جوش جب ہوش پر طاری ہو جائے تو سوائے ہاتھ ملنے کے کچھ حاصل نہیں ہوتا، فردوس عاشق

ایک ایسا سیاسی قیدی ہے جس نے نفرت کے بیج بوئے، آج بھی ملک کو پیچھے دھکیلنے کیلئے کوئی نہ کوئی سازش میں مصروف ہے،گ فتگو

جمعہ 17 مئی 2024 23:02

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2024ء) رہنما استحکام پاکستان پارٹی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ضد اور نفرت کسی مسئلے کا حل نہیں، جوش جب ہوش پر طاری ہو جائے تو سوائے ہاتھ ملنے کے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ملک میں ایک ایسا سیاسی قیدی ہے جس نے ملک میں نفرت کے بیج بوئے، آج بھی ملک کو پیچھے دھکیلنے کے لیے کوئی نہ کوئی سازش میں مصروف ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سب کو نفرت بھلا کر ملک کے بارے میں سوچنا چاہیے، ضد اور نفرت کسی مسئلے کا حل نہیں، بڑھکیں مار کر سوشل میڈیا ٹرینڈ بنا سکتے ہیں، یہ مسئلے کا حل نہیں۔انہوں نے کہا کہ 2024 کا الیکشن میرے سیاسی سفر کا موڑ تھا جو آیا اور گزر گیا، میری سیاست صرف عوامی ترقی اور خوشحالی کی جدو جہد ہے۔

(جاری ہے)

فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ جوش جب ہوش پر طاری ہو جائے تو سوائے ہاتھ ملنے کے کچھ حاصل نہیں ہوتا، آئی پی پی نے قوم کو یکجا کرنے کی کوشش کا آغاز کیا تھا۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کے ہر شہری کا اس ملک کے ساتھ وہ رشتہ ہے جو کلمے کی بیناد پر بنا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ایسی اصلاحات کریں جس سے پاکستان میں شفاف الیکشن ہوں، آنے والے الیکشن کے لیے کوئی لائحہ عمل طے کرنا چاہیے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جو جماعت انتشار کی سیاست کر رہی ہے اسے کہتی ہوں کہ بات چیت حل ہے، بات چیت کی شرط اگر کسی ادارے کے سربراہ کے ساتھ ہی کرنی ہے تو یہ آمرانہ سوچ ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی الیکشن کے دوران پاکستان کو للکار رہا ہے، جوان سرحدوں پر عوام کی حفاظت کے لیے ہیں، یہ منظم افواج نہ ہوں تو غزہ جیسا حال ہو۔

سیالکوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں