Dabang Shareer Matloon Ishq Paisha Ahmad Faraz - Article No. 888

Dabang Shareer Matloon Ishq Paisha Ahmad Faraz

دبنگ، شریر، متلون، عشق‌پیشہ۔ احمد فراز - تحریر نمبر 888

جسے آخر دم تک اپنی خوبیوں کی تشہیر سے گریز رہا

منگل 28 اپریل 2015

عرفان جاوید:
ہم اپنے سلسلے ”دروازے “ میں (کہ یہ علم وہنر کی دل کش، رنگین دنیا میں کھلتے کچھ روزن، چنددریچے‘ ادب دفن کی بستی کے دروازے ہی ہیں) چند آئینہ کار خاکے اس امیدپرقارئین کی نذر کررہے ہیں کہ ان میں بہت کچھ سامانِ دیدوشنید ہے۔ مصنف کے دراصل کی نامور، ہم عصرادیبوں،شاعروں سے دوستانہ،مشفقانہ روابط رہے ،اوراسی سبب وہ خاکہ نگاری کی جانب ملتفت بھی ہوئے۔

متعددسوانحی، تجزیاتی نوعیت کے مضامین/ خاکے لکھ چکے ہیں۔

(جاری ہے)

اور اب ان کی ذہانت، صلاحیت ولیاقت کی اِک اورگواہی یہ سلسلہ” دروازے“ ہے۔ آپ بھی دیکھے کہ ہمارے محبوب ادیب شاعر دانش ورکس طور زندگی برتتے ‘ صبح کوشام‘ شام کو صبح کرتے تھے اور کن حالات میں انھوں نے متعدد تخلیقی معر کے سر کیے۔ہمارے سلسلے کایہ چوتھا خاکہ احمد فراز کاہے۔ پڑھیے اور بتایے کہ کیاواقعی وہی احمد فراز ہیں جنھیں آپ اور ایک دنیا جانتی ہے۔ ہمیں یقین ہے‘ ہمارے اس سلسلے کی یہ چوتھی کڑی بھی آپ سے سندِ قبولیت حاصل کرے گی ۔ ہمیں اپنی راے سے آگاہ کرناہر گز مت بھولیے گا.

Browse More Urdu Literature Articles