Dunya Bhar Ki Muslim Khawateen Sehr O Iftar Ka Khas Ehtemam Karti Hain - Article No. 3117

Dunya Bhar Ki Muslim Khawateen Sehr O Iftar Ka Khas Ehtemam Karti Hain

دنیا بھر کی مسلم خواتین سحر و افطار کا خاص اہتمام کرتی ہیں - تحریر نمبر 3117

یوں گزرتا ہے برکتوں والا ماہِ رمضان

منگل 18 اپریل 2023

راحیلہ مغل
دنیا بھر کی مسلم خواتین سارا سال امور خانہ داری میں مصروف رہنے کے باوجود،رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں خصوصی عبادت کے ساتھ سحری اور افطاری کا انتظام کرتی ہیں۔جب رمضان المبارک میں پورا خاندان ایک ساتھ بیٹھ کر سحر و افطار میں بننے والے ان خاص اور روایتی پکوان سے لطف اندوز ہوتا ہے،گھر کی عورتوں اور خواتین کے چہرے دمک اُٹھتے ہیں۔
وہ خوشی خوشی رشتے داروں اور دوست و احباب کے ساتھ مل کر افطار پارٹیاں بھی ترتیب دیتی ہیں۔کچھ گھروں میں پہلا روزہ رکھنے والے بچوں کی روزہ کشائی کی تقریب ادا کی جاتی ہے۔
در حقیقت سحری اور افطاری کے پکوان،روایات اور ثقافت کے آئینہ دار ہوتے ہیں۔ہمارے ہاں،چھولے،پکوڑے،دہی بڑے،کچوری فروٹ چاٹ،سموسے،کھجور اور شربت وغیرہ افطار کا لازمی جزو ہیں،جب کہ سحری میں زیادہ تر ڈبل روٹی،کھجلہ،پھینی،پراٹھے،سالن،دہی، کباب اور لسی یا چائے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

تیونس کی خواتین دسترخوان پر سحر و افطار میں پودینے کی خوشبودار سبز چائے لازمی رکھتی ہیں۔ملائیشیا کی خواتین تروایح کے بعد کھانا لگاتی ہیں۔اس میں قدیم روایتی پکوان اور چائے شامل ہوتی ہے۔انڈونیشیا کی خواتین افطاری کے پکوان میں پھلوں کا استعمال زیادہ کرتی ہیں،زیتون بھی لازمی ان کے دسترخوان کی زینب بنتا ہے۔ان کے ہاں سحری میں مونگ پھلی کا حلوہ خاصے کی چیز ہے۔
افغانستان میں جلیبی اور مٹھائی سے دسترخوان سجتا ہے۔ایرانی خواتین روزہ کھلوانے کے لئے چائے اور نون (روٹی) کا اہتمام کرتی ہیں۔افطار کے دیگر لوازمات میں وہاں مٹھائیاں پنیر اور حلوہ جات بھی شوق سے نوش کیے جاتے ہیں۔سنگاپور میں مسلم خاندان گھر سے باہر جا کر سحر و افطار کرتے ہیں۔رمضان کے دوران انہیں فوڈ کورٹ اور ریستوران میں یہ سہولت مل جاتی ہے۔
متحدہ عرب امارات میں خاص طور پر ”رمضان خیمے“ لگا دیے جاتے ہیں،جہاں مختلف ممالک سے آ کر کام کرنے والے مسلمان خاندان افطار کرتے ہیں۔اس کے علاوہ مساجد میں بھی یہ سہولت میسر ہوتی ہے۔ترکی کی خواتین بڑے ذوق و شوق سے افطار کا انتظام کرتی ہیں۔ان کے ہاں بسکٹ اور مٹھائیاں لازمی دکھائی دیتی ہیں۔اسپین میں رہنے والی مسلمان خواتین ”ون ڈش“ کا انتظام ضرور کرتی ہیں اور دوست احباب اپنے خاندان کے ساتھ ایک جگہ جمع ہو کر افطار اور سحری کرتی ہیں۔

مصر کی خواتین افطار میں ایک روایتی مشروب تیار کرتی ہیں۔یہ دودھ میں بھیگے ہوئے کھجور اور میوہ جات ہوتے ہیں جو خشاف کہلاتے ہیں۔یہاں رمضان سے جڑی ایک دلچسپ روایت ”رمضان فانوس“ بھی ہے۔اس ماہ کے شروع ہوتے ہی ایک مخصوص ساخت کے فانوسوں سے گھروں،بازاروں اور محلوں کو سجا دیا جاتا ہے۔اس کا قدیم پس منظر کچھ یوں ہے کہ مصر کے کسی خلیفہ کے دور میں مصری خواتین کو صرف ماہِ صیام میں بغیر محرم کے گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت تھی اور تب وہ اپنے ہاتھ میں ایک دھاتی فانوس لیے ہوتی تھیں،جس کی روشنی سے مرد حضرات کو پتا چل جاتا تھا کہ اس راہ سے کوئی عورت گزرنے والی ہے اور وہ وہاں سے پڑے ہٹ جاتے۔
اب خواتین کے لئے ایسی کوئی قدغن تو نہیں رہی،مگر فانوس کی روایت آج بھی رمضان میں اسی ذوق و شوق سے برقرار ہے۔ان کی خریداری بالکل عید کی خریداری کی طرح کی جاتی ہے۔
کشمیر میں خواتین پورے رمضان کھیر ضرور بناتی ہیں۔بھارتی مسلمان خواتین ماضی میں گھر کی بنی ہوئی موٹی سویاں اور گڑ دودھ میں ڈال کر کھانے کے لئے پیش کرتی تھیں،اب بھی کہیں کہیں یہ روایت قائم ہے۔
اس کے علاوہ پکوڑے،کھجلا،پھینی،دودھ اور سبزی کا استعمال سحری اور افطاری میں ضروری کیا جاتا ہے۔جنوبی ہندوستان میں حلیم اور چاٹ شوق سے کھائی جاتی ہے،شمالی ہند کے کچھ علاقوں میں ایک خاص مشروب پینے کا رواج ہے،جس میں ناریل،کاجو اور دیگر میوہ جات پیس کر ملائے جاتے ہیں۔اس کے ساتھ چپاتی نوش کی جاتی ہے۔بھارت میں کہیں کیلے اور دودھ سے سحری شوق سے کی جاتی ہے تو کہیں دودھ پاؤ (بن) کھایا جاتا ہے۔تامل ناڈو میں افطاری میں کھجور اور چاول پکائے جاتے ہیں۔ہندوستان میں رمضانوں میں پاؤ یا کڑک بن سے سحری اور افطاری شوق سے کی جاتی ہے۔

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Dunya Bhar Ki Muslim Khawateen Sehr O Iftar Ka Khas Ehtemam Karti Hain" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.