ق* ملازمت کی جگہوں پر خواتین کو درپیش لاتعداد مسائل کا سامنا ہوتا ہے، عمران علی

اتوار 25 اکتوبر 2020 18:35

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2020ء) خواتین کو معاشی طور مستحکم بنانے کیلئے ان مسائل سے آگہی ہی نہیں بلکہ ان کا خاتمہ بھی ضروری ہے۔ دنیا بھر کی ورکنگ وویمن کو درپیش مسائل میں سے ایک مسئلہ ورک لائف بیلنس کا ہے۔ عام طور پر دیکھاجاتا ہے کہ ملازمت پیشہ خواتین اپنی پیشہ ورانہ زندگی اور ذاتی زندگی میں توازن قائم نہیں رکھ پاتیں یا پھر انھیں اس کے لیے کافی جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔

اگر کام کی جگہوں پر عملہ آپ کے ساتھ کمپرومائز نہیں کرتا تو گھر کے مختلف معاملات میں عزیزواقارب بھی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہوتے۔ ان خیالات کا اظہار پراجیکٹ کوار ڈنیٹر عمران علی نے مردان میں غیر سرکاری تنظیم آئی آرایس پی کے زیر اہتمام (ٹی ڈی ای ای) کے تعاون سے ورکنگ وویمن الائنس کی اجلاس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا، جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنی والی خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے عمران علی نے پراجیکٹ کے اغراض و مقصد بیان کرتے ہو ئے ملازمت کی جگہوں پر خواتین کو درپیش مسائل پر تفصیلی روشنی ڈالی اور مختلف مسائل کی نشاندہی کی۔اجلاس سے اپنے خطاب ڈسٹر کٹ کواڈنیشن کونسل مردان کی صدر نصرت آراء نے کہا کہ مرد اس حوالے سے آزاد ہوتے ہیں، انھیں آفس کے علاوہ گھریلو ذمہ داریوں کی فکر نہیں ہوتی لیکن اگر عورت اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے باعث گھریلو ذمہ داریوں میں ذرا سی بھی کوتاہی کردے تو وہ نہ ایک اچھی بیوی کہلاتی ہے، نہ ایک اچھی ماں اور نہ ہی ایک اچھی بہو۔

ملازمت کی جگہوں پر خواتین کو ہراساں کیا جانا ملازمت پیشہ خواتین کے لیے ایک اہم مسئلہ ہے۔ ہر3 میں سے 1عورت اس بات کا اعتراف کرتی ہے کہ کام کی جگہوں پر انہیں جنسی طورپر ہراساں کیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں