92سالہ عورت نے اپنے 72 سالہ بیٹے کو قتل کر دیا۔ بیٹا اپنی ماں کو اولڈ ہوم بھجوانا چاہتا تھا

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 6 جولائی 2018 23:52

92سالہ  عورت نے اپنے 72 سالہ بیٹے کو قتل کر دیا۔ بیٹا اپنی ماں کو اولڈ ہوم بھجوانا چاہتا تھا
امریکی حکام کے مطابق  ایک 92 سالہ خاتون نے اپنے بیٹے کو قتل کر دیا کیونکہ وہ اسے اولڈ ہاؤس میں بھیجنے کا فیصلہ کر چکا تھا۔ اس نے بیٹے کو مارنے سے پہلے مبینہ طور پر کہا کہ تم نے میری زندگی لی اس لیے اب میں تمہاری جان لے رہی ہوں۔
ماریکوپا کاؤنٹی، ایریزونا سے تعلق رکھنے والی اینا بلیسنگ نے اپنے 72 سالہ بیٹے پر گولی چلا دی۔ پولیس کو سوموار رات دس بجے اس کے بیٹے کی دوست نے فون کر کے موقع پر بلایا جوکہ اس حادثہ کے بعد بڑی جدوجہد کے نتیجے میں بلیسنگ کو غیر مسلح کر چکی تھی۔


میریکوپا کاؤنٹی شیرف  آفس  کے مطابق بلیسنگ کا بیان تھا کہ میں کئی روز اپنے بیٹے کے اس فیصلے کے بارے میں سوچتی رہتی تھی جو اس نے مجھے گھر سے دور کیئر ہوم میں بھیجنے کا کیا تھا۔
اس نے تفتیش کرنے والے افسران کو بتایا کہ پھر اس نے دو پستول لیے اور اپنے بیٹے کے کمرے میں موجودگی کا یقین کرنے کے بعد انہیں اپنے  لباس میں چھپا لیا۔

(جاری ہے)



نوے سال سے زائد عمر کی یہ خاتون چار ماہ قبل ہی اس جگہ اپنے بیٹے کے ساتھ منتقل ہوئی تھی۔

اس کے بیٹے کی دوست نے پولیس کو بتایا کہ اس کے ساتھ رہنا بہت مشکل کام تھا۔بوڑھی عورت نے اپنے بیٹے سے یہ بھی کہا تھا کہ وہ ان دونوں کے خود سے روا رکھے گئے سلوک سے تنگ آ چکی ہے۔
شیرف کی رپورٹ کے مطابق بیٹے سے سامنا ہونے پر بلیسنگ نے دونوں پستولوں میں سے ایک باہر نکالا اور اپنے بیٹے پر ایک سے زائد بار گولی چلائی۔ اس کا بیٹا، جس کا نام نہیں بتایا گیا، موقع پر ہی وفات پا گیا ۔

اس کی گردن کے نیچے اور جبڑے پر گولی لگنے کے زخم پائے گئے۔
تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ اس کے بعد بلیسنگ نے دوسرا پستول اپنے بیٹے کی دوست پر تان لیا جس نے اس کے ہاتھ پر حملہ کرکے پستول اس کے ہاتھ سے گرا دیا۔ اس کے بعد اس نے پولیس کو فون کر کے بلایا اور اس طرح اب بلیسنگ پولیس کی تحویل میں موجود ہے۔بلیسنگ پر قتل، مہلک ہتھیار رکھنے اور ایک اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا۔
میریکوپا شیرف پاؤل کے مطابق گھریلو تنازعات تشدد یا افسوسناک صورتحال کا باعث بنتے ہیں۔ ان سے بچنا یا ان کی پیشگوئی کرنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu