Autism - Article No. 3193

Autism

آٹزم - تحریر نمبر 3193

آٹزم ایک اعصابی معذوری ہے،جس کا سبب دماغ میں عدم توازن ہے

بدھ 20 ستمبر 2023

کونج حسین
آٹزم ایک اعصابی معذوری ہے،جس کا سبب دماغ میں عدم توازن ہے۔طبی اصطلاح میں اسے اسپیکٹرم ڈس آرڈر سے بھی موسوم کیا جاتا ہے،کیونکہ آٹزم کی علامات ہر متاثرہ بچے میں مختلف نوعیت کی ہوتی ہیں۔آٹزم کے شکار بچوں کو اکثر سماجی و باہمی رابطوں،محدود یا دہرائے جانے والے رویوں یا دل چسپیوں میں دشواری ہوتی ہے،جبکہ آموزش کا طریقہ بھی دیگر بچوں سے مختلف ہوتا ہے،جیسے برتاؤ،بات چیت یا کچھ نیا سیکھنا وغیرہ۔
عمومی طور پر اے ایس ڈی تین سال کی عمر سے قبل ظاہر ہوتا ہے اور زندگی بھر ساتھ رہتا ہے،تاہم علامات وقت کے ساتھ بہتر ہو سکتی ہیں۔بعض بچوں میں پیدائش کے ابتدائی 12 مہینوں میں علامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور بعض میں 24 ماہ یا اس کے بعد بھی علامات ظاہر نہیں ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

آٹزم سے متاثرہ بچے 18 سے 24 ماہ کی عمر تک سیکھتے ہیں اور آگے بڑھنے کے مراحل طے کرتے ہیں،لیکن پھر آموزش کا عمل ترک کر دیتے ہیں یا سیکھنے کے وہ تمام مراحل،جنہیں پہلے طے کر چُکے ہوں،انہیں چھوڑ دیتے ہیں۔

بہرکیف،جوں جوں یہ بچے عمر کے مدارج طے کرتے چلے جاتے ہیں،انھیں سماجی میل جول،بات چیت،آموزش،رویوں اور دیگر باتوں کو سمجھنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔یاد رکھیے،ایک چھوٹے بچے میں غصہ مایوسی کی وجہ سے جنم لیتا ہے،کیونکہ جو وہ چاہتا ہے،اسے حاصل نہیں کر رہا ہوتا ہے۔مثال کے طور پر قمیض کے بٹن بند نہ کرنا،تھکاوٹ کے باوجود سو نہ پانا یا پھر طبیعت ٹھیک نہ ہونا وغیرہ۔
ایک عام بچے کا غصہ ہمیشہ کسی مقصد کے لئے ہوتا ہے،اس کے برعکس آٹزم سے متاثر بچے کا غصہ حسی حرکات (Sensory Stimuli) سے مغلوب ہوتا ہے۔آٹزم کے شکار بچوں میں غصے کی نوعیت شدید ہوتی ہے،جسے نفسیات کی اصطلاح میں Autism Meltdown سے موسوم کیا گیا ہے،جسے کنٹرول کرنا خاصا مشکل ہوتا ہے۔
اے ایس ڈی کی تشخیص مشکل ہو سکتی ہے،کیونکہ اس کے لئے تاحال کوئی لیبارٹری ٹیسٹ (جیسے بلڈ ٹیسٹ وغیرہ) دریافت نہیں ہو سکا ہے،البتہ بچوں کے معمولات،کھیلنے کے طریقے،حرکات و سکنات کے مشاہدے اور والدین سے حاصل کردہ معلومات کی روشنی اور بعض سوال ناموں پر جانچنے کے بعد آٹزم تشخیص کیا جا سکتا ہے،لیکن اس کے لئے مستند معالج کا ہونا ضروری ہے۔

علاج کے کئی ایسے طریقے موجود ہیں،جن پر عمل درآمد سے آٹزم کے شکار بچوں کی ذہنی حالت یا آموزش کے عمل میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔مثلاً بی ہیویئر مینجمنٹ تھراپی (Behaviour Management Therapy) کوگنیٹیو بی ہیویئرل تھراپی (Cognitive Behavioral Therapy)،ایرلی اینٹروینشن (Early Intervention)،نیوٹریشنل تھراپی (Nutritional Therapy)،سوشل اسکل ٹریننگ (Social Skill Training) اور اسپیچ لینگوئیج تھراپی (Speech Language Therapy)۔

ہمارے ملک میں خاص طور پر وہ شہر،گاؤں دیہات جہاں آٹزم سے متعلق آگہی کا سخت فقدان پایا جاتا ہے،آٹزم سے متاثرہ بچوں،بڑوں کو ان کے مختلف طرزِ عمل کے باعث حیرت سے دیکھا جاتا ہے۔حتیٰ کہ بعض افراد تو ان سے خوف تک محسوس کرتے ہیں۔انہیں تضحیک کا نشانہ بنانے سے بھی باز نہیں آتے۔یقینا یہ عمل متاثرہ بچوں اور ان کے والدین کے لئے سخت ذہنی اذیت کا باعث بنتا ہے۔
حالانکہ آٹزم کے شکار بچوں یا بڑوں میں اپنی صلاحیتیں بڑھانے اور آگے بڑھنے کے لئے پوری زندگی موجود ہوتی ہے،بس انہیں ہماری بھرپور مثبت توجہ،تعاون اور بہترین سلوک کی ضرورت ہے اور یہ ہم سب کی ذمے داری بنتی ہے کہ اپنے آس پاس موجود افراد میں آٹزم سے متعلق آگہی پھیلائیں اور اگر کہیں آٹزم سے متاثرہ بچوں سے امتیازی سلوک برتا جا رہا ہو،انہیں ترس بھری نگاہوں سے دیکھ کر دل دکھا دینے والے جملے بولے جا رہے ہوں،تو نرم لہجے میں سمجھائیں کہ اگر ان کی جگہ آپ اور آپ کی جگہ وہ ہوتے تو․․․․؟
یاد رکھیے،آٹزم کے شکار بچے ہماری توجہ،محبت و شفقت کے طلبگار ہیں،انہیں تنہائی کے عذاب سے باہر نکالنے کے لئے ہمیں آگے بڑھ کر ان بچوں کا ہاتھ تھامنا ہو گا۔

Browse More Child Care & Baby Care Articles

Special Child Care & Baby Care Articles article for women, read "Autism" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.