نجی سکولوں نے صوبے میں اپنی ایک متوازی حکومت قائم کی ہے ،سردار کمال خان بنگلزئی

نجی سکولوں نے اپنا رویہ درست نہ کیا تو عدالت عالیہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے ، سابق رکن قومی اسمبلی

جمعرات 26 نومبر 2020 21:24

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2020ء) سابق رکن قومی اسمبلی سردار کمال خان بنگلزئی نے نجی سکولوں کی جانب سے والدین سے امتحانات کی آڑ میں فیسیں طلب کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نجی سکولوں نے صوبے میں اپنی ایک متوازی حکومت قائم کی ہے ، نجی سکولوں نے اپنا رویہ درست نہ کیا تو عدالت عالیہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے ،ان خیالات کا اظہار جمعرات کے روز اپنی رہائش گاہ پر والدین کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سردار کمال خان بنگلزئی نے مزید کہا کہ کورونا کے دوسری لہر کے پیش نظر حکومت نے 26 نومبر سے صوبے میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے تاہم نجی سکول جن میں دارالارقم، اسلامیہ، گرائمر،تعمیر نو سمیت دیگر ایسے سکول شامل ہیں جو نے نہ صرف بچوں کے والدین پر فیسیں ادا کرنے کیلئے دبا? ڈال رہے ہیں بلکہ اکثر نے حکومتی اعلانات کے برعکس امتحانات بھی شروع کئے ہیں جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ نجی سکولوں نے صوبے میں اپنی ایک متوازی حکومت قائم کی ہے انہوں نے کہا کہ نجی سکول مالکان کی جانب سے فیسوں کی وصولی کیلئے امتحانات کا سلسلہ شروع کررکھا ہے اور حکومتی فیصلے کو نظر انداز کررہے ہیں انہیں انسانی جانوں سے زیادہ فیسوں کی مد میں والدین سے جمع ہونے والی رقم عزیز ہے جس کیلئے وہ والدین پر دبا? ڈال کر انہیں ذہنی اذیت میں مبتلا کررہے ہیں حکومت نجی سکولوں کے حکومتی فیصلے کے برعکس اقدامات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ان کیخلاف تلاتاخیر کارروئی عمل میں لائے ،انہوں نے کہا کہ نجی سکولوں نے اپنا رویہ درست نہ کیا تو ہم عدالت عالیہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں