حکومت آزادکشمیر نے زلزلہ 2005میں مثاثرہ انفرسٹرکچر کی تکمیل کے حوالے سے وفاقی حکومت کو مکتوب تحریر کر دیا ہے،وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق

جمعہ 17 مئی 2024 23:19

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2024ء) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوارالحق نے کہاہے کہ حکومت آزادکشمیر نے زلزلہ 2005میں مثاثرہ انفرسٹرکچر کی تکمیل کے حوالے سے وفاقی حکومت کو مکتوب تحریر کر دیا ہے۔ قانون ساز اسمبلی میں چوہدری محمد رشید کی قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے قرارداد کی حمایت کی ۔

اس سلسلہ میں سپیکر نے کرنل (ر) وقار احمد نور کی سربراہی میں ممبر ان اسمبلی فیصل ممتاز راٹھور،دیوان علی خان چغتائی، چوہدری محمد رشید، خواجہ فاروق احمد ، سردارحسن ابراہیم پر مشتمل کمیٹی بنادی جو وفاقی حکومت سے اس بارے بات کرے گی۔ وزیرتعلیم سکولز دیوان علی خان چغتائی نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ ایرا کو ختم کرکے این ڈی ایم اے میں ضم کیاجارہاہے ، آزادکشمیر میں بحالی کا بقیہ کام این ڈی ایم سے کروایا جائے ۔

(جاری ہے)

پروفیسر تقدیس گیلانی نے کہاکہ زلزلہ 2005کے بہت سے سکول چھتوں کے بغیر اور ہسپتالوں کی تکمیل التوا کا شکار ہے ۔ وزیراعظم پاکستان نے آزادکشمیر کیلئے 23ارب کا جو پیکج دیا اس پرا نکے شکرگزارہیں ۔ امتیاز نسیم نے کہاکہ کرنل نسیم نے باغ میں 22کلو میٹر سڑک کی تعمیر شروع کروائی تھی جسکو مکمل کیاجائے۔ وزیرقانون میاں عبدالوحید نے کہاکہ ایرا کا مینڈیٹ این ڈی ایم اے کے سپردکیاجائے۔

پیرمظہرسعید نے کہاکہ چوہدری محمدرشید کی قرارداد پر فوری عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ وزیرصحت نثار انصرابدالی نے کہاکہ پینڈنگ لائبلٹیز کے حوالہ سے وفاقی حکومت سے بات کرنے کیلئے ایوان کی کمیٹی بنائی جائے۔اپوزیشن لیڈرخواجہ فاروق احمد نے کہاکہ وفاقی حکومت زلزلہ متاثرہ انفرسٹرکچر کی تکمیل کیلئے فنڈز فراہم کرے ۔ قبل ازیں سپیکر چوہدری لطیف اکبر کی زیر صدارت قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں وزیر پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن چوہدری محمد رشید نے زلزلہ سے متاثرہ تعلیمی اداروں اور صحت مراکز کی تکمیل کیلئے قرارداد پیش کی جس میں وفاقی حکومت سے زلزلزہ متاثرہ انفراسٹرکچر کی تکمیل کیلئے فنڈز فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

چوہدری محمد رشید نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایوان 08اکتوبر2005 کے قیامت خیز زلزلہ کے ہزاروں شہدا کی ارواح کے ایصال ثواب کے لئے باری تعالی کے حضور دعاگو ہے۔ اس خطہ کے بدترین سانحہ سے ہونے والی تباہ کاری کے بعد ریسکیو ریلیف اور تعمیر نو وبحالی میں حکومت پاکستان، مسلح افواج ، پاکستانی عوام ، عالمی برادری، مسلم امہ اور بین الاقوامی ترقیاتی ومالیاتی اداروں نے بلاشبہ کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔

جس پر یہ ایوان آزادکشمیر کے عوا م کی جانب سے ان کا شکریہ ادا کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ تعمیر نو اوربحالی کے عمل میں حکومت پاکستان کی زیر نگرانی، ایرا نے سپانسرز اور ڈونرز کے مالی تعاون واشتراک سے کارہائے نمایاں انجام دیے ہیں ۔جنہیں بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل ہے۔ تاہم گزشتہ کئی سالوں سے درکار فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث تعمیر نو کا تقریبا ایک چوتھائی کام ابھی مکمل ہونا باقی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر کے زلزلہ متاثرہ سات اضلاع میں مختلف شعبوں کے7608منصوبہ جات کی زلزلہ مزاحم اور جدید خطوط پر تعمیر نو کا فریضہ حکومت پاکستان کی زیر نگرانی ایرا کو تفویض کیا گیا۔ جن میں سے 5878منصوبہ جات، جو تکمیل اور متعلقہ محکمہ جات کو حوالگی کے بعد زیر استعمال ہیں۔ اسی طرح919جاریہ منصوبہ جات، جن کی تکمیل کے لئے تقریبا20.113ارب روپے درکار ہیں، پر کام فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث گزشتہ دو سالوں سے تعطل کا شکار ہے۔

جبکہ811منصوبہ جات، جن پر سرے سے کام ہی نہ شروع کیا جاسکا ہے، کے لئے تقریبا24.013ارب روپے کا تخمینہ ہے۔ مجموعی طور پر تعمیر نو منصوبہ جات کے لئے51.701ارب روپے درکار ہیں۔ حالیہ افراط زر اور فوری طور پر درکار فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث ان منصوبہ جات کی لاگت میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے، جبکہ عدم توجہی کا شکار ، نامکمل زیر تعمیر سٹریکچر پر اب تک ہونے والے اربوں روپے کے اخراجات کے ضیاع کا قوی احتمال ہے۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں