Last Episode - Aurat By Qalab Hussain Warraich

آخری قسط - عورت - قلب حسین وڑائچ

لفنگی عورت
5-10-14 بوقت : 8بجے صبح
بلنگی اور ننگی عورت میں کوئی فرق نہیں … بلنگی عورت لباس سے اپنا جسم تو ڈھانپ لیتی ہے مگر اندر سے ننگی رہتی ہے … وہ جو سربازار ناچتی ہے اور جو گھر میں ناچتی ہے دونوں میں کوئی فرق نہیں … جو گھر میں ناچتی ہے وہ بلنگی ہے اور جو باہر ناچتی ہے وہ ننگی ہے صرف جگہ کا فرق ہے فعل کا نہیں ۔

بلنگی عورت جس گھر میں ہے وہاں کنجر لوگ رہتے ہیں اور ننگی عورت جس محفل میں ہے وہ بے غیرتوں کی محفل ہے … لباس ایک بے معنی شئے ہے اصل بات حیاء ہے اور حیاء عورت کا زیور ہے بے شک لباس اُس کا بوسیدہ ہو … گھر اُس کا جھونپڑا ہو مگر اندر اور باہر سے حیاء کے لباس میں ہو … وہ ہوتی ہے عورت … سر پر چادر اور گری ہوئی چاردیواری کو حیاء کا قلعہ سمجھے ۔

(جاری ہے)

بلنگی عورت اگر عبادت گزار بھی ہے تو اپنے بلنگ کو چھپا نہیں سکتی … جس زبان سے وہ خدا کا نام لیتی ہے اُسی زباں سے مجازی خدا کو گالیاں دیتی ہے … جس زبان سے کلام خدا پڑھتی ہے اُسی زبان سے مجازی خدا کو بد دعا دیتی ہے یہ ہے لفنگ بازی … لفنگی عورت مر جائے تب بھی اُسے معاف مت کرو … بے شک معاف کرنے کا حکم ہے … !! بلنگی اور ننگی سے لفنگی اوپر والے درجہ کی عورت ہوتی ہے … لفنگی وہ عورت ہوتی ہے جو کسی رشتہ کا حیاء نہیں کرتی … حیاء … !!! جو مردوں کے درمیان بیٹھ کر لفنگ بازی کرتی ہے ۔
جو بے حیاء مردوں جیسا مذاق کرتی ہے … جو اپنے ہر فعل کا جواز رکھتی ہے جو منہ سے بات کو نوچ لیتی ہے … جو مرد سے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کو فخر سمجھتی ہے … جس کے دروازے ہر کسی کے لئے کھلے رہتے ہیں … جو سر بازار کچھ کھانا معیوب نہیں سمجھتی … جو خود ننگی ہو مگر دوسرے کو ننگ کا طعنہ دے ایسی عورت ساری زندگی نہ خود سکھ لیتی ہے نہ لینے دیتی ہے … خاندان کا خاندان تباہ ہو جائے اُسے پرواہ نہیں … طعنہ بازی کو عادت بنا لیتی ہے ۔
عورت وہ جو گھر میں ہو تو معلوم ہو گھر میں کوئی عظیم انسان ہے … کوئی عظمت کا شہکار ہے … کوئی حوروں جیسا کردار ہے … جو سدا بہار ہے … جب گھر آؤ تو خوشیوں کی خوشبو ہو … کوئی بسم اللہ کہے … اصل عورت بننا مشکل ہے جس سے انسانیت درس لے … عورت کی گود پہلی درس گاہ ہے … لفنگی عورت بچوں کو کون سی تہذیب دے گی … باپ کی عزت نہ کرو … نفرت کرو … کدورت رکھو … جو کچھ اُس کے پاس ہو گا وہی دے گی … عورت کی پہچان کرنی ہے تو اُس کی اولاد کو دیکھو … باپ اولاد کی تربیت کا ذمہ دار نہیں … لفنگے باپ کے کردار کا اتنا اثر اولاد پر نہیں جتنا بلنگی اور لفنگی عورت کا ہے ۔
اپنے گھروں کی ہر وقت تلاشی لو کیسے کیسے رویے پروان چڑھ رہے ہیں واللہ اگر خیریت کی ضرورت ہے … عقابی نظروں کی ضرورت ہے … لفنگی عورت مرد کی حیاء سے بے نیاز ہوتی ہے … باپ اور خاوند اُس کے نزدیک فضول اور بے معنی ہیں ۔ آپ اُس کو سمجھانے کی کوشش کریں وہ آپ کے گلے پڑے … باپ اور خاوند کے رویوں پر ہر وقت شاکی … گھر میں ہر وقت فساد کا خوف … سانسوں کو قیدی بنا کر گھر میں وقت گزارو … سانسوں پہ بھی وہ حکمرانی چاہتی ہے … بے حیائی کا میلہ اُس کی پسندیدہ محفل ہے … درگزر اور برداشت کی زندگی اُس کی لغت میں نہیں … معاف کرنا اُس کے ضمیر کا حصہ نہیں … آخرت والی جنت کو دنیا والی دوزخ پر ترجیح دیتی ہے ۔
اے اہل مردانگی ! اپنے حوصلوں کو پست مت ہونے دو اِن کے ناپاک رویے برداشت کرنے والے کو جنت کی خوشخبری دیتا ہے … اِن کے صبر کا صلہ آخرت میں ضرور ملے گا جو ایسی عورت کے ساتھ دنیا میں زندگی بسر کر کے جائے گا … یہ سدا نامراد رہے گی اور آخیر خراب ہو گی … جب اِس کی جوانی اور سینہ زوری کا زور ٹوٹے گا … ایسی عورت کی پشت پناہی کرنے والا بھی اتنا ہی ذمہ دار ہے جو اُسے لگام نہیں دیتا ۔
اے عورت ! اپنے رویوں پر نظر ثانی کیا کرو اگر کوئی فعل سرزد ہو جائے تو اُس کی اصلاح پہلے باپ سے اور شادی کے بعد خاوند سے لیا کرو … یہ بلنگ ‘ ننگ اور لفنگ کا ایک وقت ہوتا ہے ہر وقت کا یہ رویہ اچھا نہیں ۔ 
###
5-10-14 بوقت : 10بجے دن
بے ہوش ماں بے سمجھ اولاد … ہوش مند ماں با سمجھ اولاد … جو ماں دیر سے جاگتی ہے اُس کی اولاد دیر تک سوئی رہتی ہے … اولاد کو ضرور سمجھاؤ جو تم سمجھتے ہو درست ہے … اولاد کو نظر انداز مت کرو ورنہ وہ آپ کو نظر انداز کر دے گی … اولاد کے شوق پورے کرو مگر شوق پورا کرنے کے لئے آزادی مت دو … وقت اور ضرورت سے پہلے اُن کو اہمیت مت دو خراب ہو جائے گی ۔
###
6-10-14 بوقت : 5بجے صبح
مرد کا صبر عورت کے صبر سے دگنا ہوتا ہے کیونکہ عورت کے مقابلہ میں اُس کے حصے دو ہوتے ہیں … صابر مرد کا جو عورت امتحان لیتی ہے وہ کبھی خوش نہیں رہے گی … وہی خوش رہے گی جو مرد کی خوشی میں خوش رہے … محل میں ہو یا جھونپڑی میں … نظام قدرت سے باہر نکلنے کی کوشش مت کرو اور فطرت سے جنگ لڑنے کی … مارے جاؤ گے … مارے … !!! عورت جو مرد کا صبر آزماتی ہے وہ زندگی بھر گھاٹے میں رہتی ہے … عورت کی زندگی کا مفہوم تابعداری ہے … نا کہ حکمرانی … مشورہ دے سکتی ہے حکم نہیں … حکم صرف مرد کا حق ہے کیونکہ عورت ناقص العقل ہے بے شک بڑی عقل مند ہو … !! وہ عورت بلنگی اور لفنگی ہے جس کی نظر میں باپ اور خاوند کی توقیر نہیں جس میں سے وہ پیدا ہوئی اور جس میں سے وہ بچے پیدا کر کے ماں کے درجہ تک پہنچی … !!!
###
8-10-14 بوقت : 2بجے دوپہر
عورت جب کہے جہاں میرا جی چاہے میں رہوں اور جو میرا جی چاہے وہ کروں … اُسے سمجھانا چھوڑ دو … اُسے حالات کے حوالے کر دو … اُس سے سب رشتے توڑ دو … اُسے احساس سے محروم کرو … اُسے دل سے بلکہ خیالوں سے نکال دو … اُس کے آزاد رویے بے لگام ہو جاتے ہیں … ایک وقت آتا ہے ایسی عورت ٹھنڈا سایہ تلاش کرتی ہے مگر حالات اپنا رخ بدل چکے ہوتے ہیں … ایسی عورت کے ذہن میں جوانی کا بے رخ خناس ہوتا ہے … عقل والی آنکھ بند رکھتی ہے اور جذبات والی کھلی … پھر یہ درندوں کا شکار بن جاتی ہے … پھر نہ ہی اُس کے قبضہ میں ہوتا ہے … نہ کرنا اُس کے بس میں … پھر وہ شکاری کتوں کے درمیان شکار کی صورت میں ۔
عورت کے لئے گھر سے زیادہ محفوظ کوئی مقام نہیں … خاوند اور باپ کے سایہ سے زیادہ کوئی ٹھنڈا سایہ نہیں … یہ اُس وقت معلوم ہوتا ہے جب عمر بیت جاتی ہے … جذبات مر جاتے ہیں ‘ بڑھاپا چھا جاتا ہے اور لوگ نفرت سے دیکھتے ہیں بے شک وہ لوگوں کے درمیان باوضو رہے اور عبادت گزاری میں دن رات بسر کرے … آبرو اُس کی کوئی نہیں ہوتی ۔
###
5-10-14 بوقت : 2بجے دن
بیٹی وہ اچھی جو مرتے دم تک بابل کو بابل سمجھے اور اپنی ناموس اُس کے نام کر دے … وہ بہن بنے جو بھائی کی عزت پر قربان ہو جائے … وہ مامتا بنے جس کے پاؤں میں جنت ہے وہ بیوی بنے جو مجازی خدا کی بعد از خدا پرستش کرے … عورت ایک ہی ہے مگر اِس کے روپ بڑے نرالے ہیں ۔
###
8-10-14 بوقت : 11بجے شب
کچھ عورتیں ایسی ہوتی ہیں جن کی زبان میں اتنی ناپاک چاشنی ہوتی ہے کہ اُن کا نام لینے سے صرف زبان پلید نہیں ہوتی اُس زبان سے کلام اللہ پڑھنا منع ہو جاتا ہے جب تک دوبارہ روح کو با وضو نہ کیا جائے ۔

Chapters / Baab of Aurat By Qalab Hussain Warraich