قصور میں بچوں کے جنسی استحصال کے سکینڈل پر بننے والی ڈاکیومنٹری نیویارک فیسٹیول میں نامزد

بدھ 1 مارچ 2017 18:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2017ء) قصور میں بچوں کے جنسی استحصال کے سکینڈل پر بننے والی ڈاکیومنٹری کو رواں سال منعقد ہونے والے نیویارک فیسٹیول میں نامزد کرلیا گیا۔’’قصور لوسٹ چلڈرن ‘‘کے عنوان سے 48 منٹ دورانیہ پر مشتمل یہ ڈاکیومنٹری متاثرین کو انصاف دلانے والے ایک ایسے کارکن کی کہانی ہے جو قصور میں سامنے آنے والے اس سکینڈل کی تحقیقات کرتا ہے۔

اس ڈاکیومنٹری کی ہدایات اور پروڈکشن پاکستانی فلم ساز شہزاد حمید کی ہے جسے چینل نیوز ایشیا کی ایوارڈ یافتہ تحقیقاتی سیریز انڈرکور ایشیا کے تیسرے سیزن میں بھی نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔خیال رہے کہ شہزاد حمید کو نیویارک فیسٹیول میں دیا جانے والا یہ دوسرا اعزاز ہے، اس سے قبل 2016 میں انہوں نے اپنی ڈاکیومنٹری فلائٹ آف دی فیلکنز کے لیے گولڈ میڈل حاصل کیا تھا، اس ڈاکیومنٹری کو کمیونٹی پورٹریٹس کی کیٹیگری میں نامزد کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

شہزاد حمید کی اس سال نامزد ہونے والی ڈاکیومنٹری قصور لوسٹ چلڈرن کو ’’ہیومن کنسرن ‘‘کی کیٹیگری میں نامزد کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ جولائی 2015 میں یہ اسکینڈل اس وقت میڈیا کی خبروں کی زینت بنا جب صوبہ پنجاب کے ضلع قصور کے حسین خان والا گائوں میں بڑی تعداد میں بچوں اور بچیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے، بھتہ وصولی، دھمکانے اور اس دوران ان کی ویڈیوز بنانے پر پولیس نے 15 افراد کو مقدمے میں نامزد کرکے 3 کو گرفتار کیا تھا۔پولیس کی جانب سے درج کیے جانے والے مقدمے کے مطابق مذکورہ گینگ 2009 سے علاقہ مکینوں سے لاکھوں روپے بھتہ اور زیورات وصول کرتا آرہا ہے جبکہ اس دوران کم عمر لڑکوں سے زیادتی اور لڑکیوں سے ریپ کی ویڈیوز بھی بناتا رہا ہے۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں