ٌایک شخص کی جانب سے مادری زبانوں کی آڑ میں پریس کلب نوشکی پرتنقید سمجھ سے بالاتر ہے، ترجمان

& نوشکی پریس کلب ایک ادارہ ہے جہاں پروگرام منعقد کرنے اور کوریج کرنے کے کچھ رول اور اصول ہیں

بدھ 21 فروری 2024 20:40

نوشکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2024ء) نوشکی پریس کلب کے ترجمان نے وضاحتی بیان میں گزشتہ دنوں ایک غیر سنجیدہ شخص لطیف بادینی کی جانب سے سوشل میڈیا میں نوشکی پریس کلب اور صحافیوں سے متعلق ایک نفرت انگیز پوسٹ وائرل کرنے کی کوشش کی گئی اس حوالے پریس کلب نوشکی وضاحت کرنا چاہتی ہے کہ نوشکی پریس کلب ایک ادارہ ہے جہاں پروگرام منعقد کرنے اور کوریج کرنے کے کچھ رول اور اصول ہیں نوشکی کے تمام سیاسی جماعتیں طالبا تنظیمیں این جی اوز اور لیبر یونینز پریس کلب کے رولز کی ہمیشہ پابندی کی ہیں جس پر ہم ان کے مشکور ہیں زند اکیڈمی واحد تنظیم ہے جس نے متعدد پروگرامات پریس کلب میں منعقد کیے ہیں مگر کسی ایک پروگرام میں پریس کلب کے رولز کی پابندی نہیں کی ہے اس کے باوجود نوشکی پریس کلب اور صحافیوں نے دوراندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھبی بھی زند اکیڈمی کے لیے پریس کلب کے دروازے بند نہیں کی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مادری زبانوں کے عالمی دن کے مناسبت سے پریس کلب میں منعقدہ پروگرام میں پریس کلب کے صحافیوں کی نمائندگی رہی ہیں ایک ایسے شخص کی جانب سے مادری زبانوں کی آڑ میں پریس کلب پرتنقید سمجھ سے بالاتر ہیں انہوں نے کہاکہ اہل نوشکی کو بخوبی علم ہے کہ لطیف بادینی نامی شخص خود لسانی تعصب اور نفرت پھیلانے کے مرتکب شخص ہیں جھنوں نے چند سال پہلے فخریہ طور پر برائیوئی زبان میں بات نہ کرنے کا سالگرہ مناکر براہوئی زبان سے اپنی کھل کر نفرت کا اظہار کیا افسوس ہے ایسے متعصب شخص کی جانب سے اپنی اصلاح کرنے کی بجائے دوسروں پر تنقید اور بچگانہ اعتراض سمجھ سے بالاتر ہیں نوشکی پریس کلب کے ترجمان نے زنداکیڈمی کے زمہ داران کو سختی سے تاکید کی ہے کہ وہ اس متعصب شخص کی پریس کلب سے متعلق پروپیگنڈہ کا نوٹس لیں اور اس حوالے سے اپنی پوزیشن واضع کریں بصورت ہم یہ سمجھیں گے کہ زنداکیڈمی کی پلیٹ فارم ادب اور زبان کی خدمت کی بجائے اب نفرت پھیلانے کے لیے استعمال ہورہی ہیں اور آئندہ ایسے اداروں کے لیے پریس کلب کے دروزے بند رہے گے۔

متعلقہ عنوان :

نوشکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں