مہاجرین کی تین تین فیملیاں چھوٹے چھوٹے گھروں میں رہنے پر مجبور

حکومت مستقبل کے کسی بھی فیصلے میں مہاجرین کے چارٹر آف ڈیمانڈ کے تحت اقدامات کرے،مطالبہ

منگل 23 اپریل 2024 21:38

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2024ء) مہاجرین جموں کشمیر 1989 کے اہم وفد نے مہاجر بستیوں راڑہ اور بسناڑہ کا دورہ کیا۔ مہاجرین نے وفد کا والہانہ استقبال کیا اور مہاجرین کو درپیش مسائل سے وفد کو آگاہ کیا۔تفصیلات کے مطابق مہاجرین 1989 کے ایک وفد نے امیر مہاجرین عزیر احمد غزالی کی قیادت میں مہاجرین بستیوں راڑہ دمشی اور بسناڑہ کا دورہ کیا۔

وفد میں ورکنگ کمیٹی کے اہم ممبران گوہر احمد کشمیری، چوہدری محمد مشتاق، سید حمزہ شاہین، فیاض احمد جگوال، غلام حسن بٹ، خواجہ محمد اقبال، عثمان علی ہاشم، محمد عاطف لون شامل تھے۔ وفد کے مہاجر کیمپس پہنچنے پر مقصود داود مغل، محمد صدیق داؤد، محمد امتیاز لون، گلزار ملک، شاہ زمان تانترے، محمد رفیق داود، محمد ناصر خٹک، محبت علی عباسی، غلام رسول تانترے، راجہ سید اکبر، صادق علی نقوی، محمد فیاض خان، محمد صدیق، عبد الحمید ملک، محمد وقاص خان، محمد مقبول خان، مزمل ملک نے استقبال کیا۔

(جاری ہے)

مہاجر کیمپس کی قیادت نے وفد کو مہاجرین کو درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مہاجرین کی تین تین فیملیاں چھوٹے چھوٹے گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ تعلیم اور صحت کی سہولیات کا فقدان ہے۔ پینے کے صاف پانی کی کمی، سیوریج کی نکاسی کے مسائل، راستوں اور گلیوں کی ناپختگی نے زندگی کو مشکل تر بنایا ہوا ہے۔ مہاجرین نے آبادکاری کے سلسلے میں ورکنگ کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کی مکمل حمایت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مستقبل کے کسی بھی فیصلے میں مہاجرین کے چارٹر آف ڈیمانڈ کے تحت اقدامات کرے۔

ورکنگ کمیٹی کے ممبران نے مہاجرین کو یقین دلایا کے مستقل آبادکاری کی صورت میں مہاجرین حکومت آزاد کشمیر کے موجودہ مجوزہ منصوبے کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔ بلکہ اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ کے مطابق آبادکاری کے مطالبے کو آگے بڑھانے کے لیے ہر قانونی اور جمہوری جدوجہد کریں گے۔ مہاجرین وفد نے حکومت آزاد کشمیر اور محکمہ بحالیات کی مجموعی طور ناقص کارکردگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو غلطیاں 1990 میں مہاجرین بستیوں کے قیام کے دوران کی گئیں انہی غلطیوں کو 2024 میں دہرا کر محکمہ بحالیات مہاجرین کے مستقبل کو داؤ پر لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔

وفد نے مہاجرین کو یقین دلایا کے انکے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا اور حقوق کی بازیابی کے لیے تمام اجتماعی صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جائے گا۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں