Rang Barangay Mozay - Article No. 1396

Rang Barangay Mozay

رنگ برنگے موزے - تحریر نمبر 1396

سردی کی شدت کم کردیتے ہیں

جمعہ 29 جنوری 2016

یوں توخواتین روزانہ موے نہیں پہنتیں‘ لیکن سردیوں میں وہ موسم کی شدت سے بچنے کیلئے موزے ضرور پہنچتی ہیں۔ ان دنوں مختلف ڈیزائن سٹائل اور رنگوں پر مشتمل موزے بنائے جارہے ہیں۔ آج کل مختلف اسٹائل اور رنگوں کے موزے پہننابھی ایک فیشن بن گیا ہے۔ اس لئے اب اس کے بارے میں لڑکیوں کو ضرور جاننا چاہئے۔
مختلف طرح کے کپڑوں سے بنائے گئے موزے ان دنوں آپ کومختلف دکانوں پر نظر آرہے ہونگے۔
ان میں سے کچھ موٹے کپڑوں پر مشتمل ہوتے ہیں کچھ موزے ایسے کپڑے سے بنائے جاتے ہیں جس سے ہوا جلد کولگتی رہے۔ کچھ موزوں میں ایسی خاصیت پائی جاتی ہے کہ وہ جلد کوگیلا ہونے سے بچائے رکھیں کچھ موزے دوسے تین طرح کے کپڑوں کوملاکربنائے جاتے ہیں۔ جبکہ خواتین کیلئے کاٹن، سلک، سینتھیٹک اون اور چمڑے کے موزے بنائے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

کاٹن کے موزے آرام دہ، ہلکے اور گرم رہتے ہیں، ان کوپہن کرباآسانی گھرکے کام انجام دئیے جاسکتے ہیں، کاٹن کے موزوں میں موٹائی مختلف طرح کی ہوتی ہے تاکہ اگر موسم زیادہ ٹھنڈا ہے تو زیادہ موٹا ئیوالے موزے پہن لئے جائیں۔


اس کے علاوہ سلک سے بھی موزے بنائے جاتے ہیں۔ یہ چونکہ مہنگے ہوتے ہیں، اس لئے اسے ہر خاتون نہیں خرید سکتیں۔ یہ آرام دہ اور وزن میں ہلکے ہوتے ہیں۔ لیکن یہ زیادہ عرصے تک چل نہیں سکتے موزوں کی ایکق سم سینتھیٹک کہلاتی ہے، یہ موزے دراصل دو سے تین طرح کپڑوں سے مل کربنائے جاتے ہیں۔ یہ جلدی سوکھ جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جلد کونمی سے محفوظ رکھتے ہیں۔
ان موزوں کواگر دھیان سے استعمال کیاجائے توکافی عرصے تک بلاناغہ ان کوپہنا جاسکتاہے۔
ٹھنڈے علاقوں میں رہائش پذیر خواتین کے لئے اونی موزے مناسب رہتے ہیں۔یہ نہ صرف پہننے میں ہلکے ہوتے ہیں بلکہ بہت گرم رہتے ہیں۔ یہ نمی کواپنے اندرجذب کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ تاہم ان کاایک نقصان یہ بھی ہوتاہے کہ گیلے ہوجانے کے بعد یہ سوکھنے میں بہت وقت لیتے ہیں۔

خواتین سب سے زیادہ کاٹن کے کپڑے سے بنے موزے خواتین خریدناپسند کرتی ہیں۔ کیونکہ ان کودھونا اور سکھانا آسان ہوتاہے اور اس سے جلد پر الرجی بھی ہوتی، جبکہ کچھ خواتین کوسلک یااونی موزے پہننے سے الرجی ہونے کی شکایات بھی سننے میں آئی ہیں۔ جن خواتین کوموزے پہننے سے خارش ہوجاتی ہو، ان کوچاہئے کہ وہ موزے پہننے سے قبل پیروں پرزیتون یاکھوپرے کاتیل کامالش کریں۔
اگروہ کسی اچھی موسچرائزنگ کریم کااستعمال کرنا چاہتی ہیں تووہ بھی کرسکتی ہیں۔اس طرح وہ بغیر کسی خوف کے موزے پہن کرخود کوسردی سے محفوظ رکھ سکتی ہیں۔
ہمارے یہاں سرد علاقوں میں رہائش پذیر خواتین اپنی بچیوں کوگھنٹوں تک موزے پہناتی ہیں تاکہ وہ سردی سے محفوظ رہ سکیں۔ ویسے عموماََ ٹخنوں سے گھنٹوں تک کی لمبائی پر مشتمل موزے بنائے جاتے ہیں۔
موزوں کی ایک قسم اینکل سوکس بھی ہے۔ یہ لمبائی کے حساب سے سب سے چھوٹے زمانے جاتے ہیں۔ عموماََ اس طرح کے موزے وہ لڑکیاں آسانی پہن لیتی ہیں جنہیں موزے پہننے سے الجھن ہوتی ہے۔
یہ موزے بغیر ہیل کی سلیپرز (چپل) کے ساتھ بھی آسانی سے پہنے جاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان لڑکیوں کیلئے یہ موزے بہت موزوں رہتے ہیں کہ جوکالج یایونیورسٹی میں کھیلے جانے والے کسی کھیل میں حصہ لیتی ہیں۔ اس کے علاوہ آفس میں کام کرنے والی خواتین کوبھی اسی طرح کے ایک موزے کی جوڑی خرید کررکھنی چاہئے تاکہ کم سردی کے موسم میں بھی وہ موزے پہن کرکام کرسکیں۔

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Rang Barangay Mozay" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.