ڈپٹی اسپیکر اور ارکان اسمبلی کی جی ایم سوئی سدرن گیس کمپنی مدنی صدیقی سے میٹنگ

ملاقات کے دوران گیس کی لو ڈشیڈنگ اور کم پریشر کے مسائل حل کرنے پرتبادلہ خیال

جمعرات 22 اکتوبر 2020 23:54

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2020ء) گزشتہ روز اسپیکر بلوچستان صوبائی اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے صوبے میں گیس پریشر میں کمی کی شکایات پر اپنے رولنگ میں جی ایم ایس ایس جی سی کو اسمبلی آنے کی ہدایت کی تھی۔ آج ڈپٹی اسپیکر اور ارکان اسمبلی نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے جنرل مینجر مدنی صدیقی کے ساتھ صوبائی اسمبلی میں میٹنگ کی۔

ڈپٹی اسپیکر بلوچستان صوبائی اسمبلی سردار بابر خان موسی خیل نے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ، ملک نصیر احمد شاہوانی، سلیم احمد کھوسہ، زابد علی ریکی، نصراللہ خان زیرے، زینت شاہوانی اور بانو خلیل نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ بلوچستان میں عوام گیس صرف گھر یلو ضروریات کیلئے استعمال کرتے ہیں جبکہ دیگر صوبوں میں سردی کم ہونے کی وجہ سے گیس کی ضرورت اتنی نہیں ہوتی جتنی بلوچستان کے سرد علاقوں میں ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید کہا کہ بالخصوص کوئٹہ شہر میں گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے شہر کے ایم پی ایز کو صبح سویرے عوامی شکایات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عوام کو تسلیاں دینے کے بعد ایک دن عوامی نمائندے بھی عوام کے ساتھ مل کر احتجاج کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ سردار بابر خان موسیٰ خیل نے مزید کہا کہ کمپنی اپنے اخراجات پورا کرنے کے لئے فکس بلنگ کی پالیسی اختیار کرے۔

فکس بلنگ سے عوام اور کمپنی دونوں کو فائدہ ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ فکس بلنگ کی پالیسی کے لئے وزیراعلٰی اور وزیر اعظم سے بھی بات کرینگے ۔ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ نے کہا کوئٹہ کے تمام نومنتخب ایم پی ایز کو گیس سے متعلق ایک جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ کمپنی ہر حال میں کوئٹہ کے عوام کو اس سردی کے موسم میں گیس کی فراہمی یقینی بنائے۔

انھوں نے کہا کہ گیس چوری کرنے والوں کے ہم بھی خلاف ہیں لیکن جو اپنے بل باقاعدگی سے جمع کرواتے ہیں انھیں کم از کم اذیت نہ پہنچایا جائے۔ اجلاس میں ملک نصیر احمد شاہوانی نے کہا کہ کمپنی گیس پریشر کے مسئلے کو ہنگامی نہیں بلکہ جنگی بنیادوں پر حل کرے۔ اگر گیس کا مسئلہ بروقت حل نہ ہوا تو عوام کو سڑکوں پر آنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔ نصراللہ زیرے نے دوران اجلاس کہا کہ گیس کی عدم فراہمی سے ہمارے بوڑھے اور بچوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ اگر مسئلہ یہاں حل نہیں ہوتا تو ہمیں بتایا جائے ہم کراچی جا کر گیس کمپنی کے مرکزی دروازے کے سامنے احتجاج کرینگے۔ انھوں نے کہا کہ عوام پر رحم کیا جائے اور اس مسئلہ کو حل کیا جائے۔اجلاس میں سلیم احمد کھوسہ نے کہا صحبت پور اور ان علاقوں میں سیلاب کے بعد سے گیس کے پائپ لائن ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں. کئی سالوں سے کمپنی خستہ حال پائپوں کو مرمت کرنے پر توجہ نہیں دے رہی۔ دورانِ اجلاس جی ایم نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں کمپریسرز کا بھی ایک بڑا مسئلہ چل رہا ہے جسکی وجہ سے پریشر میں کمی واقع ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کمپنی کا اولین مقصد بھی عام صارفین ہیں لہذا ہماری کوشش ہوگی کہ ہم عوام کو فائدہ پہنچائیں اور گیس پریشر کی کمی نہ ہونے دیں

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں