Doran E Hamal Maan Or Bache Ki Sehat - Article No. 2178

Doran E Hamal Maan Or Bache Ki Sehat

دوران حمل ماں اور بچے کی صحت - تحریر نمبر 2178

ماں بننا ایک فطری عمل ہے ۔یہ ذمہ داری ہے احتیاط اور توجہ کی متقاضی ہے۔ماہرین کے مطابق ایک بچے کی زندگی کا دارومدار اس وقت سے ہوتاہے جب ماں کے شکم میں اس کے خلیات بننے کا عمل شروع ہوتاہے۔

جمعہ 11 اکتوبر 2019

ماں بننا ایک فطری عمل ہے ۔یہ ذمہ داری ہے احتیاط اور توجہ کی متقاضی ہے۔ماہرین کے مطابق ایک بچے کی زندگی کا دارومدار اس وقت سے ہوتاہے جب ماں کے شکم میں اس کے خلیات بننے کا عمل شروع ہوتاہے۔اس وقت ماں کی عادات وغذا بچے کی صحت اور اس کی نشوونما کا تعین کرتی ہیں ۔ایک تحقیق کے مطابق جن بچوں کو ماؤں کے شکم میں زیادہ وقت گزارنے کا موقع ملتا ہے وہ بچے دیگر بچوں کی نسبت زیادہ صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں۔
دوران حمل ماؤں کو اپنا خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ان کا بچہ صحت مند پیدا ہو۔ایسے میں کچھ عادات ماں اور بچے دونوں کی صحت کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں اور ڈاکٹرز کے مطابق انہیں اپنانے سے سختی سے پرہیز کرنا چاہیے۔وہ عادات کیا ہیں آپ بھی جانیں۔
ٹی وی دیکھتے ہوئے کھانا
دوران حمل خواتین کو ٹی وی دیکھتے ہوئے کھانے سے گریز کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

یہ ان کی اور ان کے بچے کی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتاہے۔
وزن کا خاص خیال
حاملہ خواتین کو اپنے وزن کا خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہے ۔بہت زیادہ یا بہت کم وزن پیدائش کے وقت کئی پیچیدگیوں کا سبب بن سکتاہے۔
منشیات اور سگریٹ نوشی سے پرہیز
دوران حمل منشیات کا استعمال اور سگریٹ نوشی بچے کے لیے نقصان دہ ہے ۔
ایک رپورٹ کے مطابق امریکا میں ہر سال 1لاکھ 30ہزار بچے ایسے پیدا ہوتے ہیں جو والدہ کی وجہ سے منشیات کے مضر اثرات میں مبتلا ہوتے ہیں۔
بھرپور نیند
ماں بننے والی خواتین کو اپنی نیند پوری کرنے کی اشد ضرورت ہے۔نیند کی کمی بچے کی دماغی صحت پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔
جنک فوڈ سے پرہیز
دوران حمل بھوک بڑھ جاتی ہے اور وقت بے وقت بھوک لگنے لگتی ہے۔
لیکن خیال رہے کہ حمل کے نو ماہ کے دوران صحت مند اور غذائیت سے بھر پور غذاؤں کا استعمال کیا جائے اور جنک فوڈ،کیفین یا سافٹ ڈرنک سے زیادہ سے زیادہ گریز کیا جائے۔
کیفین کا کم استعمال
امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق دوران حمل چائے یا کافی کا زیادہ استعمال ناصرف بچے کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ خود خواتین کو بھی اس سے کئی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑسکتاہے
سخت ورزش سے گریز
حاملہ خواتین کو ہلکی پھلکی ورزش کرنی چاہئے۔
سخت ورزش یا طویل دورانیے تک ورزش جسمانی اعضاکو تھکادے گی جو تکلیف کا سبب بن سکتاہے۔
مائیکروویوسے دور رہیں
مائیکروویو اوون سے نکلنے والی تابکار شعاعیں بچے کے دماغ کو نقصان پہنچا سکتی ہیں لہٰذا مائیکروویو سے دور
رہیں۔
مچھلی استعمال نہ کریں
کچی مچھلی میں مرکری موجود ہوسکتی ہے جو بچے کی دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہے لہٰذا کچی مچھلی کھانے (پکانے سے قبل)سے گریز کریں۔

حاملہ خواتین کی خوراک کا اثر بچوں کے دل پر
دوران حمل یااس سے قبل صحت مند غذا کے استعمال سے بچوں میں امراض کے خطرات کم ہوسکتے ہیں۔امریکہ میں 19ہزار حاملہ خواتین اور ان کی خوراک پر کی جانے والی ایک تحقیق کے بعد حاملہ خواتین اور صحت بخش خوراک کے درمیان تعلق سامنے آیا ہے۔سائنسی جریدے”آرکائیوز آف ڈیزیزر“میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں شامل نصف خواتین کے بچے دل کے امراض میں مبتلا تھے جبکہ نصف خواتین کے بچوں میں ایسا نہیں تھا۔
تحقیق میں یہ سامنے آیا کہ صحت مند خوراک کا استعمال زیادہ کرنے والی ایک چوتھائی حاملہ خواتین کے بچوں میں پیدائشی طور پر دل کے امراض کا خطرہ کم ہوا تھا۔برطانیہ میں بچوں میں پیدائشی طور پر دل کے امراض عام ہیں اور وہاں ہر ہزار بچوں میں سے نوبچے اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں۔
دل کے امراض کی برطانوی فاؤنڈیشن کی سینیئر ماہر غذائیت کہتی ہیں کہ یہ ایک دلچسپ تحقیق ہے جو زندگی کے آغاز سے ہی صحت مند غذا کے استعمال کی اہمیت پر روشنی ڈالتی ہے۔جیسا کہ اس تحقیق سے واضح ہے،صحت مند خوراک حاملہ ہونے سے پہلے ،دوران حمل اوربچے کی ولادت کے بعد ماں اور بچے دونوں کے لیے مفیدہے۔ایسے میں کسی مخصوص ڈائٹنگ رپر توجہ دینے کے بجائے مکمل خوراک کا خیال رکھنا
چاہئے۔

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Doran E Hamal Maan Or Bache Ki Sehat" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.