سرگودھا،متعلقہ افسران کے غیر سنجیدہ رویے اور فرائض میں غفلت کے باعث فلٹریشن پلانٹس مختصر عرصہ میں ہی اپنی افادیت کھو بیٹھا

شہر کے مختلف مقامات پر 5 سال قبل 35,35لاکھ روپے کی گرانٹ سے تعمیر ہونیوالے 22فلٹریشن پلانٹس کی مرمت اور ان کی دیکھ بھال پی سی ون کے طے کردہ ضوابط کے تحت انتظامیہ کی ذمہ داری تھی

پیر 20 اگست 2018 21:04

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2018ء) لوکل گورنمنٹ پنجاب کے سیکرٹری ٹی ایم ایز( ڈویلپمنٹ )نے ایک تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ سرگودھاشہر کے مختلف مقامات پر 5 سال قبل 35,35لاکھ روپے کی گرانٹ سے تعمیر ہونیوالے 22فلٹریشن پلانٹس کی مرمت اور ان کی دیکھ بھال پی سی ون کے طے کردہ ضوابط کے تحت انتظامیہ کی ذمہ داری تھی مگرمتعلقہ افسران کے غیر سنجیدہ رویے اور فرائض میں غفلت کے باعث فلٹریشن پلانٹس کے ذریعے شہریوں کو صحت مند میٹھے پانی کی فراہمی کا یہ منصوبہ مختصر عرصہ میں ہی اپنی افادیت کھو بیٹھا،رپورٹ کے مطابق 80فیصد فلٹریشن پلانٹس ایک سال بھی فعال نہ رہ سکے ،اور شہریوں کو میٹھے پانی کی فراہمی کا مسئلہ وقت کے ساتھ مزید گھمبیر ہو گیا موجودہ صورتحال میں شہری میٹھے پانی کی فراہمی جیسے بنیادی مسائل میں مکمل طور پر جکڑے ہوئے ہیں،اور مضر صحت زمینی پانی جس میں ملے انتہائی زہریلے جراثیم کی متعدد بار لیبارٹری نے تصدیق کی پینے پر مجبور ہیں، جس وجہ سے محکمہ صحت اور تحفظ ماحولیات اور انتظامیہ کو نوٹسز بھی جاری کر چکے ہیں ، اس دورانیہ میں ضلعی و تحصیل انتظامیہ کو صورتحال بہتر بنانے کیلئے اہداف بھی دیئے گئے ،اس کے باوجودانتظامیہ اس مسئلہ کوکنٹرول کر سکی اور نہ ہی ذمہ داروں کے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائی گئی، جو انتہائی تشویش کا باعث ہے ، اس سلسلہ میں ضلعی سربراہ کو ہدایت کی گئی کہ کارپوریشن افسران کو فلٹریشن پلانٹ کی مرمت اور دیکھ بھال کا سختی سے پابند بنائیں،اور غیر ذمہ داری کا ثبوت دینے والوں کے خلاف ایکشن لے کر رپورٹ جلد از جلد ارسال کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :

سرگودھا میں شائع ہونے والی مزید خبریں