Phoolon Ke Haar Aur Sola Singhar - Article No. 2979

Phoolon Ke Haar Aur Sola Singhar

پھولوں کے ہار اور سولہ سنگھار - تحریر نمبر 2979

کپڑوں سے میچنگ پھولوں کے رنگدار زیورات خوب مقبولیت حاصل کر رہے ہیں

ہفتہ 1 اکتوبر 2022

راحیلہ مغل
اس میں شک نہیں کہ خواتین پھولوں سے کچھ زیادہ ہی لگاؤ رکھتی ہیں۔ایک خیال یہ ہے کہ خواتین نے سب سے پہلے پھولوں کو ہی اپنی آرائش و زیبائش کا ذریعہ بنایا ہو گا۔بہرحال یہ ایک مصدقہ حقیقت ہے کہ زمانہ قدیم سے ہی پھولوں کے زیورات بناؤ سنگھار کا ایک حصہ رہے ہیں۔آج بھی پھولوں کے ہار،گجرے‘جھمکے‘کنگن خواتین میں بے حد مقبول ہیں۔

خاص طور پر شادی بیاہ کے مواقع پر مہندی کی تقریب کیلئے دلہن اور اس کی سکھیوں کا سنگھار تو پھولوں کے بغیر ادھورا سمجھا جاتا ہے۔پھولوں کے زیورات میں گجرے بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔اگر پھولوں کے زیورات سے گجروں کو نفی کر دیا جائے تو باقی سنگھار کی ساری کشش دم توڑ جاتی ہے۔گجرے محبت کی علامت بھی ہیں‘اس لئے یہ روایت بھی عام ہے کہ خوشی کی تقریب میں سکھیاں ایک دوسرے کو گجرے پہناتی ہیں۔

(جاری ہے)


ایک وقت تھا جب خواتین گھر کے آنگن میں لگے گیندے‘گلاب‘موتیے یا چنبیلی کی کلیوں کو ایک ڈوری میں پرو کر گجرا بنا لیا کرتی تھیں مگر اب پھولوں کے زیورات نے ایک مکمل آرٹ کی صورت اختیار کر لی ہے۔بازار میں اب نت نئے پھولوں کے زیورات آرڈر پر تیار کرکے دیئے جاتے ہیں۔خاص طور پر جب سے مہندی کی تقریبات زرد رنگ کی روایت سے منحرف ہونے لگی ہیں اور دلہن کا پہناوا اب نت‘نئے رنگوں کی بہار دکھانے لگا ہے‘ایسے میں کپڑوں سے میل کھاتے پھولوں کے رنگدار زیورات نے بھی خوب مقبولیت حاصل کی ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ پھولوں کی یہ بہار صرف سنگھار تک محدود ہے۔ماہرین کے مطابق پھول نہ صرف انسان کی طبیعت پر خوشگوار اثر ڈالتے ہیں بلکہ یہ صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔جدید تحقیق سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ مختلف پھولوں کی خوشبو انسانی جذبات کو تیزی و تندی سے بچا کر پرسکون رکھنے میں مدد دیتی ہے۔گلاب‘بیلا‘جوہی وغیرہ کے زیورات کی خوشبو نہ صرف فرحت بخش ہوتی ہے بلکہ ان کا مستقل استعمال موٹاپا کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔
اسی طرح چمپا‘چنبیلی‘موگرے وغیرہ کے استعمال سے جسمانی کمزوری اور خون کی خرابیاں دور ہو جاتی ہیں اور دل بھی باغ باغ رہتا ہے۔یہی وہ پھول ہیں جن کا استعمال گجرے بنانے میں زیادہ کیا جاتا ہے۔یوں یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ نازک کلائیوں کا یہ سنگھار صحت کیلئے بھی شاندار ہے۔بالوں کی سجاوٹ کے لئے بھی پھولوں کے گجرے صدیوں سے استعمال کئے جا رہے ہیں۔
ایک دور وہ تھا جب پھولوں کے گجروں کے بغیر خواتین کی تیاری ادھوری ہوتی تھی۔آج بھی دلہن اور اس کی سکھیوں کا سنگھار پھولوں کے بغیر ادھورا سمجھا جاتا ہے۔پھولوں کے زیورات میں گجرے بنیادی اہمیت کے حامل ہیں اگر پھولوں کے زیورات میں سے گجروں کو نفی کر دیا جائے تو باقی سنگھار کی ساری کشش دم توڑ جاتی ہے۔آج تقریباً ہر قسم اور ہر رنگ کے پھول لڑی میں پرو کر گجرے کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں سرخ اور پیلے پھول زیادہ مقبول ہیں سرخ پھول شادی اور بارات کے دن بالوں میں سجایا جاتا ہے اور نارنجی گیندے کے پھول مایوں مہندی کے لئے مخصوص ہیں۔
اس بات میں شک نہیں کہ سفید پھول اور سفید پھول کی نازک مہکتی کلیوں سے یتار کئے جاتے ہیں لیکن اب فیشن کا تقاضا ہے کہ صرف پھول کے گجرے ہی خوبصورت نہ ہوں بلکہ ان کو بالوں میں لگانے کا انداز بھی خوبصورت ہو۔اس آرٹیکل میں ہم آپ کو گجروں کے نئے انداز بتائیں گے امید ہے کہ آپ ان کو عام اور خاص تقاریب میں بخوبی اپنا سکیں گی۔
گجرا دوپٹہ
گجرا دوپٹہ فیشن کی دنیا میں یہ انداز بالکل نیا اور منفرد ہے عام طور پر شادی کے موقع پر دلہن کو پھول سے سجایا جاتا ہے۔
پھول کے زیور اس سلسلے میں مقبول ہیں اس لئے ہمارا مشورہ ہے کہ نئی دلہنیں اپنی مہندی کے موقع پر گجرا دوپٹہ اپنائیں۔دونٹ بن اور گجرا خواتین کئی قسم کے جوڑے بناتی ہیں۔دونٹ بن بھی ان کی ایک سندیدہ قسم ہے اس میں دونٹ ہیئر ہینڈ کی مدد سے باآسانی جوڑا بنایا جاتا ہے۔
گجرا آبشار
گجرا آبشار یہ بھی گجرے کا نیا فیشن ہے اس میں دلہن کے بالوں پر مختلف رنگوں کے پھولوں سے بنائی گئی گجرے کی پانچ فٹ لمبی لڑیاں آبشار کی طرح سجا دی جاتی ہیں۔

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Phoolon Ke Haar Aur Sola Singhar" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.