Bhap Lena Kyun Zaroori Hai - Article No. 3127

Bhap Lena Kyun Zaroori Hai

بھاپ لینا کیوں ضروری ہے - تحریر نمبر 3127

اسی طرح جلد کی قدرتی چمک اور تازگی لوٹ آئے گی

جمعرات 4 مئی 2023

زمانہ قدیم میں یونانی خواتین اپنی خوبصورتی برقرار رکھنے کے لئے باقاعدگی سے پورے جسم پر بھاپ دیا کرتی تھیں۔آج بھی ماڈرن خواتین کلینزنگ کرنے اور فیشل لینے کے بعد اسٹیم یعنی بھاپ لیتی ہیں گویا یہ فیشل کا اختتامی مرحلہ چہرے کی صفائی مکمل کرتا ہے۔
آج بھی گھر میں آپ جب چاہیں کلینزنگ کریں اور ایک پیالے میں گرم پانی اور تولئے کی مدد سے اسٹیم لے سکتی ہیں۔
اس سے چہرے کے مسام کھل جاتے ہیں۔ان میں موجود سفید اور سیاہ کیل نرم ہو کر باہر نکل جاتے ہیں اور ساتھ ہی گرد و غبار اور دھول مٹی کا بھی صفایا ہو جاتا ہے۔بھاپ لینے کے اس عمل سے چہرے پر موجود داغ دھبے بھی فوری طور پر ختم ہو جاتے ہیں۔
ماہرین حسن فیشل کے ہفتہ واری پروگرام کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ ماحولیاتی آلودگی اور اگر آپ روزانہ فاؤنڈیشن اور پاؤڈر استعمال کرتی ہوں تو چہرے کی آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

رنگت ماند پڑتی ہے۔کیل مہاسے جھائیاں اور داغ دھبے ہونے کا ایک سبب چہرے کی گہرائی تک صفائی نہ کرنا بھی ہے۔اگر ہمارے مشورے کو اہمیت دیں تو بھاپ لینے کے فوائد آپ کو یقینا حاصل ہوں گے۔
پہلا مرحلہ
اپنے بالوں کو لپیٹ لیں۔اس کے بعد کسی اچھے ملک کلینرز سے چہرے کا مساج کریں۔یاد رکھئے کہ مساج کے دوران آپ کی انگلیاں چہرے پر دائرے کے اندر حرکت کرنی چاہئیں۔
چہرے کی جلد سے گندگی اور گرد و غبار کی اولین تہہ علیحدہ ہونے کے بعد گرم پانی کے پیالے میں کوئی جڑی بوٹی مثلاً لیونڈر کی جھاڑی یا پتے یا گلاب کی چند پتیاں یا اپنا پسندیدہ تیل تلسی کے دوچار پتے،نیم یا پودینے اور لیموں کے پتے،کچھ بھی ڈال سکتی ہیں۔مساج کرنے کا دورانیہ تقریباً 15 منٹ پر مشتمل ہونا چاہئے اس کے بعد تولیہ سر کے اطراف اس طرح لپیٹئے کہ بال ڈھکے رہیں۔
چہرہ تولئے کے اندر ہو۔پانی زیادہ گرم محسوس ہو تو چہرے کو پیالے سے ذرا فاصلے پر رکھ کر ڈھک لیں۔کم از کم 15 منٹ تک بھاپ چہرے کو پڑتی رہے۔اس دوران اگر آپ کو سانس لینے میں مشکل ہو رہی ہو یا آپ خود کو آرام دہ محسوس نہ کر رہی ہوں تو ہر تھوڑی دیر بعد تولیہ ہٹا کے سانس لے لیجئے۔
دوسرا مرحلہ
بھاپ صرف بارہ سے پندرہ منٹ ہی لیجئے کیونکہ اس کی زیادتی بھی نقصان دہ ہے۔
اس طرح جلد کی قدرتی ٹون تباہ ہو سکتی ہے بلکہ چہرے پر وقت سے پہلے جھریاں پڑ سکتی ہیں۔
چکنی جلد کی حامل خواتین کیا کریں؟
انہیں بہت زیادہ احتیاط کرنی پڑے گی خاص کر جب چہرہ دانوں سے بھرا ہو۔گرمیوں کے موسم میں کیل مہاسوں والی جلد کو خاص مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اگر یہ خواتین پیشہ ورانہ مہارت رکھنے والی بیوٹیشن کی مدد حاصل کر لیں تو بہتر ہے۔
اگر آپ کی بیوٹیشن اسے درست قرار دے تو یہ تجویز قابل غور ہے۔ایک لیٹر پانی کو کھلے برتن میں اُبال لیں۔اب اس میں ایک چائے کا چمچ ہلدی،3 ٹکڑے دار چینی اور ایک کھانے کا چمچ گرین ٹی شامل کر لیں اور اس پانی سے بھاپ لیں۔گرین ٹی سے دھوپ کی تمازت سے جھلسے ہوئے چہرے پر نکھار آتا ہے۔
ہلدی بھی لائے نکھار
دراصل ہلدی میں قدرتی طور پر سلفر پایا جاتا ہے جو ہماری جلد کو ہر قسم کے انفیشکن سے دور رکھتا ہے اس کے استعمال سے دانے ختم ہونے میں بھی مدد ملتی ہے جبکہ دار چینی سے جلد کی الرجی دور ہوتی ہے۔

چنبیلی کے پھول یا چند قطرے لیونڈر کے ساتھ
اگر آپ بھاپ کے پانی میں چنبیلی کا پھول یا لیونڈر آئل کے دو چار قطرے شامل کر لیتی ہیں تو اس طرح پانی اچھا موئسچرائزر بن جاتا ہے۔یہ آپ کی خشک جلد کو نرم کر دیتا ہے۔
لیموں کے قطرے،نیازبو یا روزمیری کے ساتھ
یہ چکنی جلد کی حامل خواتین کے لئے موزوں انتخاب ہو سکتا ہے۔
چکنی جلد حساس ہوتی ہے لہٰذا پانی میں عرق گلاب،گرین ٹی کے چند پتے،روزمیری کے ایزنشیل آئل یا تازہ پتے شامل کر کے پانی اُبال لیں اور قابل برداشت حد تک ہو جائے تو بھاپ لیں۔آخر میں نرم ٹشو پیپر یا نرم تولئے سے چہرہ خشک کریں۔حساس جلد کی حامل خواتین کبھی چہرہ نہ پونچھیں اور نہ ہی اسے رگڑیں۔ان چند احتیاطی تدابیر کے بعد آپ دیکھیں گی کہ چہرہ صاف شفاف اور پہلے سے زیادہ پُرکشش ہو گیا ہے۔

Browse More Skin Care

Special Skin Care article for women, read "Bhap Lena Kyun Zaroori Hai" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.