Jo Huwa Acha Huwa - Article No. 834
جوہوا اچھا ہوا - تحریر نمبر 834
اٹلی کا ایک بادشاہ حکومت اور دولت کے گھمنڈ میں غریبوں سے بات کرنا بھی براجانتا تھا اس لئے اکثر لوگ اسے ناپسند کرتے تھے۔
بدھ 2 ستمبر 2015
(جاری ہے)
اس نے باگ ڈور ایک درخت سے انکائی تاج اور کپڑے اتار کر ایک طرف رکھے اورنہانے کو تالاب میں اترگیا۔
یہ تالاب ایسے نشیب میں تھا کہ نہانے والے کو اوپر کا آدمی نظر نہ آتا تھا جب بادشاہ تالاب میں اُتر چکا تو غریب کسان نے اپنے کپڑے اُتار دیئے۔بادشاہ کے کپڑے پہن کرتاج سر پر رکھ لیا اور بادشاہ کے گھوڑے پر سوار ہوکر رفوچکر ہوگیا۔کسان بادشاہ تھوڑی ہی دور گیا تھاکہ اسے شاہی نوکر چاکر مل گئے جنہوں نے اسے بادشاہ سمجھ کر ادب سے سلام کیا اور یہ بھی بے جھجھک شاہی محل میں جاپہنچا۔اصل بادشاہ تالاب سے نہا کر باہر نکلاتو کپڑے تاج اور گھوڑا کچھ بھی موجود نہ تھا۔ بہت گھبرایا مگر اب کیا ہوسکتاتھا؟نا چار غریب کسان کے میلے کپڑے پہنے اور کئی دن تک فاقے کرنے اور بھٹکنے کے بعد شہر پہنچا۔مگر اب اس کی یہ حالت ہوئی کہ جس سے بات کرتا کوئی منہ نہ لگاتا اور جب یہ کہتا کہ میں تمہارا بادشاہ ہوں تو لوگ اسے پاگل سمجھ کر ہنس دیتے۔دوتین ہفتے اسی طرح گزرگئے۔ جب اس پاگل کا قصہ بادشاہ کی ماں نے سنا تو اسے بلوا کر اس کے سینے پر تل کا نشان دیکھا پھر اس کی سچائی کی تصدیق کی۔کسان نے اصلی بادشاہ کی یہ حالت دیکھ کر کہاکیا تم وہی شخص ہوجودولت اور حکومت کے گھمنڈ میں غریبوں کی فریادنہ سنتے تھے؟اسی کی سزادینے کو میں نے یہ سب کیا۔اگر تم وہ گھمنڈ چھوڑ کر رحم وانصاف کا اقرار کرو تو میں تمہارا تاج وتخت واپس کرنے کو تیار ہوں ورنہ ابھی قتل کا حکم بھی دے سکتا ہوں۔یہ سن کر بادشاہ نے عاجزی اور ندامت کے ساتھ اپنی غلطی تسلیم کی اور کسان اسے تاج وتخت واپس دے کر گھر چلاگیا۔جس کے بعد بادشاہ نے اپنی اصلاح کی اور چند دنوں میں اس کی نیک نامی کا ڈنکا دور دور تک بجنے لگا۔
Browse More Moral Stories
پُرانی استانی
Purani Ustaani
کھلونا گاڑی
Khilona Gari
وقت
Waqt
سمندری پریاں آخری قسط
Samundari Pariyaan Akhri Qist
نیکی کا راستہ!
Neki Ka Rasta
چڑیا کا انتقام۔۔۔تحریر:ابوعبدالقدوس محمد یحییٰ
Chirya Ka Inteqam
Urdu Jokes
ماں بیٹے سے
maa bete se
بیٹا باپ سے
Beta baap se
جلسے میں کونسلر
jalsay mein councillor
ایک صاحب
Aik Sahib
لکڑی کا ہاتھ
Lakdi Ka Hath
ناراضگی کی خط و کتابت
narazgi ki khat o kitabat
Urdu Paheliyan
اک برتن دیکھا ہے نرالا
ek bartan dekhna hai nirala
بھاگا بھاگا نیچے جائے
bhaga bhaga neeche jaye
جب دیکھو پانی میں پڑا ہے
jab dekho pani me para hai
مٹی گار ان کا کھاجا
mitti gaar unka kha ja
جانور اک ایسا بھی دیکھا۔۔۔
janwar aik aisa bhi dekha
دیکھی ہم نے ایک مشین
dekhi hum ne ek machine