دنیا بھر میں ریہبلیٹیشن سینٹرز ،فزیو تھراپی کے لاکھوں مراکز انسانی خدمات میں فرائض انجام دے رہے ہیں ،ڈاکٹر مقبو ل بلو چ

بلوچستان میں پانچ سے زائد سرکاری و پرائیویٹ ادارے پانچ سالہ ڈی پی ٹی ڈگری پروگرام چلارہے ہیں،صدر بلوچستان فزیو تھراپی ایسوسی ایشن

ہفتہ 27 اپریل 2024 23:25

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2024ء) بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر مقبول بلوچ نے مسائل حل کرنے اور روزگار کی فراہمی کیلئے 21کابینہ تشکیل دے دی ہے جو فزیوتھراپی کے شعبے سے تعلق رکھنے والوں کے مسائل کے حل اور اسامیوں کی تخلیق کیلئے اپنا کردار ادا کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

اس موقع پر سینئر نائب صدر ڈاکٹر شمس بلوچ، ڈاکٹر محسن بلوچ و دیگر بھی موجود تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ فزیوتھراپی کابینہ کیلئے صدر ڈاکٹر مقبول بلوچ، سینئر نائب صدر ڈاکٹر شمس، جونیئر نائب صدر ڈاکٹر نثار ، واجد خان، سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر حنیفہ، اکیڈمک مصدق ، ڈاکٹر اعجاز کھیتران پروفیشنل ، و دیگر منتخب ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ 11 رکنی ایگزیکٹو کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں ڈاکٹر وحید ڈاکٹر اشرف، ڈاکٹر جاوید، ڈاکٹر اکشے، ڈاکٹر ذکیہ، ڈاکٹر صفیہ، ڈاکٹر بایزید خان، ڈاکٹ شکیل ترین، ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ڈاکٹر خوشحال ترین، ڈاکٹر شوکت سارنگزئی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فزیو تھراپی کی اہمیت سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا دنیا بھر میں ریہبلیٹیشن سینٹرز اور فزیو تھراپی کے لاکھوں مراکز آج انسانی خدمات میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں بلوچستان میں پانچ سے زائد سرکاری و پرائیویٹ ادارے پانچ سالہ ڈی پی ٹی ڈگری پروگرام چلارہے ہیں اور ہر سمسٹر میں بھار ی فیس وصول کررہے ہیں ڈگری کے اختتام پر ایک سالہ پروفیشنل ہائوس جاب تربیت 2سو بیڈ ہسپتال میں لازمی قرار دی گئی ہے بلوچستان میں پرائیویٹ اداروں کی جانب سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ڈی پی ٹی ڈگری سے متعلق تمام احکامات کی نفی کی جارہی ہے جس کے خلاف ہم جلد عدالتی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں 2014 میں بلوچستان یونیورسٹی اور کچھ سال بعد بولان یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنسز کی جانب سے شروع کئے گئے ڈگری پروگرام کو 11 سال گزرنے کے باوجود بھی صوبائی سطح پر ڈی پی ٹی گریجویٹس کیلئے اسامیوں کی تخلیق ممکن نہ ہوسکی اور نہ ہی گریجویٹ ہائوس آفیسرز کو کوئی معاوضہ دیا جارہا ہے جو کہ باعث تشویش ہے۔

ہماری تنظیم کی جانب سے 8 ماہ تک طویل احتجاج کیا گیا جس میں حکومت کی جانب سے ہیلتھ پروفیشنلز کو تشدد اور قید و بند کا سامنا کرنا پڑا حکومت کی جانب سے مایوس کن اقدامات غیر سنجیدہ رویے کے باعث ہیلتھ پروفیشنلز اپنے جائز مطالبات کے حق میں 20 دن تک تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھئے رہے ہیں وزیر اعلیٰ نے 6 رکنی مذاکراتی کمیٹی پر مشتمل ارکان اسمبلی کی جانب سے یقین دہانی کرائی لیکن کوئی عملدرآمد نہیں ہوا۔

سابقہ دور حکومت میں 2 اسامیوں کی تخلیق و فزیوتھراپسٹ کے تحفظات پر عملدرآمد کرنے کے احکامات جاری کئے گئے جس میں بلوچستان کے بے روزگار فزیوتھراپسٹ کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور عوام کی سہولت کیلئے ڈی ایچ کیو اور ٹیچنگ ہسپتالوں میں 700 ہیلتھ پروفیشنل فزیو تھراپسٹ کیلئے اسامیوں کے اعلان کا مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈی پی ٹی ہائوس آفیسرز کیلئے پیڈ ہائوس جاب کا اجراء کرکے محکمہ سوشل ویلفیئر کے تمام کمپلیکس کو فعال کرکے فزیو تھراپسٹ کی تعیناتی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر اپنے مطالبات کے حق میں راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں