مدرسے کی سند کو ڈگری کے برابرتسلیم نہ کرنازیادتی ہے،وفاق المدارس

جمعرات 17 جنوری 2019 23:43

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) دینی مدارس کی تنظیم وفاق المدارس نے کہاہے کہ سرکاری ملازمین اوراساتذہ کی بھرتی کے وقت مدرسے کی سند کو ڈگری کے برابرتسلیم نہ کرنازیادتی ہے اسی طرح اسلامیات،عربی اورقاری کے اساتذہ کی اسامیوں پر غیرمسلم اساتذہ کوپانچ فیصد کوٹے کی بھرتی کے فیصلے کے خلاف سخت مخالفت کی جائے گی۔پشاورپریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاق المدارس کے صوبائی ناظم مولاناحسین احمد نے کہاکہ 1984ء میں اس وقت کی یونیورسٹی گرانٹ کمیشن جسے بعدازاں ہائرایجوکیشن کمیشن کا نام دیاگیا،نے مدرسے کی سندکویونیورسٹی کی ڈگری کے برابر قراردیاتھادینی مدارس کے پانچ بورڈوں کی سندکوشہادت العالمیہ کہتے ہوئے ڈگری تسلیم کیاجائے گاجس پر اب تک کئی محکموں خصوصاًتعلیم،فورسز،اوقاف میں بھرتیاں ہوئیں تاہم خیبرپختونخواحکومت نے دینی مدارس دشمنی کاثبوت دیتے ہوئے اساتذہ کی بھرتی کے وقت شہادت العالمیہ کواکیڈیمک ڈگری کی حیثیت سے تسلیم کرنے کی بجائے پروفیشنل ڈگری تسلیم کیاہے اور اساتذہ کی بھرتی کے وقت جو20نمبرزدئیے جاتے ہیں وہ نہیں دئیے گئے۔

(جاری ہے)

اس متعلق مشیر برائے تعلیم ضیاء اللہ بنگش سے بھی ملاقات ہوئی اورانہوں نے یقین دلایاکہ مدارس کے تحفظات کو دورکیاجائیگالیکن اس کے باوجود مدارس کے طلبہ کی سندوں کو تسلیم نہیں کیاجارہا انہوں نے کہاکہ اسوقت سرکاری سکولوں میں اسلامیات اورعربی کے اساتذہ کی بھرتی کے وقت شہادت العالمیہ کو تسلیم کرنے بجائے ایم اے عربی اور ایم اے اسلامیات کی یونیورسٹیوں کی جاری کردہ ڈگریوں کوفوقیت دی جارہی ہے اسی طرح قاری کی اسامی کیلئے بھی حافظ قرآن کی شرط ختم کردی گئی ہے جس سے تعلیمی نظام شدیدمتاثرہوگا۔

انہوں نے مزیدبتایاکہ اقلیتوں کے پانچ فیصدکوٹے کااطلاق اسلامیات،عربی اورقاری کی اسامیوں پر بھی ہوگاجسے کسی بھی صورت تسلیم نہیں کیاجائیگاکیونکہ 95فیصد طلبہ مسلمان ہیں اورجہاں اکثریت ہوتی ہے ان ہی کی بات تسلیم کی جاتی ہے ، حکومت اساتذہ اور دیگرمحکموں میں بھرتی کے وقت شہادت العالمیہ کی سندکوڈگری تسلیم کرے ورنہ عدالت عالیہ سے رجوع کرنے کے علاوہ دینی مدارس سے مشاورت کے بعدحکومت کیخلاف سڑکوں پر نکل آئینگے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں