جامعہ بلوچستان کے اساتذہ اور ملازمین کا 49 ویں روز بھی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج جاری

جمعہ 26 اپریل 2024 22:02

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اپریل2024ء) جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام گزشتہ چار مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ اور ملازمین کو سالانہ بجٹ میں اعلان شدہ 35 فیصد اور منطور شدہ الاونسز کی عدم ادائیگی کے خلاف 49 ویں روز بھی جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ میں دھرنا زیرصدارت پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ منعقد ھوا۔

۔ مظاہرین سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاھ علی بگٹی، کامریڈ عبدالستار سیلانی، فریدخان اچکزئی، سید شاہ بابر, سید محبوب شاہ، پروفیسر ارسلان شاہ اورحافظ عبدالقیوم شاہوانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور ملازمین کو گزشتہ چار مہینوں سے تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی کی وجہ سے سخت مشکلات درپیش ہیں، مقررین نے کہاکہ وزیر اعلی بلوچستان کے اعلان کے باوجود صوبائی حکومت جامعہ بلوچستان کے لئے فنڈز جاری نہیں کررہے اور مرکزی حکومت نے جامعہ بلوچستان کو درپیش سخت مالی بحران پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہے۔

(جاری ہے)

مقررین نے پی ٹی آئی کے کوئٹہ سے ممبر قومی اسمبلی ملک محمد عادل بازئی، نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری سنیٹر جان محمد بلیدی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے جامعہ بلوچستان کو درپیش سخت مالی بحران کا اہم ایشو پارلیمنٹ اور سینٹ میں اٹھایا۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ مالی بحران کا مستقل حل نکالنے کیلئے صوبائی حکومت آنے والے سالانہ صوبائی بجٹ میں کم ازکم دس ارب روپے اور مرکزی حکومت ملک بھر کی جامعات کے لئے کم ازکم 500 ارب روپے مختص کریں۔

مقررین نے اعلان کیا کہ بروز سوموار 29 اپریل کیروز بھی جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام، آفیسرز اور ملازمین جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ سریاب روڈ پر احتجاجی کیمپ میں دھرنا دیگی اور جامعہ بلوچستان سے اڈہ چوک تک ریلی اور احتجاج کریگی جس میں جامعہ کیاساتذہ کرام، آفیسرز اور ملازمین بھر انداز میں شرکت کریں گے اس ضمن میں پرنٹ، الیکٹرانک میڈیا سمیت سول سوسائٹی کے ممبران سیاسی جماعتوں اور دیگر سے اس احتجاج میں شرکت کی اپیل کی جاتی ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں