Hamla Khawateen Malaria Ki Zad Mein - Article No. 2928

Hamla Khawateen Malaria Ki Zad Mein

حاملہ خواتین ملیریا کی زد میں - تحریر نمبر 2928

پہلی مرتبہ حاملہ ہونے والی خواتین خاص طور پر ملیریا کی زیادہ شکار ہوتی ہیں

منگل 19 جولائی 2022

دنیا میں ملیریا سے آج بھی لوگ ہلاک ہو رہے ہیں۔مچھر جیسے حقیر و کمزور کیڑے سے پھیلنے والا یہ مرض خاص طور پر حاملہ خواتین کے لئے بہت خطرناک ثابت ہوتا ہے۔گرم ممالک میں دورانِ حمل ملیریا سنگین مسئلہ صحت بن جاتا ہے۔تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ پورے برس ملیریا کی زد میں رہنے والے علاقوں کی حاملہ خواتین حمل کی ابتداء سے وسطِ حمل تک اس مرض کی زد میں رہتی ہیں۔
پہلی مرتبہ حاملہ ہونے والی خواتین خاص طور پر ملیریا کی زیادہ شکار ہوتی ہیں۔دوسرے اور تیسرے حمل میں ان کے جسم میں اس مرض کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔
مذکورہ تحقیقات سے ایک حیرت انگیز بات یہ سامنے آئی کہ ملیریا میں مبتلا ہونے والی خواتین عام طور پر تیز بخار اور جاڑا لگنے سے محفوظ رہتی ہیں۔

(جاری ہے)

اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ملیریا کے جراثیم کے حملے کے باوجود حاملہ خواتین کے جسم کی قوتِ مدافعت مرض کو قابو میں رکھتی ہے،یہی وجہ ہے کہ معالجین عام طور پر اس مرض کی تشخیص بھی نہیں کر پاتے اور اس کا کھوج صرف خون کے ٹیسٹ سے ہی لگتا ہے۔

اس اعتبار سے یہ مرض حاملہ خواتین کے لئے یقینا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔حاملہ خواتین کی قوتِ مدافعت کی وجہ سے کمزور نوعیت کا ملیریا جسم میں خون کی قلت یا کمی کا سبب بن جاتا ہے،جو اکثر اوقات زچگی کے وقت تک شدید خون کی قلت کی صورت اختیار کر لیتا ہے اور زچگی کے دوران زیادہ خون کے اخراج کی وجہ سے اس کی جان خطرے میں پڑ جاتی ہے۔
یوں بھی گرم ملکوں کی خواتین میں فولاد کی کمی کی وجہ سے خون کی قلت کا عارضہ بہت عام ہے۔
ملیریائی علاقے کی 70 سے 80 فیصد خواتین خون کی کمی کا شکار رہتی ہیں۔ان علامتوں کی حاملہ خواتین کو فولاد اور فولک ایسڈ کے علاوہ دافع ملیریا ادویہ کھلانی چاہییں۔یہ ادویہ حمل کے ابتدائی دنوں میں کھلانی چاہییں،کیونکہ یہ جنین (Foetus) کے نمو کا زمانہ ہوتا ہے۔حمل کے بعد کے مراحل میں ان ادویہ کے اثرات محدود ہو جاتے ہیں۔کم عمر حاملہ خواتین کے لئے ملیریا اور خون کی کمی سے پیچیدگیوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں،کیونکہ خود ان کے نمو کا عمل مکمل نہیں ہوتا ہے۔
حمل کی وجہ سے ان کے عمل نمو اور جنین کے درمیان غذائیت کی تکمیل کے لئے مقابلہ ہونے لگتا ہے۔اس کی وجہ سے زچگی کے وقت پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں،اس لئے یہ ضروری ہے کہ متاثرہ علاقے کی خواتین کو ملیریا سے محفوظ رکھا جائے،انھیں پابندی سے قابل معالجین کو دکھایا جائے،تاکہ وہ اور جنین دونوں محفوظ رہیں۔

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Hamla Khawateen Malaria Ki Zad Mein" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.