بلوچستان کے طلباء تنظیموں کا جامعہ بلوچستان میں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طالبات کو ہراساں کرنے کے خلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر شدید احتجاج

منگل 15 اکتوبر 2019 23:35

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2019ء) بلوچستان کے طلباء تنظیموں نے جامعہ بلوچستان میں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طالبات کو ہراساں کرنے کے خلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر شدید احتجاج کیا تاہم حکومتی و اپوزیشن اراکین کی یقین دہانی پر طلباء تنظیموں نے احتجاج ختم کر دیاتفصیلات کے مطابق طلباء تنظیموں نے گزشتہ روز جامعہ بلوچستان میں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طالبات کو ہراساں کرنے اور بلیک میل کے واقعے کے خلاف بلوچستا ن اسمبلی میں شدید احتجاج کیا اور کہا کہ وائس چانسلر کوفوری طو ر پر برطرف کر کے واقعے کی تحقیقات کی جائے اگر ایسا نہ کیاگیا تو طلباء تنظیمیں سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے انہوں نے کہا جامعہ بلوچستان میں بلیک میلنگ اور ہراساں کرنے واقعات شدید تشویش ہوا سی سی ٹی وی ویڈیوز کے ذریعے طالبات کو بلیک میل کرنے اور دل دہلانے دینے والے واقعات میں جامعہ کے وائس چانسلر کے قریبی اور من پسند افراد افسران سمیت ملازمین ملوث ہے جامعہ کے وائس چانسلر کے پرسنل سیکرٹری کی جانب سے طلبا اور طالبات کو بلیک میل کرنے کے واقعات سے پوری یونیورسٹی آگاہ ہے جامعہ میں درجنوں طالبات اور خواتین ملازمین کو بلیک میل کیا گیا ہے یونیورسٹی کے سیکیورٹی کیمروں کا کنٹرول رومز بلیک میلنگ کا اہم مرکز ہے گورنر بلوچستان اہم اسکینڈل کی صاف،تحقیقات کے لئے اعلی سطحی کمیشن بنائے ئے فوری طور پر جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر کوفوری طور پر برطرف کیا جائے وائس چانسلر نے گزشتہ سالوں کے دوران ایسے اقدامات کئے ہیں جس کی وجہ سے یونیورسٹی علمی حوالے سے تباہ ہوچکی ہے بعد میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے طلباء تنظیموں کو یقین دہانی کرائی کہ جامعہ بلوچستان میں ہونے والے واقعے سے متعلق کمیٹی تشکیل دے دی گئی اور جلد رپورٹ مرتب کر کے حقائق کوعوام کے سامنے لائیں گے ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں