Chehray Ki Soft Dilkash Skin - Article No. 1982

Chehray Ki Soft Dilkash Skin

چہرے کی سافٹ دلکش اسکن - تحریر نمبر 1982

چہرے کی صفائی کے لیے کلینزنگ ایک مفید طریقہ کار ہے جس سے چہرے کی شادابی میں اضافہ ہی نہیں ہوتا بلکہ

منگل 12 فروری 2019

کلینزنگ سے ممکن ہے
کھردری مرجھائی ہوئی جلد کو نرم ملائم دلکش بنانے کی خواہش ہر لڑکی اور خاتون میں ہوتی ہے ۔چند ایسے طریقے ہیں جن سے گھر بیٹھے صحت مند اور خوبصورت جلد کا حصول ممکن ہے ۔اگر یہ جان لیا جائے کہ دن میں کتنی مرتبہ چہرے کی صفائی کی ضرورت ہوتی ہے تو صرف اس سے ہی چہرے کی جلد،نرمی اور رنگت وک بہتر کیا جا سکتا ہے ۔
خواہ کم عمر ہوں یا زائد العمر ،صرف درستگی سے چہرہ صاف کرکے جلد کی مناسب طور پر حفاظت کو یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔

جلد کی حفاظت کے بنیادی معمولات میں چہرے کی صفائی کی بہت اہمیت ہے کیونکہ مناسب طور پر چہرہ صاف کیا جاتا رہا ہے تو گندگی ،دھول مٹی،جراثیم ،میک اپ کے اثرات اور بیکٹیریا کے علاوہ جلد کی سطح پر موجود پرانے خلیوں کا خاتمہ ہوجاتا ہے اور چہرہ صاف اور شفاف ہی نہیں چمکتا دمکتا دکھائی دینے لگتا ہے ۔

(جاری ہے)


چہرے کی صفائی کے لیے کلینزنگ ایک مفید طریقہ کار ہے جس سے چہرے کی شادابی میں اضافہ ہی نہیں ہوتا بلکہ دوران خون میں بہتری آتی ہے اور جلد بیرونی اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہو جاتی ہے ۔

خواتین کی راہنمائی کے لیے یہاں ہم نے کلینزنگ کے چند کار آمد طریقہ کار یکجا کیے ہیں بر سہابرس سے آزمودہ سمجھے جاتے ہیں ۔
دن میں دو مرتبہ سے زائد چہرہ صاف مت کریں ۔کسی بھی طرز کی جلد کے لیے دن میں دو مرتبہ کلینزنگ کافی ہے کیونکہ بہت زیادہ کی جاتی رہے تو جلد قدرتی چکنائیوں سے محروم ہو کر خشک جاتی ہے ۔
ہمیشہ ایسا کلینزنگ استعمال کریں جو کہ جلد کے لیے موزوں ہو۔
چہرے کی جلد پر صابن کا استعمال کم سے کم کریں ۔اس سے چہرے پر خشکی آسکتی ہے ۔بہت زیادہ گاڑھا یا بھاری کلینزر جلد کے مسامات کو بند کر دیتا ہے جبکہ خشک کلینز ر جلد کے لیے مفید نہیں ہے ۔خشک جلد کے لیے کلینزر میں قوت بخش جڑی بوٹیاں اور تیل شامل ہونا بہتر ہے ،خاص طور پر ایسی جڑی بوٹیاں جو جلد سے خارج ہونے والے تیل کا توازن بر قرار رکھ سکیں اور صفائی کے عمل کی سپورٹ کرتی ہوں ۔

حساس جلد کی حامل خواتین کو خوشبو سے پاک ہلکا کلینزر استعمال کرنا چاہیے۔کئی کلینزر عموماً قدرتی اجزائے ترکیبی پر مشتمل ہوتے ہیں جن میں جئی،دالوں اور کابلی چنے کے دانوں کے علاوہ رنگت میں بہتری پیدا کرنے والے اجزاء مثلاً ہلدی ،نیم اور صندل کی لکڑی کا استعمال کیا جاتا ہے ۔دودھ،بالائی ،دہی اور شہد جیسے اجزاء کی شمولیت سے انہیں مزید موثر بنایا جاتا ہے ۔

چہرہ نیم گرم پانی سے دھونازیادہ مید ہے ۔تیز گرم پانی وقت کے ساتھ چہرے کی جلد کو خشک کرکے نقصان پہنچاتا ہے ۔زیادہ ٹھنڈاپانی بھی جلد کے لیے مفید نہیں ہے ۔
اگر چہرے کی صفائی کے لیے اسفنج یا کپڑا استعمال کیا جاتا ہے تو اس بات کو یقین بنائیں کہ یہ چیزیں صاف اور نرم ہوں ۔ہاتھوں کی انگلیاں بھی عمدگی کے ساتھ کلینزنگ کاعمل انجام دے سکتی ہیں ۔

چہرے کی کلینزنگ سے قبل ہاتھوں کو اچھی طرح دھونا چاہیے۔کلینزنگ سے قبل بالوں پر ہیڈ بینڈ لگانا بہتر رہتا ہے ۔
کلینزنگ سے قبل ہلکا گرم پانی لے کر چہرے اور گردن پر چھینٹے ماریں تا کہ گرد غبار صاف ہو جائے۔
انگلیوں کی پوروں سے کلینزر چہرے پر لگائیں یا کسی نرم اسفنج کی مدد لیں اور آہستگی سے دائروں کی شکل میں یا نیچے سے اوپر کی جانب گردن اور چہرے پر اسٹروکس لگائیں ۔
بہت زیادہ مت گڑ یں کیونکہ ہلکے ہاتھوں سے مساج دوران خون کی بہتری کے علاوہ میل کچیل اور جلد پر موجود پرانے خلیوں کی سختی کو ختم کرنے کے لیے کافی ہے ۔زیادہ زور سے رگڑ نے کی صورت میں جلد کھنچ جاتی ہے اور اس پر خراشیں پڑنے کا بھی امکان رہتا ہے ،خاص طور پر آنکھوں کے گرد حساس جلد کو نقصان پہنچے کا احتمال رہتا ہے۔
اب چہرے کو نیم گرم پانی سے دھولیں اور گردن سے کلینزر صاف کریں۔
کسی نرم تو لیے سے چہرے اور گردن پر موجود اضافی پانی کو صاف کریں مگر چہرہ رگڑنے اور زور لگا کر صاف کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔
فوری طور پر کوئی ”واٹر بیسڈ“ٹونر یا جلد کی موزونیت کو مد نظر رکھتے ہوئے موئسچرائزر استعمال کریں تا کہ چہرہ تروتازہ دکھائی دے۔

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Chehray Ki Soft Dilkash Skin" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.