کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ کو اوکاڑہ پولیس نے کیسے تلاش کیا

حویلی لکھا میں ہی دعا کے شوہر ظہیر کے چچا جہانگیر کے انکشاف پرپولیس کو بتایا کہ دعا اور ظہیر اب پاکپتن میں اسکے دوسرے بھائی بشیر احمد کے گھر موجود ہیں، ایس ایچ او حویلی لکھا شہباز احمد نے قانونی کاروائی مکمل کرتے ہوئے پاکپتن میں چھاپہ مارا اور دونوں کو تحویل میں لے لیا

منگل 26 اپریل 2022 20:37

حجرہ شاہ مقیم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اپریل2022ء) کراچی سے لاپتا ہونے والی دعا زہرہ کو پولیس نے کس طرح ٹریس کیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر سے 16اپریل کو لاپتا ہونے والی جواں سالہ لڑکی دعا زہرہ کو بلاآخر اوکاڑہ سے ڈھونڈ لیا گیا جس نے اپنے ویڈیو بیان میں اعتراف کیا کہ وہ خود گھر سے گئی اور ظہیر احمد سے نکاح کیا،اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دعا زہرہ کو اوکاڑہ سے کیسے ٹریس کیا گیاجسکی تفصیلات کچھ اس طرح سامنے آئی ہیں کہ دعا زہرہ کا ایک نکاح نامہ کراچی پولیس نے لاہور پولیس سے شیئر کیا جس سے تفتیش کا آغاز ہوا، نکاح نامہ سے کچھ ایسے شواہد ملے جس سے اندازہ لگانا مشکل نہیں تھا کہ لڑکی کہاں گئی ہوگی اور کہاں سے نکاح کروایا، اس نکاح نامے پر تین سے چار چیزیں موجود تھیں، جن پر کچھ لوگوں کا پتا درج تھا،نکاح نامے میں ایک گواہ اصغر علی ولد فیض احمد کا نام درج تھا جو حویلی لکھا ضلع اوکاڑہ کا رہائشی تھا جس کے بعد پولیس کو یہ سراغ ملا اور انہوں نے اوکاڑہ پولیس سے رابطہ کیا جس کے بعد ڈی پی او اوکاڑہ فیصل گلزار کی ہدایت پر ایس ایچ او حویلی لکھا انسپکٹر شہباز احمد نے پولیس پارٹی کے ہمراہ اس جگہ پر چھاپہ مارا کر گواہ اصغر علی کو حراست میں لے لیا، دوران تفتیش اصغر نے اعتراف کیا کہ دعا اور ظہیر اس کے پاس آئے تھے لیکن اب وہ یہاں سے جاچکے ہیں ،آن لان کو ذرائع نے بتایا کہ حویلی لکھا میں ہی دعا کے شوہر ظہیر کے چچا جہانگیر کا انکشاف ہوا جس نے پولیس کو بتایا کہ دعا اور ظہیر اب پاکپتن میں اسکے دوسرے بھائی بشیر احمد کے گھر موجود ہیں،بعدازاں ایس ایچ او حویلی لکھا شہباز احمد نے قانونی کاروائی مکمل کرتے ہوئے پاکپتن میں چھاپہ مارا اور دونوں کو تحویل میں لے لیا، اوکاڑہ پولیس نے وہیں دونوں کا بیان لیا جنہیں اب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

اوکاڑہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں