Adakar Na Hota Tou Sahafi Hota

Adakar Na Hota Tou Sahafi Hota

اداکار نہ ہوتا تو صحافی ہوتا

بالی ووڈ اداکار ورون دھون کہتے ہیں مجھے لکھنے پڑھنے کا بہت شوق ہے اگر میں اداکار نہ بنتا تو بطور صحافی مختلف مسائل کے حوالے سے کھل کر لکھتا جس سے کم از کم اعلیٰ عہدیدار تو ضرور شرمندہ ہوتے

جمعرات 7 دسمبر 2017

زارا مصطفی:
بالی ووڈ کی کامیڈی فلموں کے مقبول ترین ہدایتکار ڈیوڈ دھون کے دو بیٹے ہیں ،بڑا بیٹا روہیت دھون تو باپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہدایتکار بن گیا لیکن چھوٹے بیٹے ورون دھون نے اداکاری کا فیصلہ کیا اور اپنی پہلی ہی فلم سے فلم نگری میں قدم جمالئے البتہ اس سے پہلے انہوں نے مختصر دورانیے کی فلمیں بھی بنائیں جن میں نہ صرف اداکاری کی بلکہ کہانی سے لے کر ڈائریکشن پروڈکشن اور ایڈیٹنگ تک تمام مراحل میں مہارت سے کام کیا بچپن سے ہی اپنے اردگرد کیمرالائٹ اور ایکشن کا شور سننے کی وجہ سے اداکار بننے کا خواب دیکھنا ورون کے لئے فطری سی بات تھی اس خواب کی تعبیر کے لیے ورون نے انگلینڈ سے بزنس مینجمنٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد 2010 میں فلم”مائی نیم از خان“ میں کرن جوہر کے ساتھ بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کام کیا تو کرن نے عالیہ بھٹ اور سدھارتھ ملہوترا کے ہمرا ورون کو اپنی اگلی فلم “سٹوڈنٹ آف دی ائیر“کے لیے منتخب کرلیا اس فلم نے دنیا بھر سے 15 ملین امریکی ڈالر کمائے اور بطور نیا اداکار فلم فئیر ایوارڈ ورون کے حصے میں آگیا اس کے بعد ہمپٹی شرما کی دلہنیا اور اے بی سی ڈی ٹو جیسی مشہور زمانہ فلموں نے بھی 16 ملین امریکی ڈالر کمائے دل والے،ڈشوم اور بدری ناتھ کی دلہنیا بھی بالی ووڈ کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلمیں کہلائیں۔

(جاری ہے)

2015 میں ناقدین نے ”بدلہ پور“ میں ورون دھون کی اداکاری کو خوب سراہا بلکہ انہیں فلم فئیر ایوارڈ میں بطور بہترین اداکار بھی نامزد کیا گیا ورون نے اپنے مختصر کیرئیر میں کئی اہم اعزازات اپنے نام کئے ہیں آج کل وہ اپنی نئی آنے والی فلم”سوئی دھاگہ“کی عکسبندی میں مصروف ہیں۔ورون دھون نے 24 اپریل 1987کو ممبئی میں ڈیوڈ دھون اور کرونا دھون کے ہاں آنکھ کھولی ورون کو اگرچہ بچپن سے ہی اداکار بننے کا بہت شوق تھامگر ان کے والد انہیں بطور چائلڈ سٹار متعارف کروانا چاہتے تھے تاکہ کہیں ورون پڑھائی چھوڑ کر شوبز کی چمک دمک میں ہی نہ کھوجائیں اس کے باوجود ورون نے سات آٹھ سال کی عمر سے کئی ٹی وی اشتہیارات میں کام کیا مگر گمنام ہی رہے بچپن سے ہی ورون کی تربیت اس طرح کی گئی کہ وہ اپنے والد کے نام غلط فائدہ نہیں اٹھائیں گے جب ورون بڑے ہوئے توانہوں نے بھی لوگوں سے چھپانا شروع کردیا کہ وہ ڈیوڈدھون کے بیٹے ہیں ان کا کہنا ہے کہ میں نے ممبئی کی ہرایکٹنگ اکیڈمی سے کلاسز لے رکھی ہیں مجھے اداکاری سیکھنے کے لئے جہاں کہیں موقعہ ملتا میں پہنچ جاتا تھا مگر کہیں بھی اپنا اصلی نام نہیں بتاتا تھا اور میرے نقلی ناموں کی ایک طویل فہرست بن گئی تھی اس لئے اگر کوئی مجھے نقلی شناخت سے جاننے والا شخص فون کرتا تو مجھے خود یاد نہ رہتا کہ میں نے اسے اپنا کون سا نام بتایا تھا ایسے موقعوں پر بے انتہا شرمندگی اٹھانا پڑتی۔
ورون یہ بھی کہتے ہیں کہ میں ادکار نہ ہوتا تو ایک صحافی ہوتا۔ کیونکہ مجھے لکھنے کا بہت شوق ہے،ورون اپنے والد کی بہت عزت کرتے ہیں ان کا کہنا میرے ڈیڈ نے اپنے کیرئیر میں جن مشکلات کا سامنا کیا ہمیں اس کی بھنک بھی نہیں پڑنے دی۔میں بچپن میں کبھی اپنے ڈیڈ کو آئی لو یو نہیں کہہ سکا مگر آج پوری دنیا کے سامنے کہہ سکتا ہوں کہ میں ان سے کتنی محبت کرتا ہوں اور ان کے کام کی کتنی عزت کرتا ہوں،بچپن میں ورون والد کی نسبت والدہ کے زیادہ قریب رہے وہ کہتے ہیں میں آج جو بھی ہو اپنے والدہ کی وجہ سے ہو ں انہیں کی خواہش تھی کہ بالی ووڈ ایکٹر بنوں اور میں بن گیا مگر ممی کو پردے پر میرا شرٹ اتارنا بالکل پسند نہیں ہے۔

شردھا سب سے اچھی دوست : ورون اور شردھا کی بچپن سے دوستی ہے دراصل ورون اور شردھا کے والد دوسرے شہروں میں شوٹنگ کے لئے جاتے تو اپنی فیملیز کو بھی ساتھ لے جاتے جس سے ان کے بچوں کی بھی آپس میں دوستی ہوگئی اس وقت دونوں آٹھ سال کے تھے،شردھا نے فیصلہ کیا کہ وہ ورون کو اپنے دل کی بات کہہ دیں گے چنانچہ شردھا نے ورون سے آئی لو یو کی بجائے الٹا جملہ بولا یعنی یو لو آئی اور ورون سے کہا کہ اب تم اسے سیدھا کرکے دوہراؤ کیونکہ شردھا نہیں جانتی تھیں کہ ورون بھی ان سے محبت کرتے ہیں یا نہیں؟ان کا خیال تھا کہ اگر ورون بھی ان سے محبت کرتے ہوں گے تو وہ جملہ سیدھا کرکے بول دیں گے۔
چنانچہ ورون شردھا کو انکار کرکے وہاں سے بھاگ گئے اور شردھا کا دل ٹوٹ گیا مگر ورون شردھا کو آج بھی اپنی سب سے اچھی دوست سمجھتے ہیں۔
محبت یا افواہیں: فیشن ڈیزائنر شادلال نامی ایک خوبرو حسینہ کو تواتر ورون کے ساتھ دیکھا جانے لگا تو میڈیا میں چہ میگوئیاں ہونے لگیں کہ ورون بچپن سے ہی نتاشا کے عشق میں مبتلا ہیں مگر ورون نے کبھی نتاشا سے محبت کا اقرار نہیں کیا بہر حال طویل دوستی کے بعد نتاشا سے ورون کے راستے جدا ہوگئے جس کی وجہ سے عالیہ بھٹ بھی سمجھی جاتی تھیں ورون اور عالیہ کے درمیان پہلی ہی فلم کے بعد نزدیکیاں بڑھنے لگیں مگر وہ یہی کہتے رہے کہ ہم صرف اچھے دوست ہیں اوت کچھ نہیں۔
ایک مرتبہ وہ دونوں کسی فلم کی شوٹنگ کے لئے امریکہ گئے تو نتاشا عدم تحفظ کا شکار ہوکر اپنی تمام مصروفیات چھوڑ کر ورون کے پاس امریکہ چلی گئیں۔اسی طرح”بدری ناتھ کی دلہنیا“ کی تشہیر کے دوران سدھارتھ بھی ورون سے تحفظ کا شکار ہوگئے اور انہیں بالکل اچھا نہیں لگا عالیہ ورون کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں یا ورون کو سدھارتھ سے زیادہ توجہ دیں ورون اور عالیہ کی دوستی بہت سے لوگوں کے لئے مسائل کا باعث بن رہی ہے۔

مجھے غصہ کیوں نہیں آتا؟ ورون اپنے نام کا مطلب ”پانی کا دیوتا“بتاتے ہیں بچپن میں گووندانے جنہیں وہ چی چی بھیا کہتے ہیں انہیں مشورہ دیا کہ اپنے مزاج کو متوازن رکھنے کے لئے پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کیا کرو ورون کہتے ہیں کہ زیادہ پانی پینے کی وجہ سے میرا مزاج ٹھنڈا رہتا ہے میں چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ نہیں کرتا اور ہنستا ہنساتا ہوں لیکن جب میں نے”فلم بدلہ پور“کی تو اس کردار نے میری شخصیت پر بہت گہرا اثر ڈالا کیونکہ یہ کردار ہی غصے والا تھا اس فلم کی عکسبندی کے دوران میری شخصیت میں بھی کئی تبدیلیاں آرہی تھیں جو سب سے پہلے میرے گھر والوں نے محسوس کیں اور انہیں اندازہ ہورہاتھا لیکن انہوں نے میرے بے جا غصے کی وجہ سے بھی مجھے اکیلا نہیں چھوڑا اور مجھے کردار سے نکلنے میں بھرپور مدد کی ۔
ورون بچپن سے ہی گوندا اور عامر خان کے بہت بڑے مداح ہیں اس کے باوجود ان کا کہنا ہے لیکن انڈیا میں کون ہے جو کرکٹرویراٹ کوہلی کا پرستار نہیں ہوگا میں اپنی فلم ”بدری ناتھ کی دلہنیا“میں اپنے بالوں کا اندز ویراٹ جیسا رکھا اوراسی ہئیر سٹائلسٹ سے بال کٹوائے جس سے ویراٹ کٹواتے ہیں۔میں نے ہیئیر سٹائلسٹ سے کہا کہ میں اپنے ایک کردار کے لئے ویراٹ جیسے بال کٹوانا چاہتا ہوں اس نے مجھے بتایا کہ وہ چار پانچ دن تک بال کٹوانے آئیں گے تو آپ بھی اس وقت آجانا،،،پھر میرے اور ویراٹ کے ایک ہی وقت پر بال کاٹے گئے۔
ویراٹ کو جب معلوم ہوا کہ میں اپنی فلم میں ان کے بالوں کا انداز کاپی کررہا ہوں توانہوں نے مجھے فلم کی عکسبندی کے دوران بہت چھیڑا ہر تین مہینے کے بعد وہ مجھے پیغام بھیجے ۔ورون سے کہنا میں اپنے بالوں کا انداز تندیل کررہا ہوں۔خیر یہ تو ان کا مذاق ورنہ وہ بہت تعاون کرنے والے اور لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کرنے والے انسان ہیں۔

Browse More Articles of Bollywood