آزاد کشمیر، سرحد میں زرعی ترقیاتی بنک اورہاؤس بلڈنگ کارپوریشن کے نادہندگان کے قرضے معاف کرنے کی منظوری دیدی گئی،متاثرین کیلئے مزید 3 ارب روپے کی گرانٹ جاری کر دی گئی، متاثرین کی مکمل بحالی کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے، وزیراعظم شوکت عزیز

جمعہ 6 اکتوبر 2006 18:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6اکتوبر۔2006ء) آزاد کشمیر اور صوبہ سرحد میں زرعی ترقیاتی بنک اور ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے زلزلہ متاثرہ نادہندگان کے قرضے معاف کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے جبکہ زلزلہ متاثرین کیلئے مزید 3 ارب روپے کی بھی منظوری دی گئی ہے، زلزلہ متاثرین کی مکمل بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے، متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔

یہ فیصلے جمعہ کے روز یہاں ایرا کونسل کے اجلاس میں کئے گئے۔ اجلاس کی صدارت وزیراعظم پاکستان شوکت عزیز نے کی جبکہ اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر سردارعتیق احمد خان، سرحد کے وزیراعلیٰ اکرم خان درانی، وفاقی وزیر سیاسی امور انجینئر امیرمقام اور ایرا کے چیئرمین سلیم الطاف نے شرکت کی۔ اجلاس میں آزاد کشمیر اور صوبہ سرحد کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی 34 یونین کونسلزمیں متاثرین کو فوری امداد کیلئے 3 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بعض علاقوں میں امدادی رقوم کی تقسیم میں حائل رکاوٹوں کا بھی جائزہ لیا گیا اوران کے فوری حل کیلئے اقدامات کی منظوری دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں زرعی مقاصد کیلئے جو قرضے دیئے گئے تھے وہ معاف کر دیئے گئے ہیں جن کی مجموعی مالیت 2 ارب روپے کے قریب ہے۔ اجلاس کے بعد وزیراعظم شوکت عزیز نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اجلاس میں صوبہ سرحد اور آزاد کشمیرکے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی 34 یونین کونسلز میں رقوم کی تقسیم میں جو دشواریاں تھیں اور اس کیلئے جو تین ارب روپے کی مزید ضرورت تھی اس کی منظوری دی گئی تاکہ ان 34 یونین کونسلز میں متاثرین زلزلہ کو فوری طور پر رقوم ادا کی جا سکیں اور متاثرہ افراد اپنے گھر تعمیر کر سکیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ جو یونین کونسلز اور اضلاع جہاں زلزلے سے نقصان ہواہے وہاں زرعی ترقیاتی بنک اورہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے قرضوں کو معاف کیا جائے گا اوراس پر 2 ارب روپے کا خرچہ ہوگا جو وفاقی حکومت اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں مجموعی طور پر زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں تعمیری کام اور بحالی کا جائزہ لیا ہے۔