Olives - Khushi Or Amaan Ki Alamat - Article No. 2481

Olives - Khushi Or Amaan Ki Alamat

زیتون خوشی اور امن کی علامت - تحریر نمبر 2481

زیتون کے تیل کا مستقل استعمال آپ کے بالوں اور جلد پر حیرت انگیز نتائج مرتب کرتا ہے

جمعہ 11 دسمبر 2020

رافعہ ذیشان
کیا آپ کو اس حقیقت کا علم ہے کہ پوری دنیا میں دل کے امراض سے اٹلی اور یونان میں سب سے کم اموات ہوتی ہیں جبکہ امریکہ میں سب سے زیادہ ہوتی ہیں؟موجودہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکی غذائیں جو Saturated Fats سے بھرپور ہوتی ہیں وہ بہت تیزی سے عارضہ قلب کی طرف لے جاتی ہیں۔جبکہ Monounsaturated Fats (جیسے زیتون کا تیل) خراب کولیسٹرول کو انسانی جسم سے کم کرتا ہے اور بہتر کولیسٹرول پیدا کیا کرتا ہے۔

جاپان میں بھی کم چکنائی والی اشیاء استعمال کی جاتی ہے۔اس لئے وہاں بھی اس قسم کے خطرے بہت کم ہوتے ہیں۔زیتون کا درخت صرف ایک درخت نہیں بلکہ اس کی ایک سماجی اور تہذیبی روایت بھی ہے۔اس کی مذہبی اور روحانی اہمیت بھی ہے۔مقدس کتابوں میں بھی اس کے تذکرے ملتے ہیں۔

(جاری ہے)


زیتون کو ہمیشہ سے اچھائی‘خوشی اور امن کی علامت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

مقدس کہانیاں یہ بتاتی ہیں کہ دنیا کا سب سے پہلا زیتون کا درخت حضرت آدم علیہ السلام کی قبر پر نمودار ہوا تھا۔اور حضرت نوح علیہ السلام اس کی شاخ کو اپنی کشتی میں لے گئے تھے۔ اس کے علاوہ قدیم یونان میں جب اولمپک کھیلوں کا رواج ہوا تھا اور جیتنے والوں کے اعزاز میں جلسہ گاہوں میں جو تقریب کی جاتی اس میں بھی زیتون کے تیل سے مشعلیں روشن کی جاتی تھیں۔
زیتون کے درخت کا اصل وطن ایشیا ہی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اب سے چھ ہزار سال پہلے یہ درخت شام میں اگایا گیا تھا۔اس کے بعد یہ درخت ایشیا کے دوسرے علاقوں تک پھیلتا چلا گیا۔اور ایک ہزار سال کے بعد اور بھی کئی مقامات پر اس کی کاشت ہونے لگی۔
زیتون کا تیل ان علاقوں میں ہزاروں سال سے کھانے میں استعمال کیا جارہا ہے۔جبکہ بہترین زیتون کا تیل اٹلی‘یونان اور اسپین سے آیا کرتا ہے۔
ان ملکوں کے علاوہ بھی زیتون کے تیل کی پیداوار بہت سے ممالک میں ہوا کرتی ہے۔جیسے ارجنٹائن‘آسٹریلیا‘مصر‘اسرائیل‘ لبنان‘ساوٴتھ افریقہ‘تیونیشیا‘ترکی‘نیوزی لینڈ اور مراکش وغیرہ۔زیتون کے درخت کی زندگی تین سو سے لے کر چار سو سال تک کی ہوا کرتی ہے۔یہ درخت بیس فٹ یا اس سے زیادہ بلند ی تک ہو سکتا ہے۔بہترین زیتون کا تیل حاصل کرنے کے لئے اس کا حصول پکنے کے مرحلے میں کر لینا چاہئے اور چوبیس گھنٹوں کے اندر ہی اسے پیس لینا چاہئے۔
ایک بار اچھی طرح پس جانے کے بعد اس کے پیسٹ پر دباوٴ ڈالا جاتا ہے ۔یہ احتیاط رہے کہ اس موقع پر اسے حرارت نہیں پہنچاتے۔اس کے نتیجے میں تیل نکلنا شروع ہو جاتا ہے جسے پانی اور تیل میں سے علیحدہ کر لیا جاتا ہے۔موجودہ دور میں زیتو ن سے تیل نکالنے کے لئے کئی جدید طریقے اختیار کئے جاتے ہیں۔زیتون کے تیل کی درجہ بندی تین اقسام میں ہوتی ہے۔
یہ درجے‘اس کی خوشبو‘رنگ ذائقے اور تیزابی مقدار کے مطابق ہوا کرتے ہیں۔
ابتدائی زیتون کا تیل
یہ بہت ہلکا اور سبک ہوا کرتاہے۔اس میں تیزابیت صرف ایک فیصد ہوتی ہے۔زیتون کے پھل کے پک جانے کے بعد جب پہلی دفعہ اسے کرش کیا جاتا ہے تو پہلی دفعہ میں جو روغن حاصل ہوتا ہے وہ یہی ابتدائی زیتون کا تیل ہے۔اسے آپ خالص زیتون کا تیل کہہ سکتی ہیں۔

زیتون کا تیل
یہ وہ تیل ہوتاہے‘جسے آپ دوسرے مرحلے کا تیل کہہ سکتی ہیں۔اس کو خالص بنانے کیلئے اس میں چند کیمیکل وغیرہ شامل کر دئیے جاتے ہیں اور اس کے بعد اسے ابتدائی زیتون کے تیل کے ساتھ بلینڈ کرتے ہیں۔
اولیو پوماس آئل
اس تیل کو حاصل کرنے کے لئے زیتون کی بچی ہوئی تلچھٹ کو حل کرنے والے مرکبات کے ساتھ گرم کیا جاتاہے۔
اس طرح اس میں سے ابتدائی زیتون کے تیل کی رنگت‘خوشبو اور اس کا ذائقہ تو ختم ہو جاتا ہے لیکن اس میں تیل کی ساری خصوصیات باقی رہ جاتی ہے۔اگر ہم اپنے یہاں زیتون کے تیل کا استعمال کھانوں میں کرتے ہیں تو اس کے لئے سب سے مناسب یہی تیل ہوا کرتا ہے۔کیونکہ یہ کھانوں کی رنگت اور ان کے ذائقے کو جہاں ایک طرف تبدیل نہیں کرتا وہاں دوسری طرف اس تیل سے متعلق ساری خوبیاں بھی ہمیں حاصل ہو جاتی ہیں۔
زیتون کے تیل پر کئی برسوں سے تحقیقات ہو رہی ہیں اور یہ بات ثبوت کو پہنچ چکی ہے کہ کھانے کے تیلوں میں سب سے زیادہ صحت مند اور فائدہ مند یہی ہوا کرتا ہے۔کیونکہ اس میں کولیسٹرول کی مقدار بہت کم ہوا کرتی ہے اور اس وجہ سے سبزیوں کے دوسرے تیلوں کی بہ نسبت اس کے فوائد دوسروں سے بہت زیادہ ہیں۔زیتون کا تیل وٹامن اے‘ڈی‘ای اور کے‘کے حصول کا سب سے آسان براہ راست ذریعہ ہے۔
اس کے علاوہ اس میں جسم کو درکار بنیادی Fatty Acidبھی پایا جاتا ہے۔زیتون کا تیل دل کی ممکنہ بیماریوں سے محفوظ رکھنے کا ذریعہ بھی ہے۔نظام ہضم کے لئے یہ بہت مناسب ہے ہڈیوں کی نشوونما کرتا ہے‘دماغ اور اعصابی نظام کے لئے اس سے بہتر اور کوئی روغن نہیں ہے ۔
زیتون کا تیل
کولیسٹرول کی مقدار کو کم کرتا ہے اور Arteriosclerosis سے مدافعت کی قوت دیتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کو کنٹرول کرنے میں معاونت کرتا ہے۔نظام ہضم کو ٹھیک رکھتا ہے اور گیس اور السر کے امکانات سے بچاتا ہے۔مثانے میں پتھری کے پیدا ہونے کے امکانات کو ختم کرتا ہے۔اور صرف اتنا ہی نہیں بلکہ زیتون کے تیل کا مستقل استعمال آپ کے بالوں اور جلد پر حیرت انگیز نتائج مرتب کرتا ہے۔ میرا خیال ہے کہ اتنی وجوہات بہت ہیں کہ آپ دوسرے روغنیات سے زیتون کے تیل کی طرف آجائیں۔زیتون کے تیل سے آپ طرح طرح کے مزیدار کھانے بھی بنا سکتے ہیں۔جن کی فہرست اچھی خاصی طویل ہو سکتی ہے۔

Browse More Skin Care

Special Skin Care article for women, read "Olives - Khushi Or Amaan Ki Alamat" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.