محنت کش طبقہ ملک کا اصل سرمایہ ، تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہے،سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری

منگل 30 اپریل 2024 21:25

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2024ء) سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر اظہار یکجہتی کے لئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ محنت کش طبقہ ملک کا اصل سرمایہ ہے جو ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم ترین کردار ادا کرتا ہے۔ ہمارے جفاکش محنت کشوں کے دم سے ہی پاکستان کی معیشت چلتی ہے اس وقت دنیا بھر میں محنت کش، آفس ورکرز، کھیتوں میں کام کرنے والے، مزدور اور دیگر سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں کام کرنے والے ملازمین جن حالات میں کام کر رہے ہیں انہیں آئیڈیل قرار نہیں دیا جا سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ یوم یکجہتی مزدوریعنی یوم مئی ہر سال یکم مئی کو عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے لیکن کسی بھی دور میں مزدور کے ساتھ یکجہتی نہیں کی گئی ۔

(جاری ہے)

سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ مزدورکے حالات بدلنے کی شاید کسی بھی دور میں سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی کہ اصل مزدور کے حالات بدل جائیں ، وہ بھی سکھ کا سانس لے سکے اور اپنے بچوں کا پیٹ پال سکے۔

اس دن کو منانے کا مقصد امریکہ کے شہر شکاگو کے محنت کشوں کی جدوجہد کو یاد کرنا ہے جس میں 1884ء میں شکاگو میں سرمایہ دار طبقے کیخلاف اٹھنے والی آواز‘اپنا پسینہ بہانے والی طاقت کو خون میں نہلا دیا گیا، مگر ان جاں نثاروں کی قربانیوں نے محنت کشوں کی توانائیوں کو ایسی تقویت بخشی کہ آج بھی انکی جدوجہد کو ہر سال عالمی سطح پر یاد کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مزدوروں کا عالمی دن کار خانوں، کھیتوں، کھلیانوں، کانوں اور دیگر کار گاہوں میں سرمائے کی بھٹی میں جلنے والے لاتعداد محنت کشوں کا دن ہے لیکن مقامِ افسوس یہ ہے کہ عالمی سطح پر مزدوروں کا یہ دن بڑے اہتمام کے ساتھ منا کران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار تو کیا جاتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ طبقہ آج بھی سرمایہ داری نظام کے زیرتسلط بری طرح پس رہا ہے جس کا کوئی پرسانِ حال نہیں۔

سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے مزید کہا کہ موجودہ مہنگائی سے عام آدمی تو متاثر ہوا ہی ہے جبکہ مزدور طبقہ تو عملاً زندہ درگور ہو چکا ہے۔ روزانہ بارہ سے 14 گھنٹے کام کرنے والے مزدور کو اتنی اجرت بھی نہیں ملتی جس سے وہ اپنے گھر کی کفالت کرسکے یہی وجہ ہے کہ اس طبقہ میں خودکشی کا رجحان عام ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر مزدوروں کے ساتھ یکجہتی کا دن منا کر فرض پورا نہیں ہو جاتا اور نہ ہی حکومتوں کو کاغذی کارروائیوں میں انکی اجرت بڑھا کر مطمئن ہوجانا چاہیے۔

سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے اپیل کی کہ مہنگائی کی چکی میں سب سے زیادہ پسنے والا مزدور ایک قابل رحم طبقہ ہے‘ مہنگائی کے تناسب سے ہی انکی اجرت مقرر ہونی چاہیے اور انکے حالات بہتر بنانے کیلئے مروجہ قوانین پر سختی سے عملدآمد کیا جائے جبکہ ان قوانین میں مزید بہتری کے لئے فوری اور ہنگامی طور پر اقدامات کئے جائیں تب ہی مزدوروں کے ساتھ یکجہتی کے تقاضے پورے ہوسکیں گے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں