مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اساتذہ کرام کوانتھک محنت کرنا ہوگی‘ پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی

جمعرات 14 نومبر 2019 17:41

مظفر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2019ء) مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اساتذہ کرام کوانتھک محنت کرنا ہوگی۔ جامعہ کشمیر میں طلبہ کو تعلیمی سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ معیار تعلیم کو برقرار رکھتے ہوئے مستقبل میں نئے شعبہ جات بھی قائم کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار آزاد جمو ں وکشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے نو تعینات ڈینز،سربراہان شعبہ جات کے اہم میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جامعہ کشمیر ریاست کا قدیمی تعلیمی ادارہ ہے ، یونیورسٹی کے تمام شعبہ جات میں داخلوں کیلئے آنے والی درخواست ہاکو مدنظر رکھتے ہوئے ہم فخرسے کہہ سکتے ہیں کہ جامعہ کشمیر طلبا و طالبات اور والدین کے اعتماد پر پورا اتر رہی ہے۔

(جاری ہے)

نئے داخلے کے خواہش مند طلبہ جن کے داخلے تاحال ممکن نہیں ہو سکے انکی مشکلات کو مدنظر رکھ کراس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ سپیشل کلاسز کا آغاز کیسے کیا جائے۔

تمام شعبہ جات کے سربراہان اس ادارے کی کامیابی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کا کنگ عبداللہ کیمپس مکمل ہو چکا ہے۔ سائنسی لیبارٹریز کیلئے آلات ،دیگر سامان اور فرنیچر کی فراہمی کے ساتھ ہی کنگ عبداللہ کیمپس میں کلاسز کا آغاز ہو جائے گا،کنگ عبد اللہ کیمپس میں 14شعبہ جات منتقل ہونگے جبکہ سٹی اور چہلہ کیمپس میں 16ڈیپارٹمنٹ اپنی جگہ تدریسی عمل جاری رکھیں گے۔

آزاد کشمیرمیں مقامی ضروریات اور مستقبل کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے شعبہ جات قائم کرینگے۔ وائس چانسلر نے شرکائے میٹنگ کوبتایا کہ کنگ عبداللہ کیمپس چھترکلاس میں بقایا رہ جانے والے انتہائی اہم اور ضروری کمپونٹس کیلئے سعودی فنڈ فارڈویلپمنٹ اور ہائر ایجوکیشن کمیشن میں پراجیکٹس جمع کروائے جا چکے ہیں اور دونوں اداروں نے ان پراجیکٹس کی منظوری کی یقین دہانی کروائی ہے۔

صدر ریاست وچانسلر جامعہ کشمیر سردار محمد مسعود خان نے بھی سعودی عرب کے سفیر کے ساتھ کنگ عبد اللہ کیمپس کے بقایا کام کیلئے فنڈز کی فراہمی کیلئے رابطہ کیا ہے۔ اس طرح کی مشترکہ کاوشوں کے نتیجہ میں ہمیں امید ہے کہ یونیورسٹی کو مزید فنڈز مل جائیں گے۔ وائس چانسلر نے بتایا کہ اس ساتھ ایچ ای سی نے پاکستان کی ساری جامعات کی فنڈنگ میں کمی کر دی ہے اور ہماری یونیورسٹی کو بھی 7کروڑ روپیہ کم ملا ہے۔

لہذاء یونیورستی کے تمام شعبہ جات اپنی آمدن اور اخراجات میں تواز ن پیدا کریں۔ وائس چانسلر نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ یونیورسٹی نے طلبہ کی فیسوں میں اضافہ کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ بہتر اور باوقار طریقہ کار یہی ہوتا ہے کہ اس طرح کی خبریں پھیلانے سے قبل ادارہ سے رابطہ کر لیاجائے۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف فیکلٹز میں ڈین کی تقرری قواعد وضوابط کے عین مطابق کی گئی ہے۔

فیکلٹی آف انجینئرنگ میں پروفیسر کی عدم دستیابی کی صورت میں قواعد کے مطابق فیکلٹی آف سائنسز کے سینئر موسٹ پروفیسر کو ڈین تعینات کیا گیاہے،اس وقت جب تک فیکلٹی میں پروفیسر تعینات ہو جائے۔ بطور انچارج ڈین موجودہ ڈین فیکلٹی کے عرصہ میں الیکٹریکل انجینئرنگ اور سافٹ وئیر انجینئرنگ دونوں شعبہ جات کی پاکستان انجینئرنگ کونسل سے الحاق ہوچکا ہے،جس کا سارا کریڈیٹ موجودہ ڈین اور شعبہ کے اساتذہ کے سر ہے۔

میٹنگ میں ڈین فیکلٹی آف سائنسز پروفیسر ڈاکٹر غلام مرتضیٰ، ڈین فیکلٹی آف آرٹس پروفیسر ڈاکٹر ہارون الرشید، ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد قیوم خان، رجسٹرار جامعہ پروفیسر ڈاکٹر عائشہ سہیل، ڈائر یکٹر فنانس پروفیسرڈاکٹر محمد صدیق اعوان سمیت سربراہان شعبہ جات نے بھی شرکت کی۔ جبکہ ڈائر یکٹر کشمیر انسٹیٹیوٹ آف اکنامکس پروفیسر ڈاکٹر سید نثار ہمدانی، پروفیسر ڈاکٹر انصر یاسین، ڈاکٹر شرجیل سعید، ڈاکٹر یحی، امتیا زاحمد اعوان، ڈاکٹر ریحانہ کوثر ،ڈاکٹر خواجہ بشار ت و دیگر نے جامعہ کشمیر کے مختلف شعبہ جات میں مجوزہ سپیشل کلاسز کے آغازکیلئے اپنی جانب سے تجاویز پیش کیں۔

جس پر وائس چانسلر نے ہدایات جاری کیں کہ یونیورسٹی میں مکانیت اور سہولیات کاجائزہ لے کر جلد از جلد اس بارے میں حتمی رپورٹ پیش کی جائے۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں