کوئٹہ کے مغربی اور مشرقی بائی پاس پر لوگوں کی آبائی زمینوں کو لینڈ مافیا نے قبضہ کرکے اونے پونے داموں فروخت کیا ہے ،شکیلہ نویددہوار

ہفتہ 22 جنوری 2022 00:17

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2022ء) بلوچستان اسمبلی اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کی رکن شکیلہ نوید دہوار نے کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں قبائل کی بلا پیمودہ اراضیات کی سیٹلمنٹ سے متعلق ایوان کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کے مغربی اور مشرقی بائی پاس پر لوگوں کی آبائی زمینوں کو لینڈ مافیا نے قبضہ کرکے اونے پونے داموں فروخت کیا گیا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ زمینوں پر ہونے والے تنازعات میں اب تک مختلف قبائل کے چالیس سے پینتالیس افراد لقمہ اجل بنے ہیں ایک مرتبہ پھر پٹواری اور تحصیلدار ان زمینوں کو لینڈ مافیا کو الاٹ کرنے جارہے ہیں جس سے امن عامہ کا خطرہ پیدا ہوگا ۔انہوںنے کہا کہ عدالت عالیہ نے بھی بلا پیمودہ زمینوں سے متعلق حکم صادر کرتے ہوئے ان زمینوں کو قبائل کی ملکیت قرار دیا ہے انہوںنے کہا کہ گزشتہ روز زمینداروں اور قبائل پرمشتمل ایک وفد نے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو سے ملاقات کی ہے جس کے دوران وزیراعلیٰ نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ صوبائی حکومت اس حوالے سے ہر ممکن تعاون کرے گی لیکن اب تک ایسا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا حکومت زمینوں کی سیٹلمنٹ کو روک دے اور اس معاملے کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کرنے کی رولنگ دی جائے ۔

(جاری ہے)

بی این پی کے اختر حسین لانگو نے کہا کہ زمینوں کی سیٹلمنٹ میں بدنیتی کا عنصر پایا جاتا ہے سیٹلائٹ ٹائون تھانے میں اب تک ایک ہزار سے زائد مقدمات قبضہ مافیا کے خلاف درج کرائے گئے ہیں اس جانب توجہ دی جائے ۔ پشتونخوا میپ کے رکن نصراللہ زیرئے نے کہا کہ مشرقی بائی پاس پر لوگوں نے اپنی مرضی سے زمینیں فروخت کی ہیں ایک اراضی کی قیمت تین تین مرتبہ بھی وصول کی گئی ہے یہ زمینیں جن لوگوں نے خریدی ہیں سیٹلمنٹ انہی کے نام ہونی چاہئے ۔ ڈپٹی سپیکر سردار بابرخان موسیٰ خیل نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ زمینداروں نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کی ہے اور وزیراعلیٰ نے مثبت یقین دہانی کرائی ہے لہٰذا معاملے کو نمٹادیا جاتا ہے ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں