Ab Bari Hai Milk Therapy Ki - Article No. 3006

Ab Bari Hai Milk Therapy Ki

اب باری ہے ملک تھراپی کی - تحریر نمبر 3006

دودھ کا فیس پیک کرے کڑی نگرانی

جمعرات 10 نومبر 2022

یہ کون نہیں جانتا کہ دودھ پینے سے ہمارا جسم مضبوط ہوتا ہے ہمیں کیلشیم کی بڑی مقدار حاصل ہوتی ہے جو ہڈیوں کی صحت کے علاوہ دانتوں کے لئے بھی بے حد مفید جز ہے لیکن دودھ کا فیس پیک جلد کے لئے بھی بے پناہ فائدہ مند ہے۔دودھ چہرے کی کلینزنگ،ٹوننگ اور موئسچرائزنگ کرتا ہے جس سے چہرے کی نمی،ملائمت اور چمک برقرار رہتی ہے۔
رنگت میں نکھار کے لئے
دو چمچ دودھ کی بالائی میں ایک چمچ شہد ملا کر اپنی جلد پر لگائیں۔
اس سے جلد کی خشکی ختم ہوتی ہے۔دودھ اور عرق گلاب مکس کرکے پورے جسم پر لگانے سے جلد کا رنگ نکھرنا شروع ہوتا ہے۔تازہ دودھ کا تھوڑا سا استعمال بھی بہترین نتائج دے سکتا ہے۔اگر دودھ پھٹ گیا ہو تو اس کا استعمال بھی مضر صحت نہیں ہوتا۔

(جاری ہے)

یہ بھی جلد کو قدرتی پروٹین اور کیلشیم عطا کرتا ہے۔
بڑھتی عمر کے اثرات دور کرنے کے لئے
ناریل کو کدوکش کرکے اس کا دودھ نکال لیں پھر اس دودھ میں تھوڑا سا عرق گلاب مکس کرکے جلد کے کھلے رہنے والے حصوں پر روئی کی مدد سے لگا کر 20 منٹ تک اس کے سوکھنے کا انتظار کر لیں بعد ازاں بیسن یا کسی بے بی سوپ سے چہرہ دھو لیں۔


مردہ کھال کی صحت کے لئے
دودھ کی کچھ مقدار میں گاجر کا رس ملا کر لگانے سے چہرے کی جلد Tight ہوتی ہے اور Dead Skin صاف ہو جاتی ہے۔جلد میں قدرتی نمی اور تابناکی بھی آ جاتی ہے۔
کیل مہاسے دور کرنے کے لئے
دودھ میں تھوڑا سا نمک ملا کر چہرے پر لگانے سے کیل مہاسوں کا خاتمہ ہوتا ہے۔
جھائیاں مٹانے کے لئے
چہرے کی جھائیاں دور کرنے کے لئے دودھ اور سرسوں کا تیل ملا کر لگایا جائے تو افاقہ ہوتا ہے۔
گیہوں کے آٹے کو تھوڑے سے دودھ میں اچھی طرح ملا کر رات بھر کے لئے رکھ دیں،صبح اس کو چہرے پر ہلکے ہاتھوں سے لگا کر مساج کریں اور کچھ حصہ جلد پر لگا رہنے دیں۔سوکھ جانے پر دھو لیں۔مگر خیال رہے کہ چہرے کو کسی Mild فیس واش سے دھونا ہے،بعد میں عرق گلاب کی ہلکی سی پھورا دینا ضروری ہے اور بہتر ہے کہ یہ گلاب وٹامن C کے اضافی جزو پر مشتمل ہو۔

Browse More Skin Care

Special Skin Care article for women, read "Ab Bari Hai Milk Therapy Ki" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.