پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی،اے این پی کے عبد الطیف آفریدی ایڈووکیٹ،عمران آفریدی اور آیاز وزیر کو شوکاز نوٹسسز جاری

ہفتہ 24 اگست 2019 00:03

پشاور۔23اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اگست2019ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے پارٹی ڈسپلن کے خلاف ورزی پر تین پارٹی رہنماوں عبد الطیف آفریدی،عمران آفریدی اور آیاز وزیر کو شوکاز نوٹسسز جاری کردیے ہیں،عبد الطیف آفریدی کو جاری کیے گئے شوکار نوٹس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں پارٹی کے ضلعی تنظیم اور صوبائی تنظیم کے ذرائع کے مطابق آپ کے بیٹے نے آزاد حیثیت سے صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑا ہے۔

آپ پارٹی کے مرکزی رہنما ہیں اور پارٹی نے ہمیشہ آپ کو اور آپ کے خاندان کو عزت دینے کی خاطر خواہ کوشش کی ہے لیکن بدقسمتی سے پارٹی پارلیمانی بورڈ کی درخواستیں طلب کرنے کے باوجود آپ،آپ کے بیٹے نے درخواست دینا مناسب نہیں سمجھا۔

(جاری ہے)

آپ نے پارٹی امیدوار کے بجائے اپنے بیٹے )آزاد امیدوار( کی الیکشن مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔عمران آفریدی کو جاری کیے گئے شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں پارٹی امیدوارکی رپورٹ اور پارٹی ذرائع کے مطابق آپ اور آپ کے خاندان نے پارٹی امیدوار کو سپورٹ کرنے کے بجائے آزاد امیدوار کو سپورٹ کیا۔

آپ پارٹی کے ذمہ دار اور اعلی عہدوں پر فائز رہے ہیں اور پارٹی نے ہمیشہ آپ کو اور آپ کے خاندان کو عزت دینے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔نئے اضلاع میں نئے سیاسی صورتحال کے تناظر میں پارٹی آپ سے توقع رکھتی تھی کہ آپ اور آپ کے خاندان کے باقی افراد پارٹی کیلئے سنجیدگی سے کام کرتے لیکن امیدوار کے رزلٹ کے مطابق آپ کے اپنے علاقے میں پارٹی امیدوار کے حق میں ووٹ نہ ہونے کے برابر پڑے جو کہ تعجب خیز ہے۔

اسی طرح آیاز وزیر کو جاری کیے گئے شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں پارٹی امیدوار کے رپورٹ کے مطابق آپ نے پارٹی امیدوار کے الیکشن مہم میں نہ صرف یہ کہ حصہ نہیں لیا بلکہ محسو س اور غیر محسوس انداز میں پارٹی امیدوار کے خلاف مختلف طریقے اور مخالفتی طریقہ واردات استعمال کرتے رہے۔آپ پارٹی کے ذمہ دار عہدوں پر فائز رہے اور پارٹی نے آپ کو عزت دینے کی کوشش کی ہے۔

آپ نے پارٹی ذمہ دار ہونے کے ناطے امیدوار کو سپورٹ کرنے کے بجائے مخالفتی حربوں سے پارٹی کو نقصان پہنچایا ہے جو کہ افسوس ناک ہے۔تینوں رہنماوں کو جاری کیے گئے نوٹسسز میں7 روز کے اندر اندر تحریری جواب جمع کرانے کا کہا گیا ہے اور ساتھ میں یہ تاکید بھی کی گئی ہے کہ جواب جمع نہ کرانے کی صورت میں انکے خلاف پارٹی تادیبی کاروائی کا حق محفوظ رکھتی ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں