سابق امریکی صدور کی طرح ڈونلڈ ٹرمپ سے مسلم امہ بارے خیر کی توقع نہیں،عبد الغفور حیدری

پانامہ لیکس کیس عدالت میں ہے اس پر تبصرے نہیں فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے،2017کو الیکشن کا سال نہیں سمجھتے،ڈپٹی چیئرمین سینٹ

ہفتہ 21 جنوری 2017 17:39

اٹک چھچھ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2017ء) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہو یا سابق امریکی صدور ان سے مسلمانوں بارے خیر کی توقع نہیں کی جا سکتی ، پانامہ لیکس کیس عدالت میں ہے اس پر تبصرے نہیں فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے ، جب تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہو گا پاکستان میں معاشی استحکام ایک خواب رہے گا، ملک لوٹ کر اپنے اثاثے بیرون ممالک منتقل کرنے اور آف شور کمپنیاں بنانے والے نہیں مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں جے یو آئی اقتدار میں آ کر وطن عزیز سے لوٹ کھسوٹ ختم کر سکتی ہے، 2018الیکشن کا سال ہے جس کی تیاری پشاور میں 7تا 9اپریل سے پشاور میں 30لاکھ افراد پر مشتمل عالمی کانفرنس سے شروع کر دی جائے گی جہاں امام کعبہ سمیت دنیا بھر سے جید علماء کرام موجود ہونگے، کچھ متعصب لوگوں کی جے یو آئی کے اراکین و عہدیداران کو شیڈول فور میں شامل کرنے کی کوششوں بارے وزیر اعلیٰ پنجاب سے باضابطہ بات کرونگا، وہ حضرو کے گاؤں ہارون میں جے یو آئی کے بانی رہنما الحاج پیر محبوب عالم شاہ گیلانی کی وفات پر سجادہ نشین سید ظہیر الحسن سے اظہار افسوس کے بعد ’’ آن لائن‘‘ سے خصوصی گفتگو کررہے تھے، مولانا عبدالغفور حیدری نے مزید کہا کہ کوئی بھی جماعت یا پارٹی ملک دشمن نہیں ہر تنظیم کا اپنا طریقہ کار ہے اگر کہیں انتہا پسندی موجود ہے اور وہ لوگ جے یو آئی کے پلیٹ فارم سے قومی دھارے میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو حکومت اور اداروں کو ان کا خیر مقدم کرنا چاہئے،سینئر صحافی نثار علی خان کے سوال پر انہوں نے کہا کہ 2017الیکشن کا سال نہیں 2018کے الیکشن کیلئے جے یو آئی نے تیاری شروع کی ہے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ کچھ مبینہ شدت پسند قومی دھارے میں شامل ہونا چاہتے ہیں مگر اداروں کو یہ پسند نہیں تاکہ وہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اضافی رقم سے مستفید ہوتے رہیں، جے یو آئی کی ضلعی تنظیمیں متحد ہوں اور سیاسی قوت تشکیل دیں تو شیڈول فور میں انہیں کوئی طاقت شامل نہیں کر سکے گی تاہم بعض لوگ متعصب ہو کر جے یو آئی کے اراکین و عہدیداران کو شیڈول فور میں شامل کرنے کے درپے ہیں جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں اس حوالہ سے وزیر اعلیٰ پنجاب سے باضابطہ بات کرونگا۔

متعلقہ عنوان :

اٹک میں شائع ہونے والی مزید خبریں