Ghalti Ka Ehsas - Article No. 1973

Ghalti Ka Ehsas

غلطی کا احساس - تحریر نمبر 1973

اسے یہ احساس ہو گیا تھا کہ کسی کی مدد کرنے سے کوئی چھوٹا نہیں ہو جاتا

جمعہ 21 مئی 2021

طیبہ اشرف،سالگھڑ
اسما چھٹی کلاس کی طالبہ تھی۔نہایت ہی ذہین اور عقل مند،ہمیشہ دوسروں کے بارے میں اچھا سوچتی اور کم زور طالبات کی مدد کرتی۔اسی کے ساتھ فروا بھی پڑھتی تھی۔ذہین بھی تھی اور پڑھائی میں بھی اچھی تھی،لیکن وہ دوسروں کی مدد نہیں کرتی تھی۔اسے صرف اپنی پڑھائی سے مطلب تھا۔اسما اور اس کی بڑی بہن کشف بھی اسے ہمیشہ سمجھاتی تھیں کہ دوسروں کی مدد کیا کرو،دوسروں کی مدد کرنے سے اللہ پاک خوش ہوتے ہیں،لیکن وہ ہر بات کو مذاق میں ٹال دیتی۔
ایک دن ایسا واقعہ پیش آیا جس سے یہ بات فروا کی سمجھ میں آگئی کہ وہ آج تک غلط کرتی آئی ہے۔
امتحان میں فروا کے دو پیپر اچھے ہوئے۔تیسرے پیپر میں وہ خوب تیاری کرکے اسکول گئی۔جب وہ پیپر شروع ہوا تو پتا چلا کہ وہ اپنا پین اور پنسل گھر بھول آئی تھی۔

(جاری ہے)

بہت پریشان ہوئی وہ کسی سے مدد بھی نہیں مانگ سکتی تھی،کیونکہ اس نے آج تک کسی کی مدد نہیں کی،اس لئے کون اس کی مدد کرتا۔

وہ مس کی ڈانٹ سے بھی ڈر رہی تھی۔
اس کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے اس کی ہم جماعت طالبات اسما،ارم اور لائبہ نے اس کی مدد کرتے ہوئے ایک پین اور پنسل اس کی طرف بڑھا دی۔اس واقعے کے بعد وہ بہت زیادہ شرمندہ ہوئی۔اسے یہ احساس ہو گیا تھا کہ کسی کی مدد کرنے سے کوئی چھوٹا نہیں ہو جاتا،بلکہ کسی کی مدد کرنے سے دل کو سکون ملتا ہے۔اس نے اپنی ہم جماعت سہیلیوں سے اپنے رویے کی معافی مانگی اور آئندہ سب کی مدد کرنے کا پکا عزم کیا۔

Browse More Moral Stories