Mahasay Jild Aur Sehat Ki Kharabi Ke Red Signal - Article No. 2888

Mahasay Jild Aur Sehat Ki Kharabi Ke Red Signal

مہاسے جلد اور صحت کی خرابی کے ریڈ سگنل - تحریر نمبر 2888

مہاسے نہ صرف چہرے کی خوبصورتی کے دشمن ہیں بلکہ یہ فرد کو شدید احساس کمتری میں مبتلا کرکے اس کی شخصیت کو بھی بدصورت اور بدنما بنا دیتے ہیں

جمعہ 27 مئی 2022

حرا تمکین
آپ خود اندازہ لگائیں یہ کیسا نام ہے۔مہاسے۔جس طرح یہ نام بدصورت ہے۔اسی طرح ان کی موجودگی آپ کے چہرے کو بدصورت اور بدنما کر دیتی ہے۔ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے پورے چہرے پر جگہ جگہ بدنما دھبے نمودار ہو گئے ہوں۔اس کی موجودگی چہرے سے زیادہ شخصیت کے لئے تباہ کن ہے۔مہاسوں بھرا چہرہ رکھنے والے انتہائی احساس کمتری کا شکار ہو جاتے ہیں۔
وہ اپنی شخصیت میں کمی محسوس کرنے لگتے ہیں۔آنے جانے سے کتراتے ہیں کیونکہ ان کا خیال ہوتا ہے کہ لوگ ان کے مہاسوں بھرے چہرے کو دیکھ کر ان کا مذاق اُڑائیں گے۔مہاسوں کے لئے انتہائی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ ذرا سی لاپرواہی سے مہاسوں کے نشانات ہمیشہ کے لئے باقی رہ جاتے ہیں۔
مہاسے کیوں ہوتے ہیں؟
مہاسے جلد کی خرابی کے سبب ہوا کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اور جلد کی خرابی صحت کے خراب ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔عام طور پر جلد کی خرابیوں کی وجوہات مندرجہ ذیل ہوا کرتی ہیں۔خراب اور ناقص خوراک۔الرجی (ڈرگ‘اینٹی بایوٹک‘اسپرے وغیرہ کا استعمال)۔گندا رہنے کی عادت۔یا جسم میں بائیو کیمیکل ڈس آرڈر۔مہاسے عام طور پر چہرے‘گردن اور پشت پر نمودار ہوا کرتے ہیں۔یہ اوائل نوعمری میں اس وقت نمودار ہوتے ہیں جب جلد کی اندرونی سطح پر زائد روغنیات پیدا ہونے لگیں اور جلد کے مسامات ان کی وجہ سے بند ہو جائیں۔
پھر ان گلینڈز میں بیکٹیریا پیدا ہوتے ہیں۔جن کی وجہ سے یہ گلینڈز ورم آلود ہو جاتے ہیں جسم کا مدافعاتی نظام اس صورت حال کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتا ہے اور خون کے سفید جرثومے بیکٹیریا پر حملہ آور ہو جاتے ہیں۔لیکن اس دوران بیکٹیریاز اور طاقتور ہو جاتے ہیں اور زہریلے مادوں کا اخراج کرنے لگتے ہیں۔یہ مادے خون کے خلیات میں شامل ہو جاتے ہیں۔
اس دوران سوجھے ہوئے گلینڈز میدانِ جنگ میں تبدیل ہو کر پورے چہرے کو مہاسوں سے بھر دیتے ہیں۔مہاسوں کی سائنسی یا طبی وجوہات چاہے کچھ بھی ہوں اصل بات تو یہ ہے کہ یہ مہاسے پوری شخصیت کو تباہ کرکے خود اعتمادی ختم کر دیتے ہیں۔اگر ان مہاسوں پر ابتداء ہی میں دھیان نہ دیا جائے تو چہرے پر انتہائی بھیانک اور تباہ کن اثرات مرتب ہو جاتے ہیں اور یہ اثرات ایسے ہوتے ہیں کہ قیمتی سے قیمتی میک اپ بھی ان داغ دھبوں کو چھپا نہیں سکتا۔
ماہرین جلد حتمی طور پر اس نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں کہ مہاسوں کے نمودار ہونے کی اصل وجوہات کیا ہیں لیکن ایک بات طے ہے کہ ان کا کوئی تعلق جنسی ہارمون وغیرہ سے نہیں ہوا کرتا ہے اور نہ ہی جنسی کمزوری کی وجہ سے ہوتا ہے۔
اقسام
مہاسے تین اقسام کے ہوتے ہیں۔
ہلکے یا عام نوعیت کے۔ان میں پیشانی اور گالوں پر ہلکے ہلکے دانے نمودار ہوتے ہیں۔

شدید۔سرخ رنگ کے مہاسے۔جو اپنے نشانات ختم کرنے میں کچھ عرصہ لگاتے ہیں۔
انتہائی شدید۔یہ پیپ بھرے مہاسے ہوتے ہیں جن کے نشانات باقی رہ جاتے ہیں۔
خصوصیات
عام طور پر مہاسوں کی شناخت اتنی دشوار نہیں ہوتی۔لیکن کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ جلد کی دوسری خرابیوں میں یہ مہاسے خلط ملط ہو جاتے ہیں۔اس لئے اندازہ نہیں ہوتا کہ یہ مہاسے ہیں یا کچھ اور۔

مہاسوں کی خصوصیات (شناخت)
چہرے پر بہت زیادہ روغن (چکنائی)۔
سفید دہانے (مہاسوں کے) بعض اوقات جلتے ہوئے۔
سیاہ دہانے۔
لانبے بڑے مسام۔
جلد کے نیچے گومڑے۔
ہارمونز اور چکنی جلد کی کیفیت
روغنیات پیدا کرنے والے گلینڈز کو مردانہ جنسی ہارمون انڈروجن کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے۔
یہ ہارمونز ایک خاص تناسب سے عورت اور مرد دونوں میں موجود ہوتے ہیں۔جب انڈروجن کا تناسب ایڈرینل گلینڈ کی وجہ سے زیادہ فعال ہو جاتا ہے (خاص طور پر خواتین میں) تو پھر یہ مادے چکنی جلد کے لئے نقصان دہ ثابت ہو کر مہاسوں کو پیدا کرنے کا سبب بن جاتے ہیں۔
علاج اور احتیاط
صفائی:
چہرے کو کسی میڈیکیٹڈ شیمپو یا ایسے صابن سے دھویا کریں جس میں متوازن پی ایچ ایسڈ موجود ہو۔
کافورملا کلینزر اور بہتر ہوا کرتا ہے۔آپ جب باہر سے گھر واپس آئیں تو اس وقت چہرے کو ٹھنڈے پانی سے ضرور دھو لیا کریں۔
ٹوننگ:
ٹوننگ کے لئے آپ خود ہی محلول تیار کر سکتی ہیں۔ایک بوتل گلاب کے پانی میں دو قطرے روغنِ لیموں شامل کر لیں۔
کنڈیشننگ:
اینٹی سیپٹک فیس آئل استعمال کریں۔جذب ہو جانے والے تیل (Essential Oil) بہت بہتر ہوتے ہیں کیونکہ یہ روغنی یا چکنائی سے بھرے ہوئے نہیں ہوتے۔
اس کے لئے یہ اینٹی سیپٹک اور اینٹی بیکٹیریل بھی ہوا کرتے ہیں۔روزانہ دو قطرے لیموں کے تیل اور گلاب کے پانی کو حل کرکے چہرے پر مالش کریں۔
فیشل:
ہفتے میں دو یا تین بار چہرے کو فیشل سوانا دیں (بھاپ کا غسل) اس کا طریقہ یہ ہے کہ ایک بڑے برتن میں گرم پانی لے کر اس میں دو قطرے لونگ کا تیل شامل کریں اور چہرے کو اس پیالے کے اوپر تقریباً پانچ منٹ تک رکھے رہیں۔
اس کے بعد چہرے پر ماسک چڑھا لیں۔یہ ماسک دہی اور کلامائن سے ملا کر بنایا گیا ہو۔اس ملغوبے کو اپنے چہرے پر پوت لیں۔اس ملغوبے میں تازہ ادرک اور ایک قطرہ روغنِ لونگ بھی شامل کر سکتی ہیں۔پیسٹ بنانے کے لئے تھوڑے سے کافور کی شمولیت بھی بہت مفید ہو سکتی ہے۔
دیگر علاج اور طریقے
فیس پر ماسک لگانے سے چہرے کی صفائی بھی ہو جاتی ہے اور یہ عمل جلد کو تروتازہ بھی کر دیتا ہے۔
یہ ہر قسم کی جلد کے لئے بہت کارآمد ہے۔
فروٹ ماسک
فروٹ یا سبزیوں کا ماسک بھی بہت مفید ہوتا ہے۔اس کے لئے آپ کیلے‘ٹماٹر‘پستہ‘گاجر آلو وغیرہ بھی استعمال کر سکتی ہیں۔ان کے استعمال کا طریقہ یہ ہے کہ اپنے چہرے کو کسی باریک کپڑے سے ڈھانک کر اس کے اوپر ان پھلوں کا کچلہ رکھ دیں اور دس منٹ کے بعد اپنے چہرے کو صاف پانی سے دھو ڈالیں۔
آپ نیم کے سفوف یا صندل کے سفوف میں گلاب کا پانی ملا کر بھی یہ پیسٹ تیار کر سکتی ہیں اور ان جگہوں پر رکھ سکتی ہیں جہاں کی صفائی کی ضرورت ہو۔صاف ستھری جلد کے لئے لیموں‘پستہ اور انناس ضرور کھایا کریں۔یہ پھل جلد کے اندر کے مثبت خلیات کو فعال کر دیتے ہیں۔لیموں سے کیلشیم ملتا ہے اور یہ جز خون میں ایسڈ الکلی کو متوازن کر دیتا ہے جو صاف ستھری بے داغ جلد کے لئے بہت ضروری ہے۔
پروٹین میں دانوں اور مہاسوں وغیرہ سے جنگ لڑنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔اسی لئے اپنی غذا میں پروٹین ضرور شامل کریں جیسے انڈا‘مچھلی اور دودھ وغیرہ۔وٹامن اے اور بی نئے خلیات پیدا کرتے ہیں اور مہاسوں کو دور کرنے کا سبب بنتے ہیں۔وٹامن سی نظامِ ہاضمہ کے لئے بھی بہت مفید ہے۔وٹامن ڈی سوجن کو کم کرتا ہے جبکہ وٹامن A مہاسوں اور داغ دھبوں کو دور کرنے کا سبب بنتا ہے۔
اپنی غذا میں سلاد لے لیں پتوں والی سبزیاں ضرور شامل کر لیں اور پینے کے لئے صاف اور گرم پانی استعمال کریں۔تلی ہوئی اور ضرر پہنچانے والی کھانے پینے کی چیزیں آپ کے لئے انتہائی نقصان دہ ہیں۔ان سے مکمل پرہیز کریں۔
کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا؟
مہاسوں کو چھیڑنے‘اکھیڑنے اور دبانے سے پرہیز کریں۔ورنہ گندا مواد پورے چہرے پر پھیل جائے گا۔

اپنے ہاتھوں کو صاف رکھیں اور چہرے کو چھونے سے گریز کریں ورنہ بیکٹیریا آپ کے ہاتھوں میں منتقل ہو کر دوسری جگہوں کو متاثر کر دے گا۔
الٹی سیدھی پراڈکٹ استعمال نہ کریں۔میک اپ کے لئے ہمیشہ مستند اور معیاری کاسمیٹک کا استعمال کریں۔یعنی آپ اپنی نازک جلد کے لئے خود تباہی کو دعوت نہ دیں۔
محرک اشیاء سے مکمل پرہیز کریں جیسے چائے‘کافی یا سگریٹ وغیرہ۔

بہت زیادہ روغنیات پر مشتمل میک اپ سے گریز کریں۔
جلد کی دیکھ بھال کے اصول پر کاربند رہیں۔
غم و فکر اور ذہنی دباؤ سے دور رہنے کی کوشش کریں۔
ورزش کی عادی بنیں۔خاص طور پر کھلی فضا میں جہاں آپ تازہ ہوا لے سکیں۔
چند ہدایات
ان ڈاکٹرز کے مشوروں سے دور رہیں جو آپ کو نسخے میں Roaccutane گولیاں تجویز کرتے ہوں۔
آج کل عام طور پر ڈاکٹر حضرات مہاسوں کے لئے یہی گولیاں تجویز کرتے ہیں لیکن یہ کسی طور مناسب نہیں ہے۔مہاسوں کے عارضی سائیڈ افیکٹس (اثرات) یہ ہو سکتے ہیں۔ہونٹوں کا پھٹ جانا‘منہ‘گلے اور ناک میں خشکی اور پورے جسم میں خشکی کی وجہ سے ہلکی ہلکی خارش۔ان کے علاوہ تھکان‘سر کا درد‘کمر کا درد اور بالوں کا نقصان بھی ہو سکتا ہے۔ہلکے قسم کے مہاسے معمولی توجہ اور علاج وغیرہ سے ٹھیک ہو جاتے ہیں لیکن شدید قسم کے مہاسے انفیکشن اور تحریک پیدا کرنے کے علاوہ کئی برسوں تک آپ کے ساتھ لگے رہتے ہیں۔
اگر آپ مہاسوں کی شکار ہیں تو کسی بھی صورت احساس کمتری وغیرہ میں مبتلا نہ ہوں۔جدید طبی ترقی نے ان پر کنٹرول کے بے شمار طریقے واضع کر دیئے ہیں آپ ان طریقوں پر عمل کریں اور پوری خود اعتمادی کے ساتھ ماحول کا سامنا کریں۔

Browse More Skin Care

Special Skin Care article for women, read "Mahasay Jild Aur Sehat Ki Kharabi Ke Red Signal" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.