خیبر پختونخوا ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹیٹیوشن مالی سال 25-2024 کی اب تک کی کارکردگی رپورٹ جاری

منگل 29 اپریل 2025 21:40

$پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2025ء) خیبر پختونخوا ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹیٹیوشن نے مزدور طبقے کی طبی سہولیات کی فراہمی میں امسال بھی نمایاں کارکردگی کا مظاہر کرتے ہوئے رواں مالی سال کی اب تک کی کارکردگی روپورٹ پبلک کی ہے رپورٹ کے مطابق مختلف شعبہ جات میں او پی ڈی (Outpatients Department) کے تحت میڈیکل اسپیشلسٹ کے پاس معائنہ کروانے والے مریضوں کی تعداد 67,462 رہی کارڈیالوجی (امراض قلب) کے شعبے میں 13,807 مریضوں نے خدمات حاصل کیں گائنی (امراض نسواں) شعبے میں 11,940 مریضوں کا معائنہ کیا گیا خصوصی طبی خدمات کی فراہمی کے حوالے سے ای سی جی کروانے والے مریضوں کی تعداد 4,029 رہی ای کو(ECO) کی سہولت سے 2,580 مریض مستفید ہوئے الٹراساؤنڈ کی سہولت 1,500 مریضوں کو فراہم کی گئی ٹرانسپلانٹ کے مریضوں کی تعداد 70 ریکارڈ کی گئی دیگر طبی کاروائیوں میں چھوٹے آپریشنز (Minor Surgeries) کی تعداد 30 رہی 42کامیاب ڈیلیوریز (زچگیاں) کی گئیں گائنی ایڈمیشنز کی تعداد 349 رہی اس کے علاوہ طبی تحقیقات (Medical Investigations) میں مجموعی طور پر 83,720 کیسز کا اندراج کیا گیا، جو ادارے میں فراہم کی جانے والی معیاری طبی سہولیات کا منہ بولتا ثبوت ہے ای ایس ایس آئی اپنی کارکردگی میں مزید بہتری اور ترقی کے منصوبے مستقبل میں بھی جاری رکھے گی تاکہ ملازمین کو بہترین طبی اور مالی سہولیات بروقت فراہم کی جا سکیں (ای ایس ایس آئی) نے مالی سال 25-2024 کے دوران ادارے میں جدید سہولیات کی فراہمی اور مالی فوائد کی تقسیم کے حوالے سے اہم پیش رفت کی ہے ادارے کی جانب سے کیے گئے اہم ترقیاتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن میں بنوں اور کوہاٹ کے علاوہ تمام میڈیکل کیئر سینٹرز میں بایومیٹرک سسٹم کا نفاذ کر دیا گیا ہے پشاور زون میں ہیلتھ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم (ایچ آئی ایم ایس) کو کامیابی کے ساتھ نافظ کیا گیا ہے پشاور میں ماں اور بچے کی دیکھ بھال کے لیے میٹرنٹی اینڈ چائلڈ کیئر یونٹ کے قیام کی منظوری دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

صنعتی اسٹیٹ حیات آباد، صنعتی اسٹیٹ حطار اور رشکئی رسالپور میں سوشیو سیکیورٹی میڈیکیئر سینٹرز کے قیام کی منظوری دی گئی ہے ایم سی سی خزانہ اور ایم سی سی حطار میں طبی سہولیات کو اپ گریڈ کیا گیا ہے مختلف میڈیکل کیئر سینٹرز میں یو پی ایس سسٹمز، ضروری آلات اور فرنیچر فراہم کیے گئے ہیں۔ حطار اور ہری پور میں صاف پانی کی فراہمی کے لیے ریورس اوسموسس (RO) پلانٹس نصب کیے گئے ہیں پشاور، حطار اور سوات میں پی سی آر (Polymerase Chain Reaction) ٹیسٹنگ کا آغاز کر دیا گیا ہے تمام میڈیکل کیئر سینٹرز کا ڈیٹا مرتب کیا گیا ہے ناکارہ گاڑیوں اور آلات کی نیلامی مکمل کر لی گئی ہے اس کے علاوہ جزوی معذوری پنشن کی مد میں 1,550 مستحق کارکنان کو مجموعی طور پر1,41,90,615 روپے کی ادائیگیاں کی گئیں جبکہ سرواوئیرز کی مد 1,400 مستحق کارکنان کو24,87,689 روپے کی ادائیگیاں کی گئیں ہیں رپورٹ کے مطابق تجویز کردہ نسخہ جات کے تحت منظور شدہ اداروں سے ادویات کی خریداری پر مجموعی طور پر 61,11,31,556 روپے خرچ کیے گئے میڈیکل ری ایمبرسمنٹ اور ہسپتال میں داخلے پر مجموعی طور پر2,42,03,160 روپے خرچ کیے گئے۔

ڈیتھ گرانٹ کی مد 74 مستحق کارکنان کو مجموعی طور پر 5,59,000 روپے ادا کیے گئے ڈسیبلمنٹ گریچوئٹی کی مد میں 6 مستحق کارکنان کو 85,567 روپے فراہم کیے گئے دوران ڈیوٹی زخمی ہونے والے 25 کارکنان کو 2,99,113 روپے دیے گئے مٹرنٹی کی مد میں 11 مستحق کارکنان کو 91,500 روپے ادا کیے گئے مختلف بیماریوں میں مبتلا 3,880 مستحق کارکنان میں 23,35,029 روپے تقسیم کیے گئے 6443 کارکنان کو رجسٹریشن کارڈ (R-5) جاری کیے گئے جبکہ زیر کفالت افراد کی تعداد 30,313 ہے نئے رجسٹرڈ کارکنان کی تعداد 17,474ہے اور رجسٹرڈ زیر کفالت افراد کی کل تعداد 1,04,844تک پہنچ چکی ہے خیبر پختونخوا ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹیٹیوشن اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھاتے ہوئے صنعتی کارکنان اور ان کے خاندانوں کی سماجی تحفظ کو مزید مؤثر اور جامع بنانے کے لیے ہر ممکن کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

مستقبل میں بھی یہ ادارہ مزدور طبقے کی فلاح کے لیے نئے منصوبے اور سہولیات متعارف کرانے کا عزم رکھتا ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں