کوئٹہ،بلوچستان ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کا صوبے کی تعلیمی پسماندگی ، مسائل اور ان کے حل کے لئے تین روزہ قومی تعلیمی کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ

منگل 23 جولائی 2019 23:11

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2019ء) بلوچستان ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی نے صوبے کی تعلیمی پسماندگی ، مسائل اور ان کے حل کے لئے تین روزہ قومی تعلیمی کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ ایکشن کمیٹی کے تمام منظور شدہ مطالبات کا جلدا زجلد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے ،ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں نے صوبے کے تعلیمی شعبے سے وابستہ ملازمین کے مسائل پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسائل کا حل اتحاد و اتفاق اور منظم جدوجہد ہی میںپوشیدہ ہے ،ایکشن کمیٹی کی احتجاجی تحریک کے دوران حمایت کرنے والی تمام سیاسی و سماجی شخصیات ، عوامی نمائندوں اور سول سوسائٹی کا شکریہ ادا کرتے ہیں ان خیالات کااظہار ایکشن کمیٹی کے چیئر مین حبیب الرحمان مردانزئی ، پروفیسر آغازاہد ، قاسم خان ، در محمد لانگو ، یونس کاکڑ ، عبدالہادی اچکزئی و دیگر نے گزشتہ منعقدہ اجلاس کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

بلوچستان ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کا اجلاس بی پی ایل اے کے مرکزی دفتر میں منعقد ہوا جس میں ایکشن میں شامل تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی اور اس بات پر انتہائی اطمینان کااظہار کیاکہ تعلیمی شعبے سے وابستہ ملازمین ایکشن کمیٹی کی حالیہ احتجاجی تحریک کے دوران اتحاد و اتفاق کا عملی ثبوت دیتے ہوئے احتجاج میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اپنے مطالبات متعلقہ حکام سے منوائے اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ بلوچستان میں تعلیمی پسماندگی ، مسائل اور ان کے حل و تعلیمی بہتری کے لئے جلدہی ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کی جانب سے تین روزہ قومی تعلیمی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گاجس میں پورے ملک سے ماہرین تعلیم کو مدعو کیا جائے گا۔

ا جلاس کے شرکاء نے ایکشن کمیٹی کے تسلیم شدہ تمام مطالبات کے جلدا زجلد نوٹیفکیشن کے اجراء کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دو نوٹیفکیشن ہوچکے ہیں جبکہ حکومتی کمیٹی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ منظور شدہ دیگر تما م مطالبات کا نوٹیفکیشن بھی جلد ازجلد جاری کیا جائے گا ایکشن کمیٹی مطالبہ کرتی ہے کہ جلدا زجلد باقی نوٹیفکیشنز بھی جاری کئے جائیں تاکہ اساتذہ و دیگرایجوکیشنل ملازمین میں پائی جانے والی تشویش کا ازالہ ممکن ہو اجلاس میںفیصلہ کیا گیا ہے کہ بلوچستان ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی بدستور قائم رہے گی اور تعلیمی شعبے سے وابستہ تمام ایسوسی ایشنز اپنے حقوق کے حصول کے لئے آئندہ بھی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم سے مشترکہ جدوجہد جاری رکھیں گے اگر احتجاج میں حصہ لینے والے ملازمین کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کی گئی توا یکشن کمیٹی اس کے خلاف بھرپور احتجاج کا حق رکھتی ہے اجلاس کے شرکاء نے ایکشن کمیٹی کے احتجاج میں ساتھ دینے اور حمایت کرنے پر بلوچستان سے ایوان بالا کے اراکین ، ایم این ایز و ایم پی ایز ، صوبائی وزراء ، وکلاء برادری اورپرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سمیت تمام طبقات کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کااظہار کیا کہ ایجوکیشنل سٹاف کے مسائل کے حل کے لئے آئندہ بھی بلوچستان کے تمام طبقات اپنا فعال کردار ادا کرتے رہیں گے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں