ھ* پانی کے ممکنہ بحران سے نمٹنے کیلئے پوری قوم کو بروقت اقدامات کرنے چاہیئں،اجمل وزیر

ٹیوب ویلز کا بے دریغ استعمال اس مسئلے کو مزید گھمبیر بنا سکتا ہے،چھوٹے ڈیمز اور پانی ذخیرہ کرنے کا بندوبست کیا جائے ،ترجمان خیبرحکومت

اتوار 19 جنوری 2020 20:55

]پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2020ء) صوبائی حکومت کے ترجمان اور وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے قبائلی اضلاع اجمل وزیر نے کہا ہے کہ پانی کے ممکنہ بحران سے نمٹنے کیلئے پوری قوم کو بروقت اقدامات کرنے چاہیںکیونکہ پانی کی کمی کے حوالے سے ہم نہایت نازک دور سے گزر رہے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار آج وانا ویلفیئر آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ایک مقامی ہوٹل میں "کانفرنس آن انٹگریٹڈ واٹر ریسورس منجمنٹ " کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطا ب کرتے ہوئے کیا۔

کانفرنس میں کمشنر ڈیرہ جاوید خان مروت، ریجنل پولیس آفیسر امتیاز شاہ، ممبر قومی اسمبلی علی وزیر، ممبر صوبائی اسمبلی نصیر الله وزیر سمیت ماہرین اور قبائلی اکابرین کے علاوہ بڑی تعداد میں میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اجمل وزیر نے کہا کہ اگر ہم نے پانی کا بے دریغ استعمال ایسے ہی جاری رکھا تو نہ صرف زرعی مقاصد بلکہ پینے کے پانی کی کمی کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیوب ویلز خصوصاً سولر ٹیوب ویلز کا بے دریغ استعمال اس مسئلے کو مزید گھمبیر بنا سکتا ہے لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم چھوٹے ڈیموں اور چیک ڈیمز کی تعمیر پر توجہ دیں تاکہ سیلابی پانی کو ضائع ہونے سے بچا کر اس کا مفید استعمال یقینی بنایا جا سکے۔ صوبائی ترجمان نے جنوبی وزیر ستان کے تمام منتخب نمائندوں کو دعوت دی کہ وہ نظریاتی اور پارٹی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر ایک جرگہ تشکیل دیں تاکہ ہم علاقے کی ترقی ، کرپشن کے خاتمے اور فنڈز کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنانے کے سلسلے میں مل جل کر کام کر سکیں اور جنوبی وزیرستان کی ترقی و خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ موجودہ حکومت ضم شدہ اضلاع کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جس کا بین ثبوت موجودہ سال کے دوران مختص کیے گئے 100 ارب روپے کی خطیر رقم ہے جس میں سے 22ارب روپے تعلیم کے شعبے پر خرچ کیے جائیں گے جبکہ اس سے قبل قبائلی علاقوں کی کل اے ڈی پی 24ارب روپے تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ضم شدہ اضلاع کے تمام شہریوں کیلئے صحت سہولت کارڈ کا اجراء اور بے روزگار نوجوانوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی ایسے انقلابی اقدامات ہیں جن کے دور رس نتائج مرتب ہوں گے اور ان علاقوں کے باشندوں کی زندگی میں انقلاب برپا ہو جائیگا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں