش علاقوں میں واقع تندور مالکان من مرضی کے ریٹ وصول کررہے ہیں رائے ونڈ شہر میں ان دنوں پان شاپس ،تندور مالکان ،خوانچہ فروش اورسموسہ کارنر مالکان نے خود ساختہ مہنگائی کرکے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا معمول بنا لیا ہے ،گھی ،آلو اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود سموسہ کارنر نے سموسے اور آلو والی ٹکی کی قیمت میں کمی نہیں کی ،شہر بھر میں سموسہ 50روپے جبکہ آلو والی ٹکی 70روپے میں فروخت ہو رہی ہے اسی طرح ہوٹل مالکان 100گرام سے کم وزن والی روٹی 20روپے میںجبکہ نان 30روپے تک فروخت کررہے ہیں ،پان شاپس مالکان نے ملٹی نیشنل کمپنیوں کی ریگولر بوتل کی قیمت میں اچانک اضافہ کرتے ہوئے 50روپے کردیاہے اسی طرح غیر ملکی ٹین پیک جوس کی قیمت 150روپے مقرر کردی ہے ،پان شاپس پر فروخت ہونیوالا غیر معیاری پانی بھی منہ مانگے داموں فروخت ہو رہا ہے ملٹی نیشنل کمپنی مصنوعات کی رقم وصول کرکے جعلی اور غیر معیاری مشروبات مہنگے فروخت کئے جارہے ہیں ایک طرف حکومت کی جانب سے اجناس کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی جارہی ہے لیکن اسکے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ پارہے ،ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ایسے گرانفروشوں کو گرفت میں لانے کیلئے کوئی قانون موجود نہیں ہے جس کا وہ بھرپور فائدہ اٹھا کر منہ مانگے دام وصول کررہے ہیں شہر بھر میں گھی کی قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی بلکہ مقامی ہول سیل ڈیلرز نے پرچون دکانداروں کو پرانے ریٹ پر گھی فروخت کرکے لاکھوں روپے کی دیہاڑیاں لگا رہے ہیں جس سے حکومت کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے ضلعی انتظامیہ سے جب اس بارے میں بات کی گئی تو انکا کہنا تھا کہ گھی کی قیمت کو کنٹرول نہیں کیا جاسکتا اس بارے میں ضلعی انتظامیہ بے بس ہے ،مقامی سماجی حلقوں نے رائے ونڈ شہر میں خود ساختہ مہنگائی کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمشنر لاہور رائے ونڈ کی عوام کو گرانفروشوں کے چنگل سے آزاد کروانے کیلئے رائے ونڈ کا اچانک دورہ کریں اور ملوث عناصر کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ گرانفروشی کا سلسلہ تھم سکے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں