ح*گوادرً پنجگور ، تربت اور کیچ میں ڈینگی کی وبا پھیلنے سے 14 افراد ہلاک

ؑاس برس صوبے میں 5 ہزار سے زائد افراد میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی ہے، سینیٹر محمد عبدالقادر

اتوار 19 مئی 2024 22:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2024ء) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے بلوچستان کے کیچ ، تربت اضلاع میں ڈینگی کی وبا پھیلنے سے 14 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے بلوچستان کے پنجگور ،کیچ ، تربت اور گوادر سمیت مختلف اضلاع میں ڈینگی کی وبا پھوٹ پڑی ہے جس کے نتیجے میں مکران ڈویڑن کے ضلع کیچ میں رواں سال کے دوران 5 ہزار سے زائد افراد میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی ضلع کیچ کے ہیڈ کوارٹر تربت میں اب تک 14 افراد ڈینگی کی وجہ سے جاں بحق ہوچکے ہیں. یہ اموات صوبے کے مختلف شہروں میں ہوئی ہیں۔

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا کہ رواں سال کے ابتدائی ساڑھے 4 ماہ کے دوران 24 ہزار 552 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں 5 ہزار 329 افراد میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی ہے ہزاروں افراد میں ڈینگی کی تشخیص اور 14 اموات کے باوجود محکمہ صحت کی جانب سے کیچ میں ایمرجنسی نافذ نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی مریضوں کو کسی قسم کی سہولیات مہیا کی گئی ہیں سرکاری اور پرائیوٹ ہسپتالوں میں ٹیسٹ اور لیبارٹری کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے گوادر کے ضلع پنجگور میں بھی ڈینگی کے سینکڑوں کیسز سامنے آئے ہیں ڈینگی کے علاوہ صوبہ بھر میں خسرہ کے بہت بڑی تعداد میں کیسز سامنے آئے ہیں پولیو کے کیسز اس کے علاوہ ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی سب سے کم توجہ اسی صوبے کی عوام پر ہوتی ہے آج تک کسی حکومت نے بھی بلوچستان کی عوام کے مسائل حل کرنے پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی یہی وجہ ہے کہ صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج معالجے کے لئے سہولیات میسر نہیں اکثر اوقات ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف بھی نہیں ہوتے اگر ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف موجود ہوں تو علاج کے لئے جدید مشینیں اور ادویات موجود نہیں ہوتیں صوبے کی عوام بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہے صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات شفاف پانی کی دستیابی اور دیگر سہولیات کی عدم موجودگی کی وجہ سے عوام مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ ہنگامی بنیادوں پر صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل اسٹاف اور ادویات کی دستیابی کو یقینی بنائیں تاکہ مختلف بیماریوں سے محفوظ رہا جا سکے بنیادی حقوق کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے یہ دیکھا گیا ہے کہ حکومتیں عوام کو انکے حقوق دیئے بغیر ٹیکس ادا کرنے کی تلقین کرتی ہے ایسے میں عوام کے دلوں میں ریاست کے خلاف نفرت انگیز جذبات پنپنے لگتے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو تعلیم، روزگار اور صحت کی سہولیات بہم پہنچائی جائیں تاکہ وہ معاشرے کے فعال جزو بن سکیںاگر بروقت پھیلی ہوئی بیماریوں پر بروقت توجہ نہ کی جائے تو ہلاکتوں میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہو جاتا ہے،حکومت متعدد بیماریوں کے پھیلاؤ کے حوالے سے ہنگامی صورتحال کا اعلان کرے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں