Attachment Style Psychology - Article No. 3185
اٹیچمنٹ اسٹائل سائیکالوجی - تحریر نمبر 3185
بچوں کی نشوونما،دیکھ بھال کے تمام پہلو والدین، بالخصوص ماں کے لئے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتے ہیں
بدھ 23 اگست 2023
برطانوی سائیکالوجسٹ،سائیکاٹرسٹ اور سائیکو انالسٹ John Bowlby نے اٹیچمنٹ تھیوری کا نظریہ پیش کیا۔یہ ایک نفسیاتی،ارتقائی اور اخلاقی نظریہ ہے،جو باہمی تعلقات سمجھنے کے لئے ایک فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ایک بچہ جب جنم لیتا ہے،تو قدرتی طور پر اس کے اندر پانچ رویے رونا (Crying) مسکرانا (Smiling) چمٹنا (Clinging) چوسنا (Sucking) اور پیروی کرنا (Following) پائے جاتے ہیں،جو نومولود کی حفاظت اور اس کے زندہ رہنے کے امکانات میں اضافے کے لئے مکمل نظام تشکیل دیتے ہیں۔اس نظریے کے مطابق پیدائشی طور پر بچہ جذباتی و قریبی رشتہ قائم کرنے کی ضرورت کے ساتھ جنم لیتا ہے۔واضح رہے،اگر بچے کی دیکھ بھال کرنے والا چاہے ماں ہو یا باپ اپنی ذمے داریاں خوش اسلوبی سے نبھائے،تو یہ تعلق بچے کی زندگی کے ابتدائی چھے ماہ میں پروان چڑھتا ہے۔
(جاری ہے)
ایک بچہ پیدائش کے بعد سے لے کر تقریباً 3 سال کی عمر تک اپنے والدین پر انحصار کرتا ہے اور اس دوران والدین،خصوصاً ماں کی عدم موجودگی یا کوئی غفلت اس کے دماغ پر گہرے منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ بچوں کی نشوونما،دیکھ بھال کے تمام پہلو والدین،بالخصوص ماں کے لئے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتے ہیں۔Bowlby نے بچوں کی دیکھ بھال کو عمر کے اعتبار سے چار مراحل میں منقسم کیا ہے۔0 سے 3 ماہ،3 ماہ سے 6 ماہ،6 ماہ سے 3 سال اور بچپن کے اختتام تک۔اگر اس دورانیے میں عمر کے کسی حصے میں رویوں میں بگاڑ پیدا ہو جائے،تو بچہ کسی بھی ڈس آرڈر کا شکار ہو سکتا ہے۔ماہرین نے ان ڈس آرڈرز کو چار مختلف اٹیچمنٹ اسٹائل میں تقسیم کیا ہے۔
احساسِ تحفظ کا تعلق (Secure Attachment)۔
خوف،گھبراہٹ کا تعلق (Anxious Attachment)۔
گریز کا تعلق (Avoidant Attachment)۔
بے ترتیب یا غیر منتظم تعلق (Disorganized Attachment)۔
یہ ڈس آرڈرز درحقیقت نفسیاتی بیماریاں ہیں،جو چھوٹے بچوں میں اُس وقت جنم لے سکتی ہیں،جب انہیں جذباتی برتاؤ یا لگاؤ کے اظہار میں دشواری محسوس ہو۔بعض عمومی علامات کے ذریعے سے یہ جانچا جا سکتا ہے کہ آیا بچہ جذباتی لگاؤ سے متعلقہ مسائل کا شکار ہے یا نہیں۔مثلاً بامعنی روابط بنانے میں دشواری،جذباتی طور پر کمزور ہونا،ہر وقت تعلق ختم ہونے کا ڈر،بار بار نیا ساتھی تلاش کرنا،اس خوف سے کہ کہیں آپ اکیلے نہ پڑ جائیں،تعلقات میں خلفشار محسوس کرنا اور خود اعتمادی کی کمی وغیرہ۔یاد رکھیے،یہ مسائل بالغ عمری میں کئی ذہنی الجھنوں کا سبب بن سکتے ہیں۔علاج کے ضمن میں اٹیچمنٹ تھراپی تجویز کی جاتی ہے،جو اٹیچمنٹ تھیوری پر انحصار کرتی ہے اور یہ جائزہ لیتی ہے کہ کس طرح کسی کے بچپن کے تجربات بالغ ہونے پر دوسروں سے تعلق استوار کرنے کو متاثر کر سکتے ہیں۔
اٹیچمنٹ تھراپی اکثر ان لوگوں کے لئے تجویز کی جاتی ہے،جو بچپن میں تلخ تجربات سے گزرے ہوں،مگر یہ اُن افراد کے لئے بھی فائدہ مند ہے،جو دوسروں کے ساتھ گہرے روابط کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔اٹیچمنٹ تھراپی کے ذریعے متاثرہ افراد کو یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے وہ کسی اور کی مدد کے بغیر اپنا خیال کیسے رکھ سکتے ہیں۔نیز،یہ تھراپی جذباتی توازن قائم رکھنے اور خود اعتمادی بڑھانے میں بھی موٴثر ثابت ہوتی ہے،جب کہ اس کی بدولت تحفظ کا احساس غالب رہتا ہے۔
Browse More Child Care & Baby Care Articles
چھوٹے بچے روزہ رکھیں تو والدین کیا کریں
Chote Bache Roza Rakhain To Waldain Kya Karen
بچوں کی دیکھ بھال میں دادا دادی کا تعاون ماں کا ڈپریشن کم کرتا ہے
Bachon Ki Dekh Bhaal Mein Dada Dadi Ka Taawun Maa Ka Depression Kam Karta Hai
شیر خوار بچے اور ٹھوس غذا
Sheer Khawar Bache Aur Thos Ghiza
بچوں کا غصیلا رویہ اور بد مزاجی
Bachon Ka Ghuseela Rawaya Aur Bad Mizaji
بچے کی نشوونما میں کمی
Bache Ki Nashonuma Mein Kami
بچوں کو ٹھنڈ لگنے سے بچائیں
Bachon Ko Thand Lagne Se Bachaain
آٹزم
Autism
بچے انگوٹھا کیوں چوستے ہیں
Bache Angutha Kyun Chuste Hain
صحت مند عادات
Sehat Mand Aadaat
رمضان میں بچوں کا رکھیں زیادہ خیال
Ramzan Mein Bachon Ka Rakhain Ziada Khayal
بچوں سے کسے پیار نہیں
Bachon Se Kise Pyar Nahi
سفر میں بچوں کی صحت کا خیال رکھیں
Safar Mein Bachon Ki Sehat Ka Khayal Rakhain